لبیک یارسول اﷲ ﷺ

 قرآن مجید کے اندرسورۃ الم نشرح کی آیت نمبر 4میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اور ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا‘‘عزت و ذلت کے فیصلہ کرنے والے مالک کائنات نے اپنے محبوب ؐ کاذکربلندفرمایاہے۔ صدیاں گزر گئیں اﷲ تعالیٰ کے فضل سے آج بھی تمام کائنات لبیک یارسول اﷲ ﷺ کی صدائیں بلند کررہی ہے۔اﷲ تعالیٰ کے محبوب نبی حضرت محمد ﷺ کی پیاری اُمت نے ہمیشہ اپنی جانیں قربان کرکے ناموس رسالت مآب ﷺ پرپہرہ دیامشکل سے مشکل دورمیں بھی اپنے کریم آقاﷺ کی ناموس اورختم نبوت ﷺ پرسمجھوتہ نہیں کیا۔ اﷲ سبحان تعالیٰ نے قرآن مجید کے اندر ارشادفرمایا’’ جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اﷲ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا(سورۃ النساء ،آیت 80)معلوم ہوارسول اﷲ ﷺ کاحکم اﷲ تعالیٰ کاحکم ہے اورنبی کریم ؐ کاادب واحترام دراصل اﷲ تعالیٰ کی تعظیم ہے،ثابت ہواکہ ناموس رسالت مآب ؐ کے پہریداراﷲ رب العزت کی خوشنودی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں۔مسلم حکمران ناموس رسالت مآب کے عظیم مقصد کیلئے غیرت کامظاہرہ کرتے توآج حالات مختلف ہوتے،حاکم ہویامحکوم اﷲ تعالیٰ جسے عزت دیناچاہتاہے اُسے اپنے محبوب ؐ کی ناموس کاپہریداربنادیتاہے،جسے مالک عزت بخشے مخلوق بھی اُسی کی عزت کرتی ہے،زمین و آسمان پراُسی کی واہ واہ ہوتی ہے،اہل ایمان اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ دین وجودہے توآپ سرکارﷺ کی محبت جان،جان کے بغیرجسم کی کوئی حیثیت نہیں ،ہماراایمان ہے کہ سرکاردوعالم ﷺ کی محبت نہیں توکچھ بھی نہیں،اﷲ کریم نے ساری کائنات اپنے نبی ﷺ کی محبت کیلئے پیدافرمائی ہے ،
زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لئے
چنین و چناں تمہارے لئے ، بنے دو جہاں تمہارے لئے
دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لئے
ہم آئے یہاں تمہارے لئے اٹھیں بھی وہاں تمہارے لئے

راقم کادل کہتاہے کہ یوں کہے ۔جن کی ہمیں خبرنہیں اُن کوبھی شامل کرکے کہ بنے سب جہاں آپ ﷺکے لیے،جب دہن میں زباں آقا کریم ؐکے لیے ،بدن میں ہے جاں سوہنے لجپال ؐکے لیے توپھرراقم کے قلم سے نکلے لفظ بھی آپ ﷺ کیلئے ،آپ ؐ کے غلاموں کے نام، چاندپرتھوکنے والوں کاانجام کیاہوتاہے اس بات سے سب باخبرہیں،ساری دنیاکے بدبخت مل کربھی اﷲ تعالیٰ کے محبوب نبی ﷺ ؐکی شان کم نہیں کرسکتے ،ناموس رسالت مآب ﷺکے محافظ اپنے حلالی ہونے کاثبوت دیتے ہیں توگستاخ اوراُن کے حامی اپنے ڈی این اے ٹیسٹ میں شک و شبہات پیدانہیں کرتے بلکہ پکے حرامیوں والے کام کرتے ہیں،جن لوگوں سے کسی خاص مذہب کاسوال نہیں ہوگاوہ اس معاشرے کے مقلدہیں جہاں مرد کے جسم پرتین تین کپڑے جبکہ عورت کاجسم ننگارہتاہے،ہماراایمان ہے کہ قبرمیں پہلاسوال رب رحمٰن،دوسرادین اسلام،اورتیسرارسول اﷲ ﷺ کے متعلق ہوگا،قبرکے تین سوال کچھ یوں ہیں’’تمہارا رب کون ہے،تمہارا دین کیا