Add Poetry

ہمارے بچے

Poet: By: Hina, کراچی

خوف سے سہمے ہوئے داد کے مارے بچے
بیچتے پھرتے ہیں گلیوں میں غبارے بچے

یہ ضروری ہے انہیں کل کی ضمانت دی جائے
ورنہ سڑکوں پہ نکل آئیں گے سارے بچے

پانی آیا تو میں سیلاب کی آغوش میں تھا
پانی اُترا تو درختوں سے اُتارے بچے

Rate it:
Views: 522
09 Oct, 2009
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets