کراچی(نیٹ نیوز) ثانوی تعلیمی
بورڈ کی جانب سے پیدائشی طور پر معذوراس بچے کیلئے جو نویں کلاس کا امتحان
دے رہا ہے دس ہزار روپے نقد انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس بات کا اظہار بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے گورنمنٹ بوائز
سیکنڈری اسکول نمبر 2لیاری کوارٹرز کے امتحانی مرکز کے دورے کے موقع پر کیا
جہاں عبدالباقی ولد عبدالماجد صدیقی نامی طالب علم سیٹ نمبر 56309 کے تحت
نویں کلاس سائنس کا امتحان دے رہا ہے اور سولہ سال کی عمر کا ہونے کے
باوجود سات سال سے زیادہ کا نہیں لگتا اور جو نہ اٹھ سکتا ہے اور نہ بیٹھ
سکتا ہے، اس کیلئے امتحانی مرکز میں لیٹے لیٹے امتحان دینے کا خصوصی انتظام
کیا گیا ہے۔ اس موقع پر اس باہمت طالب علم کے کئے گئے کام کا جائزہ صوبائی
سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے بھی پیر کے دن اسی اسکول کا دورہ کرتے
ہوئے کیا امیدوار نے بتایا کہ وہ سافٹ ویئر انجینئر بننا چاہتا ہے۔ پروفیسر
انوار احمد زئی نے کہا کہ نقد انعام کے علاوہ اس طالب علم کے اسکول کے
اساتذہ اور والدین کو بھی اسناد سپاس دی جائیں گی ، انہوں نے طالب علم کے
جذبے اور محنت کو سراہتے ہوئے اس کی پڑھائی میں معاونت کا یقین دلایا اور
اسے قوم کا فخر بتایا۔ دریں اثناء میٹرک بورڈ کے چیئرمین کی سربراہی میں
سپر ویجیلنس ٹیم نے ضلع وسطی اور جنوبی کے طلبہ و طالبات کے دیگر امتحانی
مراکز کا بھی اچانک دورہ کیا جہاں صبح کے وقت سندھی لازمی اور سندھی آسان
کا امتحان ہو رہا تھا۔ بورڈ کی جانب سے قائم کردہ دیگر ٹیموں نے صبح اور
شام کے مختلف امتحانی مراکز کے دوران 42امیدواروں کو نقل کرتے ہوئے جبکہ
چار افراد کو اصل امیدواروں کی جگہ امتحان دیتے ہوئے پکڑا گیا جن افراد کو
اصل امیدواروں کی جگہ شریک امتحان پایا گیاان کے سیٹ نمبر 601875، 603975،
610202اور 610203ہیں جنہیں سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جہاں
قانون کے مطابق انہیں دو سے تین سال تک کیلئے کسی بھی امتحان میں شرکت سے
دور رکھنے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ پیر کے دن کے معائنے کے دورا ن ناظم
امتحانات ہدایت اﷲ انصاری، سیکرٹری بورڈ شائق علی، ڈپٹی سیکرٹری میکسی پال،
آڈٹ آفیسر جاوید زیدی کے علاوہ محمد ضیا الحق اور دیگر بھی موجود تھے۔