ہے،اس (آپ ﷺ)شخصیت کے بارے میں کے ساتھ کتنی وفاکی‘‘ہم سے خاص طورپرمذہب (دین اسلام )کاسوال ہوگااس لئے ہم حضرت محمدعربی ﷺ کے رب رحمٰن کے سواکسی کولائق عبادت نہیں سمجھتے ،دین اسلام ہی حق ہے باقی سب باطل،ایشوروالوں کوایشوراوربھگوان والوں کوبھگوان مبارک ،پاکستان اسلام کیلئے قائم ہواہے اس لئے پاکستان میں لبیک یارسول اﷲ ﷺ کے نعرے گونجتے رہیں گے،تاجدارختم نبوت زندہ بادکی صدائیں گونجتی رہیں گی۔کوئی اس دنیاکونرگ بنائے یاسورگ نبی کریم ﷺ کے غلاموں کیلئے اپنے آقاﷺ کی محبت ہی مقام عزت ہے ،اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید کے اندر ارشادفرمایا’’ تو کہہ اے اﷲ، بادشاہی کے مالک! جسے تو چاہتا ہے سلطنت دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے سلطنت چھین لیتا ہے، جسے تو چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے تو چاہے ذلیل کرتا ہے،سب خوبی تیرے ہاتھ میں ہے، بے شک تو ہر چیز پرقادر ہے، (سورۃآل عمران 26)بیشک اﷲ تعالیٰ ہی عزت بخشنے والاہے،جسے اﷲ رب العزت شان و مرتبہ عطافرمائے وہی عزت والاہے،دنیامیں ہرانسان عزت،مقام ومرتبے کامتلاشی ہے ،جن کواﷲ تعالیٰ نے عزت عطافرمائی ان خوش بخت لوگوں کے ایمان و اعمال کے معیار کاجائزہ لینے سے معلوم ہوتاہے کہ کریم آقاﷺ کے ساتھ محبت رکھنے والے،ناموس رسالت مآب ؐ اورختم نبوت ﷺ پرپہرادینے والے ،آپ ؐ کے ہرحکم پرلبیک یارسول اﷲ ﷺ کہنے والے عزت والوں میں سب سے بلند مقام پرفائزہیں،اﷲ کے حبیب ﷺ نے فرمایااﷲ کے سواکوئی عبادت کے لائق نہیں ،اﷲ کاکوئی شریک نہیں، توفقط اﷲ تعالیٰ کی عبادت کرواورکسی کواﷲ تعالیٰ کاشریک نہ ٹھہراو، اعلیٰ مقام و مرتبہ پانے والے صحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اﷲ ﷺ،نبی کریم ﷺ نے فرمایااﷲ کے حکم سے جہادکیلئے نکلوپیارے صحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اﷲ ﷺ،آپ ؐ نے فرمایاہجرت کروصحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اﷲ ﷺ،سرکاردوعالم ؐ نے حکم فرمایاذکواۃ دو،عزت والے صحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اﷲ ﷺ،آپ ؐ نے فرمایااﷲ کے دین کیلئے اپنے جان،مال،اولاد،گھر،کاروبارپیش کروآقاؐ کے غلاموں نے عرض کی لبیک یارسول اﷲ ؐ،اﷲ رب العزت نے جن کومقام عزت عطافرمایاانہوں نے پیارے حبیب اﷲ ﷺ کے ہرحکم پرچونکہ ،چناچہ کئے بغیرعرض کی لبیک یارسول اﷲ ﷺ،لبیک یارسول اﷲ ﷺ کہنے والے حضرت ابوبکرصدیقؓ بن گئے،حضرت عمرفاروقؓ بن گئے،حضرت عثمان غنی ؓ بن گئے،حضرت مولا علیؓ مشکل کشابن گئے ،لبیک یارسول کہنے والے حبشی غلام ،حضرت بلال ؓ بن گئے اورجس بدبخت نے نبی کریم ﷺ کی نفی کی ،بغض رکھااﷲ تعالیٰ نے ابوجہل بناکرہمیشہ ہمیشہ کیلئے ذلت کے اندھیروں میں بھٹکادیا،اﷲ تعالیٰ ہرچیزپرقادرہے ،اﷲ سبحان تعالیٰ چاہتاتو گستاخ کافیصلہ بھی عزت وذلت کی طرح اپنی ذات تک محفوظ رکھ لیتا،قربان جاؤں رب رحمٰن کی شان کریمی پرجہاں تحفظ ناموس رسالت مآب