Add Poetry

نوچنے والے تجھے کچھ حیا نہیں آئی

Poet: عرشیہ ہاشمی By: arshiya hashmi, islamabad

ہم نے کس پیار سے ان پہولوں کو سجایا تھا
نوچنے والے تجھے کچھ حیا نہیں آئی۔۔۔۔۔۔؟؟

ماں کی بیتاب دعاؤں کا ثمر تھے بیٹے۔۔۔
اپنی بہنوں کے ابھی لاڈ اٹھانے تھے انہیں۔۔
بو ڑھے ماں باپ کا سہارا تھے۔۔
نام روشن جہاں میں ارضِِ پاک کا جو کریں۔۔
میری دھرتی کے ،،،جگمگاتے وہ ستارے تھے
توڑنے والے تجھے کچھ حیا نہیں آئی۔۔۔۔۔؟؟

آج جو رزق خدا کا دیے تو کھاتا ہے
کاش اس رب کا ہی حلال نمک تو کرتا۔۔!
اس کے مہکائے ہوۓ گلشنِ معمارِ وطن
کاش اس باغ کی خوشبو سے معطر ہوتا۔۔!!
سن لے اک بات۔۔۔ذرا غور سے سن لے تو یہ۔۔
ہے تیرا رب تیری رسی کو کھینچنے والا۔
لہو لہو دلوں کی آہ اثر رکھتی ہے۔۔۔
زمیں پہ درد ،لہو کا فرش کرنے والے
ماؤں،بہنوں کا جگر چیرنے والے
اب تو ڈر ۔۔۔۔۔ بے آواز لاٹھی سے
اب تو ڈر ۔۔۔۔۔۔۔بے آواز لاٹھی سے

Rate it:
Views: 398
20 Dec, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets