دبئی میں جاب کی تلاش

اگر آپ دبئی میں جاب حاصل کرنا چاہ رہے ہیں تو یہ میری یہ تحریر خاص آپ کے لئے ہی ہے. دبئی میں جاب کا حصول آجکل بہت سارے لوگوں کی آرزو ہے ۔نوجوانوں کو اپنی آمدن بڑھانے کے لئے ، خوشحالی لانے کے لئے، قرضوں سے جلدی چھٹکارا پانے کے لئے یا اپنی محنت کا اچھا معاوضہ پانے کے لئے یو اے ای یا قریبی دوسرے خلیجی ممالک میں جاب تلاش کرنے کا اچھا موقع ہے .

اگر آپ دبئی میں جاب حاصل کرنا چاہ رہے ہیں تو یہ میری یہ تحریر خاص آپ کے لئے ہی ہے. دبئی میں جاب کا حصول آجکل بہت سارے لوگوں کی آرزو ہے . نوجوانوں کو اپنی آمدن بڑھانے کے لئے ، خوشحالی لانے کے لئے، قرضوں سے جلدی چھٹکارا پانے کے لئے یا اپنی محنت کا اچھا معاوضہ پانے کے لئے یو اے ای یا قریبی دوسرے خلیجی ممالک میں جاب تلاش کرنے کا اچھا موقع ہے .کیونکہ ایک تو یہ پاکستان کے قریب ہیں ، کبھی بھی صرف دو سے تین گھنٹے کی فلائٹ سے آ جا سکتے ہیں دوسرا وہاں پر آج بھی اچھی جاب ملنے کی امکانات موجود ہیں. لیکن اس کے لئے پہلے اچھی معلومات کا ہونا بھی بہت ضروری ہے . اب ذرا میری اگلی ترتیب دہ باتوں کو آرام و دھیان سے پڑھیے اور اس پرعمل کیجئے گا.
 

image


١. دبئی میں مناسب جاب حاصل کرنے کے لئے آپکے پاس کالج لیول کی تعلیم اور ایک / دو سال کا تجربہ ہونا لازمی ہے. اس سے زیادہ ہو تو کیا ہی بات ہے جناب...مگر یہ بھی نہیں کہ اس کے بغیر جاب نہیں مل سکتی ، مل جائے گی مگر بہت کم لیول کی ، زیادہ وقت و محنت والی اور پھر ساتھ میں سالانہ اچھی ترقی و تنخواہ نہیں ہو گی .

٢.اسکے بعد سب سے پہلے خود کو ذہنی طور پر بہت سارے وقتی سمجھوتے کرنے پر تیار کریں کیوں کہ میڈیا میں نظر آنے والا دبئی وہاں سیر کرنے جانے والوں کے لئے ہے . مگر وہاں جاب کرنے والوں کے لئے شروع کے کچھ سالوں کے لئے ذرا مختلف ہے جس کے لئے قدم قدم پر آپکو صبر ، ہمت ، برداشت، سمجھوتے وغیرہ کرنے پڑیں گے، گرم موسم ، ایک کمرے میں کافی لوگوں کے ساتھ بنکر بیڈ پر رہنا، کئی مرتبہ دن میں صرف ایک دفعہ ہی اچھے سے کھانا، گھر والوں کی یاد وغیرہ وغیرہ. . . مگر یاد رہے کہ کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا تو پڑتا ہی ہے. ہو سکتا ہے کہ اچھی جاب ملنے پر آپ کو کافی سہولت ہو جائے اور سب کچھ جاتے ہی سیٹ ہو جائے یا کچھ وقت لگے مگر آپ نے پہلے سے یہ سب ذہن میں لازمی رکھنا ہے.

٣. اپنے تعلیمی اسناد ، تجربہ لیٹر، سی وی کی سوفٹ کاپی، پاسپورٹ اور کم از کم پندرہ سفید بیک گراؤنڈ والی پاسپورٹ سائز تصاویر کو تیار رکھیں. ساتھ ہی انگلش بول چال اور لکھنے میں ذرا روانی بھی لائیں کہ یہ بہت فرق ڈالنے والی بات. یہ بھی یاد رہے کہ دبئی میں اچھے عہدے کی جاب کے لئے آپکو اپنی تعلیمی اسناد کو متعلقہ تعلیمی بورڈ ، ایچ ای سی ، فارن آفس اور یو اے ای کی ایمبیسی سے پاکستان میں ہی جانے سے پہلے اتیستتیوں کروانی پڑے گی. دبئی جانے سے پہلے یہ کام کروا لیں تو یقین مانیں بہت سہولت ہو جائے گی . آجکل تو یہ سب ویسے بھی بہت آسان ہو گیا کہ کچھ اچھی کورئیر کمپنیز یہ کروا دیتی ہیں. یہ سب نہ بھی ہو تو بھی جاب مل سکتی، آپ بعد میں بھی کروا سکتے مگر بہترین ادارے میں جاب کے لئے یہ سب شروع میں ہی لازمی ہوتا ہے. اس لئے بہتر یہی ہے کہ پہلے ہی کروا لیں.

٤. سب سے اہم بات کہ جاب کے لئے آپ کا دبئی میں خود موجود ہونا بہت ضروری ہے کہ ادارے انہی کو انٹرویو کے لئے پہلے فون کال اور پھر ای میل کرتے جو دبئی میں موجود ہوں. یاد رہے کہ دبئی میں پہلے سے آپکے کسی دوست یا رشتہ دار کا ہونا بہت ضروری ہے . جو آپ کے لئے رہائش کا بندوبست کر سکے . اپنے پاس رکھے یا کسی دوسری جگہ بیڈ سپیس کا انتظام کرے. اور پھر آپ جہاں بھی رہیں گے وہاں وائی فائی کا ہونا لازمی ہو جو بہت اہم ہے باقی کھانا پینا تو آپ اپنے روم میں خود بنا سکتے، شیئرنگ پر کر سکتے یا باہر ہوٹل سے بھی کھا سکتے ہیں. اپنا یا کسی دوست کا لیپ ٹاپ ہو تو کیا ہی بات ورنہ آپ کسی نیٹ کیفے بھی جا سکتے مگر یہ مہنگا بھی پڑتا ہے اور کئی جگہ تو نیٹ کیفے کافی دوری پر ہوتا ہے.

٥. تو پھر جناب اب کسی " اچھے جاننے والے" کی مدد سے دبئی کے لئے وزٹ ویزا کے لئے اپلائی کریں جو کہ تقریباً تین دن کے اندر مل ہی جاتا ہے. یاد رہے کہ ٹریول ایجنٹ کو آجکل ویزا فیس کے ساتھ قابل واپسی سیکورٹی بھی جمع کروانی پڑتی ہے. پھر اسکے بعد آپک و آنے جانے کا (ریٹرن ) ٹکٹ بھی لینا پڑے گا اسکے لئے پہلے ہی دیکھ لیں کہ کون سی ایئر لائن آپکو سستی پڑ رہی ہے جو کہ آپ خود بھی مختلف ایئر لائن کی ویب سائٹ پر جا کر چیک کر سکتے ہیں. یاد رہے ویزا نکلنے کی بعد بھی آپ کے پاس دو مہینہ کا وقت ہوتا کہ اس کے اندر اندر آپ دبئی جا سکتے یہ نہیں کہ آج صبح ملا تو بھاگم بھاگ میں لگ گئے . آرام و تسلی سے سب کرنا ہے بس.

٦. دبئی میں پہلے دن ہی وہاں کی سم حاصل کریں اور موبائل نمبر کو اپنی سی وی میں لکھیں اب آتا اصل مرحلہ ... جاب اپلائی کرنے کا... اگر آپ وہاں کا مشہور اخبار " گلف نیوز"روزانہ خرید کر پڑھیں ، تاکہ ذرا انگلش بھی بہتر ہو، موجودہ حالات سے بھی با خبری ہو اور ساتھ ہی جاب کے اشتہارات بھی دیکھ سکیں . یاد رہے کہ دبئی میں تقریباً ہر جگہ پہلے ای میل یا آن لائن ہی اپلائی کرنا پڑتا ہے... پھر انٹرویو کے لئے ادارے آپ سے فون کال اور ای میل پر خود ہی رابطہ کریں گے...جاتے ہی انٹرویو کال کا انتظار نہیں کرنا. پہلا ہفتہ سمجھیں صرف اپلائی کرتے ہی گزر جانا ہے اسکے بعد آپکو رسپانس ملنا شروع ہو گا.
 

image

٧. آپکی سہولت کے لئے آن لائن جاب کی تلاش اور اپلائی کرنے کے لئے کچھ اچھی و مفید ویب سائٹ دی جا رہی ہیں جن پرآپ اپنا فری اکاؤنٹ اور سی وی بنا کر مختلف جاب کے لئے اپپلائی کر سکتے ہیں. ان کو " روزانہ" کی بنیاد پر چیک کریں. اس کے علاوہ بھی اور بہت اچھی سائٹس ہیں جو آپکو آن لائن جاب سرچ کرنے کے دوران نظر آئیں گی . کچھ ہائرنگ کمپنیز کی سائٹس پر جاب اپپلائی کے لئے پیسے بھی درکار ہوتے ہیں مگر آپ فی الحال فری سہولت والی سائٹس سے ہی کوشش کریں.
www.indeed.ae
www.careerjet.ae
www.monstergulf.com
www.dubai.dubizzle.com
www.gulftalent.com
www.naukrigulf.com
www.efinancialcareers.com
www.laimoon.com/uae

٨. اگر آپ کے پاس مختلف فیلڈ کا تجربہ ہے تو سب کی علحیدہ علحیدہ سی وی بنائیں اور پوسٹ کے لحاظ سے اپپلائی کریں، یہ نہیں کہ مارکیٹنگ کی جاب کے لئے اکاؤنٹس کا تجربہ سامنے ہو..یاد رہے کہ ادارے سی وی کے شروع سے ہی پہلا اندازہ لگاتے ہیں اگر شروع میں ہی جاب کے مطابق تجربہ لکھا ملے تبھی وہ مکمل سی وی پرغور کرتے ہیں. یہ اصول صرف باہر ہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی جاب اپپلائی کرتے ذہن میں رکھا کریں. خاص طور پر آن لائن کیوں کہ اس میں سی وی کی بھر مار ہوتی ہے.

٩. دبئی قیام کی دوران ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ فی الحال وہاں ایک مقصد " جاب کا حصول" لے کر آںے ہیں تو اپنی پوری توجہ اسی مقصد پر صرف کریں. اپنے قیام کے آخری دن تک دل جعمی و دلچسپی سے جاب سرچ کریں. فضول میں باہر کی آوارہ گردی سے اجتناب کریں اور اپنا پورا فوکس جاب کی تلاش میں لگا دیں. دبئی میں موجود اپنے جاننے والوں کو اپنے قیام کی مقصد سے آگاہ کریں تاکہ وہ بھی آپکو کوئی جاب ریفر کر سکیں. خود بھی انٹرنیٹ پر خوب سرچ کریں اور مختلف اداروں کی ویب سائٹ پر جا کر ان کے کیریئر سیکشن پر اپپلائی کریں.

١٠.دبئی میں اپنے ابتدائی دنوں میں ہی کسی دوست کی ساتھ مل کر میٹرو بس اور ٹرین پر سفر کرنے کا طریقہ سیکھ لیں تاکہ انٹرویو پر جانے کے لئے مشکل نہ ہو. ہمیشہ راستہ و منزل اچھے سے کونفرم کر کے ہی جائیں اور وقت سے کافی پہلے نکلیں تاکہ آرام و تسلی سے جا سکیں. وہاں کے قوانین کا خاص خیال رکھیں. باہر سفر کرتے ہوے پاسپورٹ اور ویزا کی فوٹو کاپی ضرور ساتھ میں رکھیں.

