Add Poetry

ادھورا ہے افسانہ

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

ادھورا ہے یہ افسانہ
نشانہ اس کی چاہت کا

پتنگے جیسا پروانہ
بنا جس دن اچانک سے

تو میرے دل نے یہ جانا
یہ سب باتیں خیالی ہیں

کسی حد تک جمالی ہیں نرالی ہیں
مگر اس کو صدف کا دل

کسی صورت نہیں مانا
پھر اس کے بید جانے کیوں؟

مجھے بھی یہ خیال آیا
حقیقت جس کو سمجھا ہے

محبت جس کو جانا ہے
حقیقت وہ نہیں بالکل

محبت وہ نہں بالکل
ادھورا ہے یہ افسانہ

مکمل جس کو ہے جانا
ادھورا ہے یہ افسانہ

کسی کے دل نے یہ مانا
میری آنکھیں ہیں میخانہ
یقین کرنا پڑا مجھ کو
کہ اب تو نے نہیں آنا

بہت دشوار لگتا ہے
دلِ ناداں کو بہلانا

جسے اپنا سمجھ بیٹھی
وہی نکلا ہے بیگانہ

طبیعت جب بھی گھبرائے
میری جانب چلے آنا

مجھے بھی اب عطا کر دے
وفا اپنی جدا گانہ

صدف دل میں خلش سی ہے
ادھورا ہے یہ افسانہ
 

Rate it:
Views: 315
21 Apr, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets