بلیو اکانومی کی ترقی کے حوالے سے جوروشن امکانات پاکستان میں موجود ہیں شاید کسی اورملک کونصیب ہو،گورنر بلوچستان

Governor Balochistan Malik Abdul Wali Khan Kakar
Governor Balochistan Malik Abdul Wali Khan Kakar

کوئٹہ۔ 16 اپریل (اے پی پی):گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہےکہ پورے خطے میں گہرے پانیوں کی واحد بندرگاہ ہونے کے علاوہ بلوچستان ساحل سمندر اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، بلیو اکانومی کی ترقی کے حوالے سے جو روشن امکانات پاکستان میں موجود ہیں شاید کسی اور ملک کو نصیب ہو،مستقبل قریب کی رونما ہونے والی معاشی اور تجارتی تبدیلیوں کے پیش نظر یونیورسٹی آف گوادر پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نئی نسل کے ذہنوں کو جدید علم اور ہنر سے روشن کر دیں۔

یہ بات انہوں نے یونیورسٹی آف گوادر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ یہ بات دعویٰ کے ساتھ کی جا سکتی ہے کہ بلوچستان میں بلیو اکانومی کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے پاکستان کی تمام معاشی مشکلات جلد ختم ہو سکتے ہیں لیکن یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ بلوچستان کی سات سو کلومیٹر سے زائد طویل ساحلی پٹی سے خاطر خواہ استفادہ نہیں لیا جا سکا۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی گوادر مختلف براعظموں کے مختلف ممالک کیلئے ڈائریکٹ معاشی اور تجارتی منافع بخش مواقع فراہم کر سکتا ہے اور ملک وصوبے کی آمدن کا سب سے بڑا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔گورنر بلوچستان نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر اور ان کی پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور مقامی افراد کو جدید مہارتیں سکھانے کے سلسلے کو مزید وسعت دینے کی ہدایت کی۔