Add Poetry

حیراں ہوں‘ دل کو روؤں کہ‘ پیٹوں جگر کو میں

Poet: MIRZA GHALIB By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI
Heraan Hon Dil Ko Roon Ke Piton Jigar Ko Mein

حیراں ہوں‘ دل کو روؤں کہ‘ پیٹوں جگر کو میں
مقدور ہو‘ تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو میں

چھوڑا نہ رشک نے کہ‘ تیرے گھر کا نام لوں
ہر اک سے پوچھتا ہوں کہ ’’ جاؤں کدھر کو میں

جانا پڑا رقیب کے در پر‘ ہزار بار
اے کاش! جانتا نہ تیری رہگزر کو میں!

ہے کیا‘ جو کس کے باندھیے؟ میری بلا ڈرے
کیا جانتا نہیں ہوں‘ تمھاری کمر کو میں!

لو وہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ یہ بے ننگ و نام ہے‘‘
یہ جانتا اگر‘ تو لٹاتا نہ گھر کو میں

چلتا ہوں تھوڑی دور‘ ہر اک تیز رو کے ساتھ
پہچانتا نہیں ہوں ابھی راہبر کو میں

خواہش کو‘ احمقوں نے‘ پرستش دیا قرار
کیا پوجتا ہوں اس بتِ بیداد گر کو میں؟

پھر بیخودی میں بھول گیا‘ راہِ کوئے یار
جاتا وگرنہ ایک دن اپنی خبر کو میں

اپنے پہ کر رہا ہوں قیاس‘ اہل دہر کا
سمجھا ہوں دلپذیر‘ متاعِ ہنر کو میں

غالبؔ! خدا کرے کہ‘ سوارِ سمندِ ناز
دیکھوں علی بہادرِ عالی گہر کو میں

Rate it:
Views: 2319
10 Aug, 2011
Related Tags on Mirza Ghalib Poetry
Load More Tags
More Mirza Ghalib Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets