کھلاڑی کو کوڑے مارنے کے مناظر: سعودی فٹبال فیڈریشن کا شائقین کے لیے قوانین سخت کرنے کا فیصلہ

سعودی عرب، فٹبال

،تصویر کا ذریعہX

سعودی فٹبال لیگ میں دوران میچ ایک کھلاڑی کو کوڑے مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملک کی فٹبال فیڈریشن نے شائقین پر لاگو ہونے والے قوائد و ضوابط پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے۔

جدہ میں قائم اتحاد فٹبال کلب کے کھلاڑی کو کوڑے پڑنے کا واقعہ ابو ظہبی میں ہوا جہاں سعودی سپر کپ کے فائنل میچ میں اتحاد کو الہلال کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس ہار کے بعد فیلڈ کے قریب کھڑے ایک مشتعل شخص نے اتحاد کے کھلاڑی کو کوڑے مارنا شروع کر دیے تھے۔

بظاہر فٹبالر عبدالرزاق حمد اللہ نے ایک فین پر پانی پھینکا تھا۔ اس کے بعد فین نے مشتعل ہو کر کھلاڑی پر کوڑے سے ضربیں لگائیں۔

سعودی فٹبال فیڈریشن (ایف اے ایف ایف) نے کہا کہ اسے ’ذلت آمیز مناظر دیکھ کر حیرانی ہوئی۔‘

یہ بھی پڑھیے
مراکش سے تعلق رکھنے والے سٹرائیکر حمد اللہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنمراکش سے تعلق رکھنے والے سٹرائیکر حمد اللہ

مراکش سے تعلق رکھنے والے سٹرائیکر حمد اللہ نے اپنی ٹیم کے لیے ایک گول کیا تھا تاہم ان کی ٹیم چار ایک سے ہار گئی تھی۔ وہ اس سے قبل ایک پینلٹی گول کرنے میں ناکام رہے تھے۔

ایف اے ایف ایف نے کہا کہ ’سعودی عرب میں فٹبال ایک فیملی گیم ہے۔ شکر ہے کہ شائقین کی طرف بدتمیزی بہت کم دیکھنے کو ملتی ہے۔‘

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اس نام نہاد فین کے اقدام سعودی فٹبال کی عکاسی نہیں کرتے۔ ہم اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔‘

’شائقین کے قوائد و ضوابط پر نظر ثانی ہو گی۔ اس کے نتیجے میں قوانین میں تجدید ہوگی تاکہ جرمانے کرنے سے ایسے واقعات روکے جاسکیں۔‘

اس واقعے کے بعد گراؤنڈ میں موجود عملے نے حمد اللہ کو جوابی اقدام سے روک لیا تھا۔ اتحاد کے دیگر کھلاڑیوں کو بھی روکا گیا جنھوں نے شائقین کی کرسیوں کی جانب چڑھنے کی کوشش کی تھی۔

دوسری طرف ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مشتعل فین کو سکیورٹی اہلکار اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ اتحاد نے تاحال اس واقعے پر ردعمل نہیں دیا۔

سعودی عرب کو اب فٹبال کے کھیل میں ایک بڑا کھلاڑی سمجھا جانے لگا ہے۔ یہ 2034 میں فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔

سعودی پرو لیگ نے نامور فٹبالرز جیسے کرسٹیانو رونالڈو، نیمار اور کریم بنزیما کو ریکارڈ تنخواہیں دی ہیں۔