پی سی بی کی ویڈیو میں عمران خان شامل، وسیم اکرم غائب: ’خان صاحب نے اٹک جیل سے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کر دیا‘

imran

،تصویر کا ذریعہGetty Images

کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر کی جانے والی تنقید کے بعد گذشتہ رات پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک میں کرکٹ کی تاریخ کے حوالے سے بنائی گئی نئی ویڈیو ریلیز کی ہے جس میں بالآخر سابق کپتان عمران خان کو شامل کیا گیا ہے۔

تاہم اس مرتبہ اس ویڈیو میں مایہ ناز فاسٹ بولر وسیم اکرم کی جھلک دکھائی نہیں دی جنھیں بلاشبہ دنیا کے بہترین کرکٹرز میں سے ایک اور بہترین لیفٹ آرم فاسٹ بولر گردانا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ وسیم اکرم نے ٹیسٹ اور ون ڈے میچوں میں پاکستان کے لیے بالترتیب 414 اور 502 وکٹیں حاصل کی ہیں اور وہ ان فارمیٹس میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔

پی سی بی کو رواں ہفتے 14 اگست کے روز جاری کی گئی ویڈیو میں عمران خان کی عدم موجودگی پر دنیا بھر سے کرکٹرز، صحافیوں اور مداحوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد اب ایک نیا ویڈیو پرومو جاری کیا گیا ہے جسے انڈیا میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے قبل ایک تشہیری مہم کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

پی سی بی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’اس سے قبل پوسٹ کی گئی ویڈیو کے دورانیے کے باعث اسے چھوٹا کیا گیا تھا جس کے باعث اس میں کچھ اہم کلپس نکل گئے تھے، تاہم اب اس میں تصحیح کر دی گئی ہے اور یہ ویڈیو کا مکمل ورژن ہے۔‘

پی سی بی کی جانب سے 14 اگست کو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی میں پاکستان کرکٹ کے یادگار مواقعوں کی جھلک دکھائی گئی تھی۔ عمران خان کی عدم موجودگی کے علاوہ ویڈیو میں خواتین کرکٹ ٹیم کی فتوحات کا بھی ذکر نہیں تھا اور نہ ہی اس میں پاکستان کی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون آنے کے حوالے سے بات کی گئی تھی۔

اس پر سابق کپتان وسیم اکرم کی جانب سے بھی شدید تنقید کی گئی تھی تاہم ان کے علاوہ بھی اکثر کرکٹرز نے اس بارے میں تنقید کی تھی۔ گذشتہ پرومو ویڈیو میں وسیم اکرم کی جھلک دیکھی جا سکتی تھی تاہم اس ویڈیو میں انھیں مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔

نئے پرومو میں نہ صرف 92 کے ورلڈ کپ کے فاتح کپتان عمران خان کو ٹرافی اٹھاتے دیکھا جا سکتا ہے بلکہ ان کی 92 کے ورلڈ کپ میں ایک اور تصویر بھی موجود ہے۔

اسی طرح اب کی بار پاکستان ویمنز ٹیم کی ایشین گیمز میں فتح اور آلراؤنڈر ندا ڈار کا ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی کھلاڑی بننے کا ریکارڈ بھی شامل کیا گیا ہے۔ اب کی بار ویڈیو میں مصباح الحق کو ٹیسٹ میس حاصل کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

imran

،تصویر کا ذریعہGetty Images

سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد پی سی بی کی جانب سے عمران خان، خواتین کرکٹ ٹیم اور دیگر اہم لمحات کو شامل کیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین خاصے خوش دکھائی دیے۔

تاہم اکثر صارفین اس ویڈیو میں سے بھی غلطیاں نکالتے نظر آئے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’یہ عمران خان کی پاور ہے کہ انھوں نے اٹک جیل میں بیٹھ کر بھی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کر دیا ہے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’پہلی بار لوگوں کی تنقید کے باعث سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا ہے۔‘

ایک صارف جاسر شہباز نے پی سی بی پر طنز کرتے ہوئے ایک شعر پوسٹ کیا: ’شوق تے نہیں سی لوکاں مجبور کیتا۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 1

اس کے علاوہ بھی کچھ لوگوں نے پی سی بی کی ویڈیو میں غلطیاں نکالی ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ اس ویڈیو میں وسیم اکرم کو بالکل نظر انداز کیا گیا اور حنیف محمد کی جو تصویر استعمال کی گئی ہے وہ اس میچ کی نہیں جس میں انھوں نے 337 بنائے تھے۔

ایک صارف نے پی سی بی کی جانب سے ویڈیو کے چھوٹے ورژن کے باعث اس میں اہم کلپس کی غیر موجودگی کو ایک بہانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مضحکہ خیز بات ہے اور پی سی بی ایک ویریفائڈ اکاؤنٹ ہے جس پر طویل ویڈیوز اپ لوڈ کی جا سکتی ہیں۔

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 2
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 2

کچھ صارفین نے کہا کہ پی سی بی کو بین الاقوامی سطح پر تضحیک کے بعد احساس ہو ہی گیا۔

انڈین صحافی وکرانت گپتا نے ٹویٹ کیا کہ ’بالآخر پی سی بی کو خیال آ گیا کہ وہ کون ہے جس نے 92 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کی کپتانی کی تھی۔‘