سانحہ آرمی پبلک سکول اور پاکستان کا فیصلہ

سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور 16دسمبر2014 کو پیش آیا جب بزدل دشمن نے معصوم بچوں کو اپنی وحشت کا نشانہ بنایا ابھی تک پوری قوم اس سانحہ کو نہیں بھولی لیکن اس سانحہ کے بعد پوری قوم یکجا ہو گئی۔اور سب نے ایک ہو کر ان بچوں کے قاتلوں کو نیست و نابود کرنے کا فیصلہ کیا اس سانحہ کے بعد پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب کے نام سے اپریشن شروع کیا اور اس میں بہت ساری کامیابیاں سمیٹے ہوئے دشمن کا مکمل خاتمہ کر دیا اور وطن عزیز کے جن حصوں پر وہ قابض تھے فوج نے وہ تمام جگہیں ان سے با گزار کر وا لیں اور وہاں پاک فوج اور پاکستان کے جھنڈے لہرانے لگے۔اس کے بعد فوج نے پورے ملک میں اس اپریشن کا دائرہ کار بڑھا دیا جو آج تک جاری ہے۔

اس اپریشن کا پوری قوم نے دل سے استقبال کیا اور ملک سے ان دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے ایک ہوئے ،شمالی وزیرستان جیسے علاقے جہاں پر عام آدمی نہیں جا سکتا تھا آج پرامن علاقے بن چکے ہیں اور وہاں کے مکین پر امن زندگی گزار رہے ہیں۔اب بھی کچھ واقعات رونما ہو رہے ہیں لیکن یہ تمام واقعات ہمسایہ ملک افغانستان سے پلان کئے جا رہے ہیں جن کے ثبوت بارہا ان کو دیے جا چکے ہیں جب تک افغانستان میں امن نہیں آئے گا تب تک پاکستان میں ایسے دہشت گردانہ واقعات ہوتے رہیں گے۔اس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا اور اپنے ارد گرد نظر رکھنی ہو گی پاک آرمی نے بھی افغان طالبان کو خبر دار کیا ہے کہ وہ ایسے دہشت گردانہ واقعات سے باز رہیں اور ممکن ہے کہ اگر طالبان باز نہ آئے تو پاک فوج بھی ان کے خلاف جاری مشترکہ اپریشن میں شامل ہو جائے کیونکہ پاکستان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ افغانستان میں مکمل امن آ جائے کیونکہ افغانستان میں امن سے ہی پاکستان میں امن و سکون ہو گا۔ اگر دیکھا جائے تو ابھی تک افغانستان نے ان طالبان کے خلاف کوئی بڑی کاروائی نہیں کی ابھی بھی افغانستان کے کئی علاقوں پر طالبان کا قبضہ ہے وہاں موجود امریکی فوج بھی ان سے علاقے خالی کروانے میں کامیاب نہیں ہو سکی اور امریکہ ہمیں ڈو مور کہتا ہے ہم نے تو اپنے تمام علاقے دہشت گردوں سے پاک کر لئے ہیں اب امریکہ کو چاہیئے کہ ہمیں ڈو مور کہنے کی بجائے افغانستان کے ان علاقوں پر حملہ کرے جہاں طالبان قابض ہیں تا کہ افغانستان میں صدیوں سے جاری جنگ امن کی شکل میں بحال ہو سکے۔

اس وقت ہمارا ازلی دشمن بھارت بھی افغانستان میں اپنے پنجے گاڑنے کی کوشش میں ہے کیونکہ وہ کسی طرح بھی پاکستان کو پھلتا پھولتا نیں دیکھنا چاہتااس کی ایک مثال سی پیک کا منصوبہ ہے جسے وہ ناپید کرنے کی وہ پوری کوشش میں لگا ہوا ہے لیکن چین ہمارا بھروسے والا ملک دوست ہے اور وہ بھی بھارت کی اس چال کو خوب سمجھتا ہے اس لئے اس کی کوئی چال کامیاب نہیں ہو گی اور انشا اﷲ یہ منصوبہ پاکستان میں جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا اس منصوبے کی تکمیل سے جہاں چین کے ساتھ اور مضبوط روبط ہوں گے وہاں پاکستان بھی دن دگنی رات چوگنی ترقی کرے گا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں بھارت کی را بھی ملوث ہے جس کے ثبوت بھی حاصل کئے گئے ہیں حال میں ایک بڑا ثبوت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو ہے جس نے سب کے سامنے اعتراف بھی کیا ہے اب کیونکہ ثابت ہو چکا ہے کہ بھارت پاکستان میں امن کا دشمن ہے اور وہ اپنے ہر حربہ و چال سے پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے لیکن انشا اﷲ اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1840034 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More