لڑکیوں کو دھوکہ دینا کوئی بہت بڑا گناہ نہیں ہے

میں ایک ہوٹل میں دہی بھلے کھا رہی تھی کہ...میں نے نوٹ کیا...ہماری ساتھ والی ٹیبل پر ایک لڑکا...اکیلا بیٹھا بہت دیر سے...دہی بھلے کھاتے ہوئے...مسلسل موبائل پر...میسجز کر رہا ہے...میں نے اس لڑکے کو اپنا تعارف کروایا کہ میں ماہر نفسیات ہوں اور اگر آپ اجازت دیں تو آپ سے بات کرنا چاہتی ہوں…

لڑکے نے بڑی خوشدلی سے نا صرف اجازت دی بلکہ یہ بھی کہا کہ…اسے اچھا لگا ہے کہ وہ زندگی میں پہلی بار کسی ماہر نفسیات سے بات کرے گا…اور اس نے درخواست کی کے اسے مزید اچھا لگے گا اگر میں اُسے آپ کہنے کی بجائے تم کہہ کر مخاطب کروں…بات کرنے پر پتا چلا کہ…وہ ایک مشہور پرائیویٹ کالج میں سیکنڈ ائیر کا سٹوڈنٹ ہے…

میں نے اُس سے پوچھا کہ وہ میسجز پر کس سے بات کر رہا تھا؟…تو اُس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا…”ایک دوست ہے”…میں نے بات کو گھما پھرا کر پوچھنے کی بجائے سیدھا پوچھا کہ…کیا کوئی لڑکی تمہاری دوست ہے؟…اُس نے ہنستے ہوئے جواب دیا…”کوئی نہیں بلکہ کئیں ہیں”…میں نے کہا کہ…”سچ بتاؤ…کیونکہ لڑکوں کے لئے…سنگل ہونا ویسے ہی باعثِ بےعزتی ہوتا ہے…اس لئے وہ اپنے ساتھ لڑکیوں کی جھوٹی کہانیاں جوڑ کر…دوستوں کی داد وصول کرتے ہیں”…میرے ایسا کہنے پر اس نے جلدی سے اپنا واٹس ایپ کھولا اور لڑکیوں سے ہونے والی اپنی گفتگو اور تصویروں کے تبادلے کو ثبوت کے طور پر دکھاتے ہوئے کہنے لگا کہ…”یہ ساری لڑکیوں سے میں آج کل بات کرتا ہوں…آپ چیٹ ہسٹری چیک کر سکتی ہیں”…

میں نے کہا کہ…”نہیں مجھے کچھ چیک نہیں کرنا بلکہ صرف پوچھنا ہی ہے…صحیح جواب دینا…کیا یہ سب لڑکیاں تم سے ملتی بھی ہیں یا صرف فون پر ہی بات کرتی ہیں؟”…اُس نے جواب دیا کہ…”نہیں میڈم…ابھی ملی نہیں ہیں…بات صرف فون تک ہی ہے…کوشش کر رہا ہوں اور…چند کے ساتھ…ملنے کے اعتبار تک پہنچنے والا ہوں…کیونکہ زیادہ تر لڑکیاں یہی کہتی ہیں کہ…جس دن تم پر مکمل اعتبار ہو گیا…مل لوں گی”…

میں نے مزید پوچھا کہ…”تمہارا کیا خیال ہے کہ جو تم کر رہے ہو کیا وہ ٹھیک ہے؟”…اُس نے جواب دیا…”میں نے ابھی تک کسی کے ساتھ کچھ “غلط” تو نہیں کیا…نہ ہی کچھ غلط کرنے کا ارادہ ہے…کچھ غلط کرنا کبیرہ گناہ یعنی بڑا گناہ ہے…جبکہ کچھ دیر کو باتیں کر کے دل بہلا لینا…یہ صغیرہ گناہ یعنی چھوٹا گناہ ہے…اس کی خیر ہوتی ہے”…

میں نے پوچھا کہ…ایک ہی وقت میں کئی لڑکیوں سے بات کرنا…سب کو دل والے میسجز بھیجنا…لڑکیوں کو دھوکہ دینا…اسے کون سا گناہ کہتے ہیں؟…اس نے جواب دیا…”یہ سب چھوٹے گناہ ہیں…ویسے بھی یہ کونسا مجھ اکیلے سے بات کرتی ہوں گی…اللہ جانے کتنے پھسائے ہوں گے…لائین میں لگائے ہوں گے…میرا تجربہ ہے کہ…یہ لڑکیاں کسی ایک کی نہیں ہوتیں…جگہ جگہ جانو بنائے ہوتے ہیں انھوں نے”…

میں نے اس سے کہا کہ…جو میں کہنے لگی ہوں اس پر غور کرنا…مجھے نہیں خود کو جواب دینا کہ…اگر کل کو تمہیں کوئی اچھی سچی لڑکی ملے گی تو تب تمہیں اس کی محبت کا کیسے یقین آئے گا؟… یا جب تمہاری شادی ہو گی تو تمہیں کیسے یقین آئے گا کہ تمہاری بیوی صرف تمہاری بیوی ہی ہے کئی لوگوں کی بیوی نہیں ہے؟…کیونکہ تمہارا تجربہ تمہیں بتائے گا کہ لڑکیاں کسی ایک کی نہیں ہوتی…یہ سوچ کر تم قدر کرنے والی کی بے قدری کرو گے…مسکراتی آنکھوں کو رلاؤ گے…

تم دل بہلانے کے اچھے اور مثبت طریقےکیوں نہیں ڈھونڈتے…کیونکہ جو آج مذاق لگتا ہے…کل ماضی بن کر زندگی میں محرومی لائے گا…

جذبات مذاق نہیں ہوتے…اس لئے انھیں ہر کسی سے نہیں جوڑتے…

(فیس بک پوسٹ)

YOU MAY ALSO LIKE: