آسٹریلیا: مگرمچھ سے بچنے کے لیے کار کی چھت پر رہنے پر مجبور

آسٹریلیا میں پولیس کا کہنا ہے کہ ملک کے دور دراز علاقے میں دو افراد دلدل میں دھنسی گاڑی کی چھت پر پانچ روز تک پھنسے رہے تاکہ اونچی لہروں اور ایک مگرمچھ سے بچ سکیں۔
 

image


19 سالہ چارلی ولیمز اور 37 سالہ بو برائس مورس، ایک کتے کے ہمراہ مغربی آسٹریلیا میں مچھلیاں پکڑنے کے لیے گئے تھے کہ جمعے کے دن ان کی کار دلدل میں دھنس گئی۔

دونوں نے اس آزمائش کے دوران ایک دستاویز اور اپنے عزیزوں کے نام ویڈیو میسج ریکارڈ کیے۔

امدادی کارکنوں نے انھیں منگل کو بازیاب کیا۔

ریسکیو کوآرڈینیٹر پولیس سارجنٹ مارک بیلفور نے بتایا 'وہ بہت تھکے ہوئے، پیاسے اور گرمی کے مارے ہوئے تھے۔ ظاہر ہے ہمیں دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔'

انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ اپنے پاس موجود خوراک اور پانی احتیاط سے استعمال کرنے کی وجہ سے بچ گئے لیکن جب انھیں بروم شہر سے 60 میل دور جزیرہ نما ڈیمپئر پہ بازیاب کرایا گیا تو اس وقت ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا ختم ہو چکی تھیں۔

سارجنٹ بیلفور کا کہنا تھا کہ ان افراد نے کم از کم ایک مگرمچھ کو دیکھا جس کی وجہ سے وہ خوفزدہ ہو گئے۔

مقامی میڈیا پر دکھائی جانے والی ویڈیوز میں برایس مورس کا کہنا تھا: 'کل رات ہمارے ارد گرد مگرمچھ ہی مگرمچھ تھے جو میرے کتے پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔'
 

image


انھوں نے بتایا کہ وہ دونوں ہی مثبت سوچ اپنائے رہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہمیں احساس ہو رہا تھا کہ 'ہمیں کوئی نہیں ڈھونڈ سکتا۔ باربار طیاروں کی آوازیں آنا۔ آپ نہیں جان سکتے کہ جب وہ چلے جاتے تو حوصلہ ٹوٹ جاتا تھا۔ ہم نے امید قائم رکھی کہ کوئی آئے اور ہمیں بچا لے۔‘

منگل کو جب ان دونوں کے رشتہ داروں کو احساس ہوا کہ یہ لوگ گھر نہیں پہنچے، پولیس نے ان کی تلاش شروع کر دی اور انھیں اسی دن تلاش کر لیا گیا۔

سارجنٹ بیلفور نے بتایا کہ یہ سنسان بیابان علاقہ ہے اور اونچی لہروں کی وجہ سے مشہور ہے۔


Partner Content: BBC URDU

YOU MAY ALSO LIKE:

Two men stranded in the outback of Australia spent four days on top of their car after finding themselves surrounded by rising waters filled with circling crocodiles. The men were on a fishing trip in the remote Kimberley region in north-west Australia when their four-by-four became stuck in a tidal bog.