ادھوری صبر کرنا ہی پڑتا ہے

دل ریت بن کر بکھر گیا ،
اور آنسو ریت میں جذب ہو گئے ۔
نہ سینے میں دل رہا نہ آنکھوں میں اشک باقی رہے
آنکھوں میں نمی اور سینے میں دل نہ ہو تو انسان بھی انسان نہیں رہتا ---
لیکن جب تک جسم سے روح کا تعلق قائم ہے زندگی قائم ہے
اور جب تک زندگی قائم ہے انسانوں کی بستی میں زندہ انسانوں کی طرح رہنا ہی پڑتا ہے
چاہے دِل پر جبر ہی کیوں نہ کرنا پڑے
اگرچہ دِل ریزہ ریزہ ہو جائے صبر کرنا ہی پڑتا ہے

 

uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 32 Articles with 21707 views sb sy pehly insan phr Musalman and then Pakistani
broad minded, friendly, want living just a normal simple happy and calm life.
tmam dunia mein amn
.. View More