جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شعبہ ملکی وغیر ملکی کے امتحانات کے نتائج

image

معروف دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شعبہ ملکی وغیر ملکی کے سہ ماہی امتحانات کے نتائج کااعلان کردیاگیا،امتحانات میں نمایاںپوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کوکتابیں ،نقد رقم اوردریگرقیمتی تحائف انعامات میں دئیے گئے ۔تقریب تقسیم انعامات اور نتائج کے اعلان کیلئے جمعرات کو جامعہ کی مسجد محمدی میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے جامعہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے اساتذہ کرام اور طلبہ کی اچھی کارکردگی اور امتحانات کے بہتر نتائج کو کو سراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔انہوںنے اپنے خطاب میں کہاکہ اساتذہ کی مخلصانہ کوششوں سے ہی بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں جو طلبہ محنت کو اپنا زیور بنالتے ہیں وہ ہر میدان میں کامیاب ہوجاتے ہیں آج جس نے محنت کی اس کی کل بہتر ہوگی اس کا ثمر ملے گا دنیا کے سارے امتحانات اس امتحان کی تیازی ہیں جس کیلئے انسان کو دنیا میں بھیجا گیاہے ،علم پر عمل اور اعلیٰ کردار وصفات سے آراستہ ہونے میں ہی دنیا وآخرت کی کامیابی کا راز پنہاں ہے، نہوں نے کہاکہ اہل مدارس کو الزام دینے والے مدارس کے نظام تعلیم اور طرز تعلیم کو دیکھیں جہاں امتحان میں نقل تو دور طلبہ میں سراٹھانے کی جرت نہیں ہوتی اساتذہ کو حقیقی درجہ جیسے دیکھنا ہو وہ مدارس کے طلبہ اور اساتذہ کے باہم کے رشتہ کو دیکھے، الحمد اللہ اہل مدارس کی اسی محنت اور جدوجہد کا ثمر آج پاکستانی دینی مدارس کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے اور اعلیٰ دینی تعلیم کے حصول کیلئے دنیا بھر کے طلبہ پاکستانی دینی مدارس کی طرف رجوع کررہے ہیں، یہ مدارس کی کامیابی اور کامرانی ہے کہ پروپیگنڈوں کے باجود مدارس میں ہر سال تعلیم کیلئے آنے والے طلبہ میں دگنا اضافہ ہوتاہے ۔مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ مدارس خالص تعلیمی ادارے ہیں اور اسلام کی نظریاتی سرحدات محافظ ہیں نائن الیون کے بعد منظم منصوبہ بندی کے تحت پوری دنیا میں مدارس کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا جس کامقصد عوام الناس کو مدارس اور دینی تعلیم سے دور کرنا تھا۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.