تیرے غمِ ہجر کو میں دل میں بسا رکھوں گا
تیرے عکس کو آنکھوں میں چُھپا رکھوں گا
اب تیری جفائیں ہی اگر مقدر ہیں میرا تو
میں نام اِن جفاوٴں کا بھی وفا رکھوں گا
تیرے جانے سے اِب ہر شے سے نفرت ہے
میں خُود کو بھی خُود سے خفا رکھوں گا
تیرا یوں مجھ سے بدل جانا سمجھ نہ آیا
تیری یہ سزا بھی میں اِس ادا رکھوں گا
جب دل چاہے تو لوٹ آنا میری نگری میں
اِس آس پہ میں درو دیوار سجا رکھوں گا
بے دردی میں تجھے بد دُعا بھی نہ دے سکا
ہر پل لبوں پہ میں تیرے لیے دُعا رکھوں گا