Add Poetry

جہاد

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

فتویٰ ہے شیخ کا یہ زمانہ قلم کا ہے!
دنیا میں اب رہی نہیں تلوار کارگر!

لیکن جنابِ شیخ کو معلوم کیا نہیں؟
مسجد میں اب یہ وعظ ہے بے سود و بے اثر

تیغ و تفنگ دستِ مسلماں میں ہے کہاں
ہو بھی تو دل ہیں موت کی لذت سے بے خبر!

کافر کی موت سے بھی لرزتا ہو جس کا دل
کہتا ہے کون اسے کہ مسلماں کی موت مر!

تعلیم اس کو چاہیے ترک جہاد کی!
دنیا کو جس کے پنجہِ خونیں سے ہو خطر

باطل کے فال و فر کی حفاظت کے واسطے
یورپ زرہ میں ڈوب گیا دوش تا کمر

ہم پوچھتے ہیں شیخِ کلیسا نواز سے!
مشرق میں جنگ شر ہے تو مغرب میں بھی ہے شر

حق سے اگر غرض ہے تو زیبا ہے کیا یہ بات
اسلام کا محاسبہ‘ یورپ سے در گزر

Rate it:
Views: 443
10 Sep, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets