Add Poetry

کبھی ظلمتوں سےگبھرائے کبھی حقیقتوں سےشناسائی

Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabad
Kabhi Zulmaton Sa Ghabraye Kabhi Haqeeqat Se Shanasai

کبھی ظلمتوں سےگبھرائے کبھی حقیقتوں سےشناسائی
کبھی شوق نےگرویدہ بنایا کبھی آرزو نہ بھر آئی

کبھی درد سے لبریز ہوا جام_ دل
کبھی شدت_ پیاس،کہ دشت_ صحرائی

عطا ہو نظر کو بینائی ، دل کو سوز
مبتلائے ہوس جو ہے وہ سودائی

ڈوبتے ہیں ستارے کس تمنا میں
سحر یہ کس کا ہے، پیغام لائی

موجزن ہے اک طوفان سینے کےاندر
اس کے گرداب میں سمندر کی گہرائی

عقل اپنی منزل_ اختتام پر رک گئی
عشق_ تازہ دم نے جست لگائی

عقل محو_ حیرت ہے اس مقام پر
جہاں کچھ اپنی دانست میں سمجھ نہ پائی

زندگی تسلیم_ حق ہے سو جان بھی جائے
منتظر ہے جان، لبوں تک آئی

تجھے تلاش کا رستہ ہی نہیں معلوم
دل سے ہے عالم_ بالا تک رسائی

تپش اس کی خالص کندن بنا دیتی ہے
دل کی بھٹی میں جو آتش_ شوق لگائی

فکر_ انساں نے جہاں میں سب کچھ پالیا
اپنی ہی مکر اسے بڑی دیر میں آئی
 

Rate it:
Views: 671
24 Aug, 2014
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets