Add Poetry

چشم ساقی

Poet: Syed Ghulam Akbar safir By: Syed Ghulam Akbar Safir, Daharki
Chasham Saqi

چشم ساقی نے یہ کیا کھیل رچا رکھا ہے
کوئی زاہد تو کوئی مہ خار بنا رکھا ہے

جو بھنسا پھر نہ کبھی اس نے رہائی مانگی
تیری زلفوں نے عجب جال بچھا رکھا ہے

حسن ہو عشق ہو دونوں کا اثر یکساں ہے
چیز ہے ایک مگر نام جدا رکھا ہے

رخ پہ لہراتی ہیں کبھی شانوں سے اُلجھ پڑتی ہیں
تونے زلفوں کو بہت سر پہ چڑھا رکھا ہے

تیری مخمور نگاہوں سے ہے رونق ساری
ورنہ ساقی تیرے مہ خانے میں رکھا کیا ہے

Rate it:
Views: 1889
17 Apr, 2014
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets