Add Poetry

ہمسفر

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

ہمسفر ہیں ہم تم
بہت دوریاں بہت قریب ہیں
کبھی رنجشیں کبھی محبتیں
کبھی رقیب ہیں کبھی حبیب ہیں
ڈھونڈتی ہیں نگائیں تجھے
جو کبھی نہ میرے پاس ہو
جو روٹھ کر جائے کبھی
دل کیا روح بھی اداس ہو
عجیب سا یہ احساس ہے
جو نہ بتا سکوں بے قیاس ہے
کبھی آمنے سامنے کوسنا
کبھی تنہائی میں سوچنا
مجھے کبھی بہت دور لگے
کبھی لگے میرا ہے تو
سب سے زیادہ مجھے ہی چاہے
کبھی ہو یہ جستجو
پھر لگے سب کچھ خواب ہے
سب دل پر مسلط عذاب ہے
جس کی تجھ کو خبر نہیں
جس پر مجھے صبر نہیں
ممکن ہے ہر دل میں ہو
جو بھی کسی کا ہمسفر ہو

Rate it:
Views: 346
22 Aug, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets