پٹھان غدار؟

گزشتہ چند دنوں سے یہ خبرزیرگردش ہے کہ پنجاب کے مطالعہ پاکستان میں پٹھانوں کوغدارقراردیاگیاہے اس سلسلے کی خبروں کومہمیزاس وقت ملی جب دوپہرکے ایک اخبارنے ’’پٹھان غدار‘‘ والی چیختی چنگھاڑتی سرخی لگائی یہ سرخی اخبارات سے ہوتے ہوئے سوشل میڈیاتک پہنچی اورسوشل میڈیاپراس حوالے سے طوفان بدتمیزی کاآغازہواکوئی پٹھانوں کوغدارقراردے رہاتھااورکوئی پنجابیوں کواس حوالے سے گالیاں دینے میں اپنی توانائیاں صرف کررہاتھااصل مسئلے کی جانب کسی کی توجہ نہیں ،کسی کے پاس اپنی بات کوثابت کرنے کیلئے کوئی دلیل نہیں، کوئی منطق نہیں اورکوئی ثبوت نہیں سوشل میڈیاکی فعالیت کے جہاں کچھ فوائدہیں وہاں اسکے بے تحاشانقصانات سے انکارنہیں کیاجاسکتااب ہر’’ایراغیرانتھوخیرا‘‘کسی بھی قوم یافردکے خلاف کوئی بھی شوشہ چھوڑدیتاہے ،کسی کی بھی عزت اچھالی جاتی ہے ، کسی کوبھی کسی بھی قسم کی گالی سے نوازاجاتاہے مگراس کیلئے کسی ٹھوس شہادت یادلیل و منطق کی کوئی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی کچھ لوگ بزعم خوداس ملک کے ٹھیکیداربنے ہوئے ہیں اوروہ غدارو محب وطن کی سرٹیفکیٹس بانٹتے پھررہے ہیں پنجاب کی مطالعہ پاکستان کاجوحصہ مجھے میسرآسکاہے اس میں بلوچوں کو ’’ڈاکو ،لوٹ ماراورلڑنے مرنے کی عادی قوم ‘‘ بتایاگیاہے اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ اس قسم کے فضول اورنفرت آمیزاسباق کس نے طلبہ کے نصاب میں شامل کئے اوراس پرنظرثانی کرنے والاکوئی نہیں تھاکیااس پورے تعلیمی بورڈمیں ایساکوئی شخص دستیاب نہیں تھا جوحقائق کومسخ کرنے کی بجائے اصل تاریخی حقائق کی نقاب کشائی کرتا؟ اگردوچارسوبرس پہلے کی بات پرپٹھان یابلوچ کوڈاکواورغدارقراردیاجارہاہے تو یہ بتایاجائے اس وقت ان حضرات کے آباؤاجداد کی کیامصروفیات تھیں ؟ یہ قذاق اورڈاکوتواب بھی موجودہیں کس ملک کی ڈاکوؤں کی نسبت اس پورے ملک یاقوم کوڈاکو قراردیاگیاہے ،ایک پوری نسل کووحشی کہاگیاہے یااسے وحشی قبیلہ قراردیاگیاہے ؟ دنیامیں ڈاکو ازل سے چلے آرہے ہیں اورابدتک آتے رہینگے مگرکبھی نہیں سناکہ ڈاکوؤں کی وجہ سے پوری نسل یاقوم کوڈاکواوروحشی قراردیاگیاہوپھراس اخبارکے ایڈیٹرکواکیس توپوں کی سلامی دینے کی ضرورت ہے جس نے اس لغو ،فضول ،احمقانہ اورلایعنی بات کی چیختی چنگھاڑتی سرخی بنائی اورپورے شہرمیں ’’پٹھان غدار‘‘ کی گلاپھاڑتے ہوئے آوازیں لگائی گئیں پنجاب میں بیٹھے ہوئے بعض صحافتی سورماؤں کویہ بات بہت بھاتی ہے کہ وہ ’’پٹھان غدار‘‘ کی آوازلگائیں عبدلالولی خان جب نوازشریف کی اقتدارکیلئے اپناکندھاپیش کرتے رہے تو وہ عظیم محب وطن تھے مگر جب انہوں نے صوبے کانام بدلنے کاوعدہ یاددلایاتویہی شیخ رشید،یہی چوہدری برادران اورگوہرایوب جیسے لٹیرے اسے غدارکی گالیوں سے نوازنے لگے حالانکہ ولی خان وہ شخصیت ہیں جن کی بدولت اس ملک کوپہلامتفقہ آئین ملاکسی ملک کوآئین کیا غداربناکردیتے ہیں ؟ کسی پٹھان کانام کسی وکی لیکس ، پانامہ لیکس یاپیراڈائیزلیکس میں شامل نہیں یااگرشامل بھی ہے تو آٹے میں نمک کے برابرجس کیلئے تمام پٹھانوں کوغدارکہناسورج کوانگلی سے چھپانے کے مترادف ہے پشتوکی مشہورمثال ہے ’’ملک خراڑووران کڑواوبدنام کارغان شو‘‘ ملک کولوٹاکسی اورنے ، تباہ کیاکسی اورنے ، بیچاکسی اورنے، ٹکڑے کیاکسی اورنے اوربدنام پٹھان وبلوچ ہیں قیام پاکستان سے قبل پٹھانوں کے واحد سیاسی راہنماباچاخان اورانکے ساتھیوں کوغداراورسرحدی گاندھی کہاگیاقیام پاکستان کے بعدان غداروں پرگولیاں برسائی گئیں اورسات سوافرادکوغدارقراردیکرگولیوں سے بھوناگیادنیاکی تاریخ میں شائدپہلی بارلاش اس وقت ورثاء کے حوالے کی گئی جب ان سے گولی کی قیمت وصول کی گئی تمام صوبوں کوپاکستان میں صوبائی اسمبلیوں کے ذریعے شامل کرایاگیامگرایک صوبہ سرحدہی تھاجہاں ریفرنڈم کاانعقادکیاگیاحالانکہ خان عبدالغفارخان چیختے چلاتے رہے کہ ہماراکنفیڈریشن بھارت یاافغانستان کے ساتھ ممکن نہیں ہم نے ہرحال میں پاکستان میں شامل ہوناہے مگرہم اپنے بڑے بھائی سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہمیں لوٹنے کیلئے اپنے ساتھ شامل نہیں کرائے گابلکہ اس غریب صوبے کی مددکی جائیگی باچاخان نے 1948میں پاکستان کی پہلی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرکے پاکستان کی وفاداری کاحلف اٹھایااورقائداعظم کوصوبے کادورہ کرنے کی دعوت دی انہیں چارسدہ میں کھڈیوں پربنائے جانے والے کپڑے کی صورتحال بتائی اورمطالبہ کیاکہ کھڈیوں پرکپڑابنانے والوں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے اس سے ایک تو ملک کپڑے میں خودکفیل ہوجائیگااوردوسرے اس غریب صوبے کی معاشی حالت بھی بدل جائیگی قائداعظم نے باچاخان سے چارسدہ کادورہ کرنے کاوعدہ کیامگرقیوم خان اوراسکے چمچے کھڑچوں نے قائداعظم کوچارسدے کادورہ نہیں کرنے دیاعرض کرنے کامطلب یہ ہے کہ پٹھان غدارکیسے ہوا؟ آدھاکشمیرجوآج پاکستان کے قبضے میں ہے یہ پٹھانوں کی مرہون منت ہے ، 1965کی جنگ میں پٹھانوں نے ملکی دفاع کیلئے اپنی جانیں قربان کیں ،1979سے لیکرآج 2017تک پٹھان ہی پاکستان کیلئے قربانیاں دیتے آرہے ہیں کبھی روس کوگرم پانیوں سے روکنے کے نام پہ پٹھانوں کاخون بہاگیااورکبھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے پٹھان کے خونِ ناحق سے ہولی کھیلی گئی ،اسی پٹھان نے دشمن کاہرواراپنے سینے پرسہہ کرپاکستان کومحفوظ بنانے کی کوشش کی ،اسی پٹھان نے 50ہزارلاشیں اٹھاکرپاکستان سے وفاداری کاثبوت پیش کیا،اسی پٹھان نے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے اپناخون نچھاورکیا،اسی پٹھان کی بدولت آج آدھاپاکستان روشن ہے مگراسے اسکی رائیلٹی تک سے بزوربازومحروم رکھاجارہاہے،اسکے پانی کوچوری کیاجارہاہے ،اسکی رقم کودبایاجارہاہے ،اسے اس کے حق سے محروم رکھاجارہاہے ،حکومت اورسلطنت کے معاملات میں اسے نظراندازکیاجارہاہے ،اسکی بجلی رائیلٹی پرسانپ بن کرکوئی اوربیٹھاہواہے ،اسے پورے پاکستان میں تضحیک کانشانہ بنایاجارہاہے ،اسکے خلاف فضول اورلغولطیفے بنائے جارہے ہیں،اخلاق باختگی کاکردارکسی اورکاہے مگراسے پٹھان کے پلے باندھاجارہاہے غدارِ وطن ہی پٹھان کوغدارقراردے رہے ہیں یہ جو لوگ پٹھان کوغدارقراردے رہے ہیں انکے آباؤاجدادانگریزکے پٹھوتھے ،انگریزوں کے کتے نہلانے والے آج محب وطن بنے ہوئے ہیں جبکہ انگریزکویہاں سے بھگانے والوں کووہی لوگ غدارقراردے رہے ہیں کوئی مجھے بتائے کہ مغربی پاکستان کوبنگلہ دیش پٹھان نے بنوایا؟گورداسپور،جوناگڑھ،اوردکن حیدرآبادکوپٹھانوں نے بھارت کے حوالے کیا؟ مقبوضہ کشمیرپرقبضہ پٹھان یابلوچوں نے کروایا؟ اگرنہیں تو پھربلوچ یاپٹھان غدارکیوں ؟ کس دلیل ، کس منطق اورکس تاریخی حوالے سے پٹھان یابلوچ غدارقرارپائے ہیں ؟ دراصل اس ملک کے غداروہی ہیں جو لوگوں کوغدارقراردے رہے ہیں انہی لوگوں نے ملک کاکباڑاکیا، اسے غیروں کے ہاتھوں فروخت کیا، اسے کرائے کاٹٹو بنایا، اسے لوٹا،کھسوٹااورتباہ وبربادکردیامگراپنامنہ چھپانے کیلئے غدارپٹھان اوربلوچوں کوقراردیاجارہاہے جوکہ ناصرف قابل مذمت فعل ہے بلکہ ایسے لوگوں کے خلاف ایکشن کاوقت بھی آچکاہے اب ان لوگوں سے اس بات کاحساب لیناضروری ہے جوبلوچ اورپٹھان کوغدار، ڈاکو اوروحشی قراردے رہے ہیں پٹھان کے خون میں غداری شامل نہیں غداری کی ضرورت بزدلوں کوپڑتی ہے اورپٹھان ایک بہادرقوم ہے پٹھان ہی اس ملک کامالک اوروارث ہے اس نے یہاں سے انگریزوں کوبھگایااب اسکے پٹھوؤں کیلئے بھی پٹھان ہی کافی ہے غدارپٹھان نہیں غیروں کے پٹھو ہی اصل غدارہیں۔
 

Wisal Khan
About the Author: Wisal Khan Read More Articles by Wisal Khan: 80 Articles with 51469 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.