نویں دسویں کے امتحانات کا آخری دن

image

کراچی(نیٹ نیوز) ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت ہونے والے سائنس فیکلٹی کے نویں

دسویں کے امتحانات کے آخری دن میٹرک کا انگلش لازمی کا پرچہ 382امتحانی

مراکز میں ہوا جس میں ایک لاکھ19ہزار 328 امیدواروں نے شرکت کی جبکہ تمام

چھ اضلاع میں خصوصی ویجلینس ٹیموں اور ضلعی انتظامیہ کے افسران کے علاوہ

چیئرمین بورڈ پروفیسر انوار احمد زئی کی سربراہی میں خصوصی ٹیم نے مختلف

مراکز کا اچانک دورہ کیا اور 45 امیدواروں کو نقل کرتے ہوئے پکڑا۔ دریں

اثناء اسسٹنٹ کمشنر ولی محمد بلوچ نے گورنمنٹ بوائز ایگرو ٹیکنیکل اسکول کے

امتحانی مرکزکا اچانک دورہ کیا اور تین افراد کو اصل امیدواروں کی جگہ

امتحان دیتے ہوئے پکڑا اور ایف آئی آر درج کرلی جن امیدواروں کی جگہ نقلی

امیدوار امتحان دے رہے تھے ان کے سیٹ نمبر328176، 328183اور 328192 ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر کی رپورٹ پر فوری طور پر چیئرمین بورڈ نے ان کے کیسز سزا دینے

والی کمیٹی کے حوالے کر دیئے ہیں، تاہم اسسٹنٹ کمشنر نے اپنی رپورٹ میں

امتحانی مرکز میں ہونے والے امتحانی ماحول کو سراہا ہے۔ پرچے کے اختتام پر

سینٹر کوآرڈینیٹنگ افسران کے فوری طور پر بلائے گئے اجلاس میں امتحان کے

پورے دورانئے کا جائزہ لیا گیا جبکہ تمام افراد نے ماضی سے مختلف اس سال پر

امن اور پر عزم امتحان کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس سے گفتگو

کرتے ہوئے ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا کہ

ان امتحانات میں مختلف اور مثبت ماحول کا اصل کریڈٹ میڈیا، ضلعی اور ڈویژنل

انتظامیہ، اساتذہ، والدین اور امتحانی کام پر مامور عملے کو جاتا ہے جن کی

دن رات کی کوششوں نے ثابت کیا کہ شفاف امتحانات کرانا ناممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال کسی بھی امتحانی پرچے کے آؤٹ ہونے یا امتحانی مراکز

میں دیر سے پہنچنے کی کوئی شکایت نہیں ہوئی، اسی طرح ایڈمٹ کارڈ کے اجرا

میں کوئی طالب علم امتحان دینے سے محروم نہ رہا جبکہ بورڈ کی تاریخ میں

پہلی بار کمپیوٹرائز انرولمنٹ کارڈز نے جعلی کیسز کو پکڑنے میں مدد دی۔

پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا کہ امتحانی کاپیوں پر کوڈ نمبر لگانے کا کام

فوری طور سے شرو ع کر دیا گیا ہے جس کے بعد مرکزی سینٹرز پر جانچ کے

پروگرام کا آغاز ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ تمام382 امتحانی مراکز کے

جائزے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو اپنی رپورٹ میں بلیک لسٹ کئے جانے

کے قابل مراکز کی نشاندہی بھی کرے گی جبکہ شفاف انداز میں چلنے والے مراکز

کو ستائشی اسناد دی جائیں گی۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.