١١. انٹرویو کے لئے فون کال آئے تو اطمینان و غور سے سمجھ کر سنیں . جو نہ سمجھ آئے وہ دوبارہ پوچھ لیں. بات کا جواب اعتماد سے دیں. یہی باتیں انٹرویو دیتے ہوئے ذہن میں رکھیں. انگلش کو اچھے سے سمجھنے کے لئے پہلے ٹھیک سے سننا بہت ضروری ہوتا ہے. اگر آپ کو سٹارٹ میں چار سے پانچ ہزار درہم تک کی آفر ملتی تو قبول کرنے میں ہرج نہیں کہ اگر آپ خود کو ساتھ ساتھ بہتر بناتے جائیں گے تو اچھی تنخواہ و ترقی لازم ہے. اس سے کم تنخواہ پر کام ملنا آسان ہے مگر پھر سمجھوتے کرنا ذرا زیادہ بڑھ جاتے ہیں. یاد رہے کہ یہ صرف ایک مشورہ ہے ، باقی فائنل فیصلہ آپ نے اپنے موجودہ حالات دیکھ کر ہی کرنا ہے کہ آپ کو کم از کم کتنے تک کی تنخواہ" وارے" میں ہے.. .بہت بہتر ہو کہ اس بارے میں بھی آپ پاکستان سے ہی ذہن بنا کر آئیں.

١٢. لازمی یاد رکھیں کہ دبئی میں جاب شروع کرنے ، چھوڑنے، کسی دوسری کمپنی میں جانے، چھٹیاں حاصل کرنے یا پاکستان مستقل واپس آنے کی اصول و ضوابط پر لازمی عمل کرنا ہوتا ہے. جس پر عمل نہ کرنے سے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے . اس لئے کوشش کریں کہ اس بارے میں اپنے وہاں پر موجود دوستوں سے معلومات لے لیں یا خود آن لائن لیبر لاء کی پالیسی کو پڑھ لیں. یہ بھی یاد رہے کہ جاب ملنے پر اکثر کمپنیز آپ کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیتی ہیں اور آپکو کوئی خاص ضرورت پڑنے پر ہی واپس کرتی ہیں. (اگرچہ انکا یہ کام قانون کے خلاف ہے اور آپ شکایت بھی کر سکتے ہیں مگر بات آتی ہے پھر "مجبوری کا نام شکریہ" والی بس).

١٣. حرف آخر یہ ہے کہ اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرنے کے بعد نتیجہ الله پر چھوڑ دیں. اگر دبئی میں جاب آپکے لئے بہتر ہو گی تو رب آپکا ضرور انتظام کر دے گا. بس آپ نے آخری دن تک بھرپور کوشش کرنی ہے . اگر دبئی میں جاب نہ ملے اور پاکستان واپس آنا پڑے تو دل چھوٹا مت کرنا. پاکستان میں ہی کوشش جاری رکھنا یا اگر کوئی انتظام ہو سکے تو کچھ عرصہ بعد پھر سے دبئی جا کر کوشش کر لینا..یہی سوچنا کہ چلو جاب نہ سہی اسی بہانے ایک نئے ملک کی سیر ہی ہو گئی . جہاز کا سفر بھی ہو گیا. دبئی کی دنیا بھی دیکھ لی ، کچھ اور نہیں تو دبئی جانے کا اور دیکھنے کا آپکا خواب تو پورا ہو ہی چکا نا.
YOU MAY ALSO LIKE:

Countless expats looking for better opportunities and higher pay scales have taken up residence seeking Dubai jobs. With the ongoing stagnation in most developed economies, many people have begun immigrating to Dubai for an improved standard of living.