کراچی میٹرک٬ 28 مارچ سے سالانہ امتحانات کا آغاز٬ تیاریاں مکمل

image
ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے صوبائی محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ 28مارچ 2017 کے مطابق سالانہ امتحانات کروانے کے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ میٹرک بورڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایڈمٹ کارڈ اور ڈیٹ شیٹ کی مقررہ وقت پر فراہمی کیلئے پانچ حب سینٹر بنائے گئے ہیں۔

شیڈول کے مطابق پہلے مرحلے میں 28مارچ سے 14اپریل تک جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات ہوں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں 15اپریل سے 3مئی تک سائنس گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات لئے جائیں گے۔ یہ فیصلہ سندھ بھر کی طرح کراچی میں شروع ہونے والی مردم شماری میں اساتذہ کرام کی فرضِ منصبی انجام دینے کے باعث کیا گیا ہے۔ چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے اتوار کو بورڈ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ رواں سال نویں اور دسویں کلاس کیلئے مجموعی طور پر 3لاکھ 53ہزار466 طلبہ و طالبات جنرل اور سائنس گروپ کے امتحانات دیں گے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 5فیصد زیادہ ہیں۔ نویں اور دسویں کلاس کے جنرل گروپ کے امتحانات میں 45,186 امیدوار شریک ہو رہے ہیں جبکہ امتحانی مراکز کی تعداد 82بنائے گئے ہیں جس میں لڑکیوں کیلئے 49 جبکہ لڑکوں کیلئے 33 امتحانی مراکز شامل ہیں، اسی طرح سائنس گروپ کے امتحانات میں 3لاکھ 8ہزار 280 امیدوار شریک ہوں گے جس میں نویں جماعت کے طلبہ کی تعداد ایک لاکھ 50ہزار 801 اور دسویں جماعت کے طلبہ کی تعداد ایک لاکھ 57 ہزار 479 ہے سائنس کے امتحانات کیلئے 318امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جن میں لڑکوں کیلئے 173 جبکہ لڑکیوں کیلئے 145 سینٹر مختص کئے گئے ہیں ان مراکز میں 196 سرکاری اور 122 نجی اسکول شامل ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے بتایا کہ اساتذہ کرام اور اسکول سربراہان کو سہولت فراہم کرنے کی غرض سے پہلی دفعہ اس سال کراچی میں پانچ حب سینٹر بنائے گئے ہیں ان حب سینٹرز کے ذریعے امتحانات کے ایڈمٹ کارڈز اور ڈیٹ شیٹس کی مقرر کردہ شیڈول کے مطابق فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ضلع ساؤتھ میں لیاری، صدر کیماڑی کیلئے این جے وی گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول ایم اے جناح روڈ کو حب سینٹر بنائے گئے ہیں جبکہ ضلع ویسٹ میں اورنگی ٹاؤن، سائٹ، بلدیہ کیلئے سائٹ ماڈل گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول سائٹ ایریا۔ ضلع ایسٹ کیلئے جمشید ٹاؤن، گلشن اقبال، شاہ فیصل کالونی۔ کورنگی کیلئے کلثوم بائی ولیکا ماڈل اسکول اینڈ کالج ٹرمینل نمبر 1 ایئر پورٹ۔ ضلع سینٹرل کیلئے نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، گلبرگ، لیاقت آباد کیلئے دہلی گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کریم آباد اور ضلع ملیر کیلئے گڈاپ، ملیر، بن قاسم، لانڈھی کیلئے گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول نمبر 2 سعود آباد اے ایریا کالا بورڈ ملیر بنائے گئے ہیں۔ امتحانات کی نگرانی کیلئے بورڈ آفس میں ایک رپورٹنگ سیل کے ساتھ ساتھ خصوصی ویجیلینس ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو کہ امتحانی مراکز کا دورہ کر کے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس جمع کرائیں گی۔ ڈسٹرکٹ کی سطح پر بھی مختلف ٹیمیں امتحانی مراکز کا اچانک معائنہ کریں گی جن میں خود کمشنر کراچی، تمام چھ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ڈی آئی جیز، ایس ڈی ایم اور اسسٹنٹ کمشنرز بھی ہوں گے جو نقل کی روک تھام کیلئے بورڈ کی ٹیموں کے ساتھ اقدامات کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سینئر اساتذہ پر مشتمل معائنہ ٹیمیں بھی امتحانی مراکز کا دورہ کریں گی۔ چیئرمین بورڈ کی درخواست پر ضلعی انتظامیہ نے تمام امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جس کے تحت ان مراکز پر بیرونی مداخلت پر پابندی ہو گی اور ان کے اطراف میں کام کرنے والی فوٹو اسٹیٹ کی مشینیں دوران امتحان بند رہیں گی۔ امتحانی مراکز تک امتحانی پرچوں کی ترسیل کا ایک موثر نظام تشکیل دیا گیا ہے اور یہ پرچے بورڈ کے افسران مسلح گارڈز کے ہمراہ حب سینٹرز پر پہنچائیں گے جہاں سے سینٹر کنٹرول افسران امتحانی پرچے متعلقہ سینٹر پر پہنچائیں گے جبکہ یہ تمام افسران پرچے کے دوران سینٹر ہی میں موجود رہیں گے اور پرچہ ختم ہونے کے بعد اپنی نگرانی میں طلبہ کی جانب سے پُر کئے گئے جوابی پرچے سرمہر کرکے بورڈ آفس میں پہنچائیں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے مزید کہا کہ حکومت ضلعی انتظامیہ اور بورڈ کے ذریعے نقل پر قابو پانے کیلئے اجتماعی کاوش کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر شفاف امتحانات کے انعقاد کیلئے تمام اداروں سے تعاون حاصل کیا جا رہا ہے۔ چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ بورڈ نے (کے الیکٹرک) انتظامیہ سے امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی تحریری درخواست کی ہے تاکہ بچے اچھے ماحول امتحانات دے سکیں۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.