انٹر کے سالانہ امتحانات کے پہلے مرحلے کا آغاز

image
کراچی ۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت گیارہویں اور بارہویں کلاسوں کے سالانہ امتحانات برائے سال 2014ء کے پہلے مرحلے کا آغاز منگل کے دن پہلی شفٹ میں 108 امتحانی مراکز پر انٹرپری میڈیکل اور پری انجینئرنگ کے بارہویں کلاس کے اردو لازمی پرچے اور دوسری شفٹ میں 87 امتحانی مراکز میں بارہویں کلاس کے انگریزی لازمی پرچے سے ہوا۔پہلے دن سپر ویجی لینس ٹیم اور دیگر ویجی لینس ٹیموں کے دونوں شفٹوں کے اچانک معائنے کے دوران مجموعی طور پر 18 امیدواروں کو نقل کرتے ہوئے پکڑا گیا جن کے کیسز نقل کرنے کے حوالے سے سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کردیئے گئے ہیں جبکہ ان تمام مراکز میں گارڈز کی نگرانی میں وقت پر امتحانی پرچے پہنچائے گئے۔ اس موقع پر سپر ویجی لینس ٹیم نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی کی سربراہی میں مختلف امتحانی مراکز کا اچانک دورہ کیا۔ ان کے ساتھ ضلع وسطی کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن، ڈائریکٹر جنرل کالجز ڈاکٹر ناصر انصار، ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ کالجز ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی، ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی اور سیکرٹری بورڈ ارشد حسین صدیقی اور میڈیا کے اراکین تھے۔ اس ٹیم نے جن امتحانی مراکز کا دورہ کیا ان میں گورنمنٹ ڈگری کالج 7-D/C نارتھ کراچی پبلک اسکول ناگن چورنگی اور گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج فار مین ناظم آباد شامل ہیں۔ ان مراکز میں سے دو کو حساس جبکہ تیسرے کو حساس ترین قرار دیا گیا تھا اس لئے ان پر رینجرز اور پولیس کی تعیناتی کی گئی تھی۔ تاہم لوڈشیڈنگ کی وجہ سے طلبہ کی بھی دشواری کو محسوس کیا گیا۔امتحانی مراکز کے اچانک دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا کہ بورڈ کی طرف سے اطمینان بخش انتظامات کے بعد ہمارا اجتماعی عزم ہے کہ نقل کے مکمل طور پر خاتمے تک ہماری مہم جاری رہے گی جبکہ ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے بتایا کہ پرچوں کی تیاری اور ان کے پانچ ورژن کی اشاعت نے نقل کے رجحان کو کم کیا ہے۔ اس موقع پر موجود ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن نے یقین دلایا کہ وہ اپنے ضلع میں روزانہ کی بنیاد پر حساس اور حساس ترین مراکز پر قانون نافذ کرنے والے عملے کی تعیناتی کو یقینی بنائیں گے۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.