میں سلمان ہوں(١٢٦)

کیا ہوا جو دھوپ نے جلا دیا
کبھی میں بھی اپنی ماں کا لال تھا
بچا لوں گی گرم ہوا سے
یہ اس کا گمان تھا
مل گئی کشتی جو طوفان میں
کیا کیجئے جو اس میں سوراخ تھا
میرے لال ہمت نہ ہارنا ماں کا پیغام تھا

اکاؤنٹنٹ نے اک بھاری سی رقم کا چیک سلمان کے حوالے کیا،،،ساتھ میں
اک فیکس پیج جس پر شستہ انگلش میں ہر چیز ترتیب وار لکھی ہوئی تھی،،،
کہ رقم کے کس حصے کو کس جگہ استعمال کرنا ہے،،،

سب سے آخر میں ‘‘اونلی فار سلمان‘‘ ،،،صرف سلمان کے لیے کچھ لائنز تھیں
میں جانتی ہوں سلمان،،،تم بالکل نکمے ہو،،،کیونکہ تمہیں کوئی بھی کام
سلیقے سے کرنا نہیں آتا،،،مگر،،،
اگر تم سے اچھی طرح سے میری ہدایات پر عمل کیا،،،تو ،،،،تم اک بہترین،،،
ویڈنگ پلانر بن سکتے ہو،،،
مجھے پتا ہے تم رسوم و رواج سے ذیادہ واقف نہیں ہو،،،اور نہ تم ان پر عمل
کرنا چاہتے ہو،،،تم اپنا رستہ خود بناتے ہو،،،جیسے کوئی پانی اپنی رفتار اور
سمت خود متعین کرتا ہے۔

مگر سلمان،،،لیٹ می کلیئر ون تھنگ،،،یہ سب رسوم و رواج خواہ جیسے
بھی ہیں،،،ان سے ہمارے ماضی کی خوشبو آتی ہے۔ہمارے بزرگوں کی
انمول سی بے لوث سی محبت جھلکتی ہے،،،
مجھے اس سب کا حصہ بننے کا بہت شوق ہے،،،مگر آپاکی ایسی حالت
ہے کہ میں واپس نہیں آسکتی،،،
مگر ہر پل مجھے اپنے ساتھ سمجھنا،،،سچ دل سے،،،
(تمہاری روزی)

سلمان الجھتا چلاگیا،،،مگر ہر چیز روزی نے اتنی واضح کردی تھی کہ سلمان
کو ایسا لگا،،،پیسہ بہت ہی اہم ہے،،،مگر اس کو خرچ کرنے کا طریقہ اس
سے بھی ذیادہ ضروری،،،
روزی نے اس کی بہت سی مشکلیں آسان کردی تھیں۔۔
سلمان کو اپنی بہنوں کی شادیاں یاد آ گئیں،،،پھر روزی کے جملے جس میں
اسے نکھٹو بنا دیا تھا،،،

سلمان نے اپنا سر ہاتھوں میں ایسے تھام لیا،،،جیسے اس کا سر کندھوں سے
آزاد ہو کر آسمان پر پرواز کرجائے گا،،،
سلمان تم میں ہمیں ماں نظر آتی ہے،،،چھوڑ کے کبھی نہ جانا،،،ورنہ ہم اک
بار پھر سے یتیم ہو جائیں گی،،،ماں گئی،،،بابا گئے،،،سلمان تم نہ جانا کبھی
بھی،،،تم بھائی نہیں،،،ہمارا سب کچھ ہو،،،
ماں کی قبر کی مٹی کی قسم،،،رک جاؤ ،،،اس کی بہن روتی ہوئی چلی گئی،،،
سلمان نے اپنا بیگ اٹھایا،،،جیب میں چند روپے،،،

بہن کیا روئی لگا ماں روئی ہو،،،آدھی رات،،،اسکے قدم انجان رستوں پر بوجھل
سے ہو کر ،،،اسکی زندہ لاش کو گھسیٹنے لگے،،،
سلمان کا سر من بھر کا ہونے لگا،،،اس نے جھر جھری لی،،،اپنے آپ کو کہا،،
‘‘جانے سب کیسے ہوں گے؟؟‘‘،،،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1193860 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.