اگر کسی محکمے میں جانے کا سوچ لوں دل چاہتا ہے اپنے میں بالوں کو نوچ لوں اپبے ملازموں کا ہی کب تک رہوں غلام بہتر نہیں کیا ایسوں کی گردن دبوچ لوں