ؐ کی ڈیوٹی اپنے بندوں کے ذمہ لگاکراپنے محبوب ؐ سے محبت رکھنے والوں کوبلند مقام ومرتبہ عطافرمایاوہاں قیامت تک کیلئے عزت والوں کامعیاربھی سمجھادیا،راقم کوکسی کی خوشنودی مقصودہے تواﷲ تعالیٰ،رسول اﷲ ﷺ کے بعدمرشد سرکارکی ہستی ہے،ہمیں دنیاسے کوئی سروکارنہیں ،جہاں مرشد سائیں کاحکم ہووہیں سرتسلیم خم کرناچاہتے ہیں،مرشد حضورکاحکم مبارک ہے کہ اب لبیک یارسول اﷲ ؐکا نعرہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیابھرکے اعلیٰ ایوانوں میں گونجے گا،جس نے حلالی ماں کادودھ پیاہے وہی اس قافلے میں شامل ہوگا،اﷲ تعالیٰ کے کرم سے الحمدﷲ حلالی ہیں ،حلالی رہیں گے ،لبیک یارسول اﷲ ؐ کانعرہ لگاتے مریں گے،ہماری اوقات لبیک یارسول اﷲ ؐ،ہماری پہچان لبیک یارسول اﷲ ؐ،ہماری آن لبیک یارسول اﷲ ؐ،ہماری شان لبیک یارسول اﷲ ؐ،ہماری جان لبیک یارسول اﷲ ؐ،ہمارارابطہ لبیک یارسول اﷲ ؐ،ہماراہررشتہ لبیک یارسول اﷲؐ،ہماری دنیابھی کریم آقاﷺ کی ناموس پرقربان ،ہمارے جان و مال بھی قربان،سرپرمرشد سائیں ، سیدعرفان احمد المعروف نانگامست بابامعراجدین کاہاتھ رہے،انشاء اﷲ سرکاردوعالم ﷺ کے غلاموں کے در کی نوکری کاحق اداکرتے رہیں گے،مرشد سائیں کے کرم سے لبیک یارسول اﷲ ؐ کانعرہ لگانے والوں کیلئے خوشخبری ہے کہ بقول محترم المقام جناب علامہ خادم حسین رضوی صاحب اﷲ رب العزت نے آسمان سے فرشتے آپ کی مدد کیلئے نازل فرمادیئے ہیں،اﷲ سبحان تعالیٰ کویہ نعرہ اس قدر پسند ہے کہ جہاں جہاں لبیک یارسول اﷲ ؐ کانعرہ بلندہوگاوہاں وہاں سے باطل شکست کھاتاجائے گا،شیطان اوراُس کے چیلے دوربھاگ جائیں گے،منافقین کی سانسیں رک جائیں گی ،جن کے دل میں رسول اﷲ ؐ کی ذرہ سی بھی محبت باقی ہے وہ لبیک یارسول اﷲ ؐ کانعرہ لگاکراﷲ والوں کے قافلے میں شامل ہوتے جائیں گے،لبیک یارسول اﷲ ؐ کانعرہ دین حق کی روشنی بن کرہرطرف چھاجائے گا،جہالت وغفلت کے تمام اندھیرے دورہوجائیں گے،حق آچکااب باطل مٹنے والاہے،گستاخان نبی ؐ کے کانوں سے ہوتاہوایہ نعرہ دلوں تک پہنچنے سے قبل اُن کے دل پھٹ جائیں گے،دین اسلام کا روشن چہرہ پوری دنیادیکھے گی،خوش بخت ہیں ہم کئی صدیاں بیت جانے کے بعد اﷲ تعالیٰ،رسول اﷲ ؐ نے خصوصی کرم فرماکرہمیں لبیک یارسول اﷲ ؐ کانعرہ لگانے کیلئے منتخب فرمایاہے،ہماری کوئی حیثیت نہیں بڑائی صرف اور صرف اﷲ رب العزت کی ذات کیلئے ہے،ہم توفقط ناموس رسالت مآب ؐ کے پہریداروں کے نوکر ہیں،عزت والوں کے قافلے میں شامل ہوکراپنے دامن داغدارکیلئے شفاء چاہتے ہیں،ناموس رسالت مآب ؐ اورختم نبوتﷺؐ کے محافظوں کی آوازپرلبیک یارسول اﷲؐ کانعرہ لگاکرروزقیامت سرکاردوعالم کی شفاعت کے طلب گار ہیں،اﷲ کریم مجھے اورآپ کوصراط مستقیم عطافرماے اور نبی کریم ﷺ کے دشمنوں کو ہدایت عطافرمائے(آمین)

Imtiaz Ali Shakir
About the Author: Imtiaz Ali Shakir Read More Articles by Imtiaz Ali Shakir: 630 Articles with 511168 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.