Add Poetry

دیمک زدہ لوگ ہیں یہ

Poet: hira By: hira, gojra

دیمک زدہ لوگ ہیں یہ
بھیانک ان کے چہرے ہیں
بصارت سے محروم ہیں یہ
سماعت سے یہ بہرے ہیں
قلب میں ان کے لگے ہیں جالے
ہونٹوں پہ قفل اور پہرے ہیں
غلام ہیں اپنے نفس کے سارے
نہ کھڑے یہ کسی کٹھہرے ہیں
شیشے جیسے گھر ہیں ان کے
پتھروں میں یہ گڑے ہیں
سب کو اپنی منزل چاہیے
یہ کب کہیں پہ ٹھہرے ہیں
کیا یہ بازی پلٹ پائیں گے
وقت کے ہاتھ میں محرے ہیں
بچو تم اس خود غرض دنیا سے
اس کے گھاؤ تو گہرے ہیں

Rate it:
Views: 1088
20 Oct, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets