وفا کر کے بھی بہت کچھ کھویا ہے
میرے حصے میں پھر بھی بس درد آیا ہے
یہ اور بات ہے
وہ کہتے ہیں کہ بے پناہ محبت ہے تم سے
اور وہ جانتے ہی نہیں یہ عشق کیا ہے
یہ اور بات ہے
میں کتنا بھی ٹوٹتا ہوں ہر بار سنبھلا ہوں
بس اس بار سنبھل نہیں پایا
یہ اور بات ہے
وہ کہتے ہیں کہ تم بس میرے نہیں ہو پاۓ
میں اَس کے لیے اپنا بھی نہ بن پایا
یہ اور بات ہے
جی بھر کے روۓ تھے اَس کے دامن میں چھپ کے
اس بار ایک آنسو بھی نہ آیا
یہ اور بات ہے
میں نے لوگوں کو خدا سے موت مانگتے دیکھا ہے
میں زندگی کو ہی سمجھ نہ پایا
یہ اور بات ہے
جس کے نام سے دل دھڑکتا تھا سینے میں
آج اَسی نام سے دل بھر آیا
یہ اور بات ہے