میں سلمان ہوں(١٠٢)

جانے اب پھر سے درد کیوں ہوتا ہے
آنکھ کیوں موتی بہاتی ہے۔۔۔۔۔

مسز مجید کو اس وقت اپنی ہی بہن دشمن نظر آنے لگی تھی،،،شیطان اس کے
اعصاب پر ایسے سوار تھا،،،کہ اس وقت وہی اس کا سچا دوست تھا،،،
شیطان کی ہر سرگوشی اس کے دل کی آواز بنتی جارہی تھی،،،شیطان ہر طرح کا
وسوسہ ڈال کر،،،کبھی لالچ دے کر،،،اورکبھی بیٹے کی محبت بن کر اس پر حاوی
ہو چکا تھا،،،
انسانیت مسز مجید کی نظر میں مقفود ہو چکی تھی،،،ہر طرف بس اک خواہش
تھی،،،اک ہوس تھی،،،جو مختلف لبادے اوڑھ کر اس کو رجھا رہی تھی،،،
وہ تنک کر غصے سے بولی،،،اچھا دھکیل دو اپنی بیٹی کو آگ میں،،،ساری عمر
لوگوں کے طعنے سننے کے لیے جیتی رہنا،،،کہ چاند سی بیٹی کو فقیر کے حوالے
کر دیا،،،

عشق تو خالی برتن کی طرح ہوتا ہے،،،بہت جلدکسی بے سری بانسری کی طرح
یا بے وقت کی راگنی کی طرح بجنے لگے گا،،،
مگر جب تک عشق کا بھوت اترے گا،،،بس بدنامی،،،لوگوں کی طنز بھری نظریں
طعنے ہوں گے،،،
تم تو کسی مٹی کے ڈھیر تلے سو چکی ہوگی،،،مگر اس خاندان سےوابستہ ہر
شخص اپنی بدنامی پر بس کفِ افسوس ملتا رہ جائے گا،،،

مگر آپا! اب بس بھی کرو،،،آپ تو ایسے بول رہی ہو،،،جیسے روزی کی رخصتی
بھی ہو چکی ہے،،،روزی کی ماں نے بہن کا بی پی ہائی ہوتے دیکھا،،،تو معاملے
کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنے لگی،،،اسےآج اپنی بہن بالکل عجیب سی لگی،،،
روزی کو کوئی بددعا دے،،،یہ مسز کریم کو کبھی برداشت نہ تھا،،،
مگر بہن کے اس روپ نے اسے بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا،،،
پہلا یہ کہ یو۔کے چلی گئی،،،تو جانے کیا حال کریں گے یہ اس کا،،،

مسز مجید کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا تھا،،،زمانے بھر کی عاریانہ مسکراہٹ
کے ساتھ بہن کو دیکھا،،،،اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1189870 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.