رائل سوسائٹی پبلشنگ فوٹوگرافی مقابلے میں اس سال کی
بہترین تصویر ایک ایسی تصویر کو چنا گیا ہے جس میں قطبِ شمالی میں برف کی
تہہ چینی کے ذرات جیسی لگ رہی ہے۔ سائنس سے متعلق فوٹوگرافی کے اس مقابلے
میں 1100 تصاویر بھیجی گئیں اور اس کے مختلف زمروں میں فلکیات، رویے،
ارضیات، ماحول اور موسمیاتی سائنس، اور خوردبینی تصاویر شامل تھیں۔
|
|
پیٹر کونوئے کی تصویر ’آئسی شوگر کیوبز‘ یعنی برفیلی چینی کے ذرات نامی اس
تصویر کو مجموعی طور پر اور ارضیات و موسمیاتی سائنس کی کیٹیگریز میں
بہترین قرار دیا گیا۔ یہ تصویر 1995 میں انگلش کوسٹ (انٹاریکا کے جنوبی
جزیرہ نما) کے اوپر پرواز کے دوران عکس بند کی گئی۔ اس میں برف کے نیچے
پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے برف کی چادر میں غیر معمولی دو سمتی کٹاؤ
دیکھا جا سکتا ہے۔
|
|
نیکو ڈی بریون کی یہ تصویر ’ویٹنگ ان دا شیلوز‘ یعنی ساحل پر کھڑے انتظار،
ایکالوجی اینڈ ماحولیاتی سائنس کی کیٹیگری میں پہلے نمبر پر آئی۔ اس میں
کلر ویلز کو ماریون جزیرے میں ایک چھوٹی سی سمندری جھیل میں داخل ہوتے
دیکھا جا سکتا ہے جہاں وہ اپنے جسم سے پانی جھاڑنے میں مصروف پینگوئنز کی
ایک ٹولی پر حملہ کرنے والی ہیں۔
|
|
ڈینیئل مکالک کی تصویر میں فضا میں معلق برف کے کرسٹلز لونر سپاٹ لائٹ نامی
ایک ایسا نایاب دلفریبِ منظر پیدا کرتے ہیں جس سے چاند سورج لگنے لگتا ہے۔
اسے فلکیات کی کیٹیگری میں بہترین تصویر کا انعام دیا گیا۔
|
|
قدرتی برتاؤ کی کیٹیگری میں اینٹونیا ڈونسیلا کی تصویر پہلے نمبر پر آئی جس
میں گرین لینڈ کے مشرقی ساحل پر ایک برفانی ریچھ کو اپنے ہی عکس میں محو
دیکھا جا سکتا ہے۔
|
|
ہیرو الیٹور کی اس تصویر میں زیتون کے تیل کے چند قطروں کی فیملی عکس بند
کی گی ہے۔ اس تصویر نے خوردبینی کی کیٹگری میں اول پوزیشن حاصل کی۔
|
|
’بو فرسٹس‘ یعنی پہلے جھکو نامی یہ تصویر ارضیات و موسمیاتی سائنس کی
کیٹیگری میں دوسری نمبر پر رہی۔ اس تصویر کی عکس بندی کے چند لمحے بعد ہی
اس روسی بحری جہاز نے ایک غوطہ خور تحقیقی کشتی لانچ کر دی جس کا مقصد برف
پگلنے کے حوالے سے معلومات اکھٹا کرنا تھا۔
|
|
’ٹاس دا سکورپیون۔ انڈین رولر پلیئنگ ود دا کل‘ یعنی بچھو پھینکو، انڈین
رولر نامی پرندے کا اپنے شکار کے ساتھ کھیلنے والی اس تصویر کو قدرتی برتاؤ
کی کیٹیگری میں اعزازی ذکر کیا گیا۔
|
|
اسی طرح فلکیات کی کیٹگری میں پیٹر ہورلک کی جنوبی امریکہ کے ملک چلی میں
لی گئی اس تصویر کا بھی اعزازی ذکر کیا گیا۔
|