قرآن پاک میں سو مرتبہ ختم نبوت کا اعلان

کرہ ارض پر اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے واحد ملک پا کستان کی قومی اسمبلی نے 43برس قبل متفقہ طور پر قادیا نیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے کر مسلمانوں کے نوے سالہ دیرینہ مطالبہ کو پو را کر دیا عقیدہ ختم نبوت اسلام کا بنیا دی عقیدہ ہے جس پر دین اسلام کی عما رت کھڑی ہے اور جس کیلئے شمع رسا لت ؐ کے پر وانوں نے ہمیشہ بیشمار قر با نیاں دیں اس بنیادی عقیدے سے انکار پو رے دین اسلام سے انکار ہے عقیدہ ختم نبوت کی شان و عظمت اور افا دیت کا انداز ہ اس بات سے لگا یا جا سکتا ہے کہ اﷲ کریم نے قر آن پاک میں ایک سو آیات مبارکہ حضرت محمد ﷺ کی ختم نبوت کے بارے میں نازل فر مائیں حالانکہ کسی بات کو سمجھانے کیلئے ایک ہی آیت کا ہو نا بھی کا فی ہے لیکن خدا وند تعالیٰ نے قر آن مجید میں سو مرتبہ حضور ﷺ کی ختم نبوت کا اعلان فر مایا اور آپ ﷺ کی دو سو دس احادیث دعویداروں کی پیش گوئی حضور ﷺ نے اپنی حیات طیبہ میں ہی فر ما دی تھی ،مثلاً ابو دا ؤد شریف میں حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ رسو ل اﷲ ﷺ نے ارشاد فر ما یا میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہو ں گے ہر ایک یہی دعویٰ کرے گا کہ میں نبی ہو ں حالانکہ ’’میں آخری نبی ہو ں میرے بعد کو ئی نبی نہیں آئے گا‘‘چنانچہ امت محمدیہؐ کا جو سب سے پہلاا جماع ہو ا وہ بھی مسئلہ ختم نبوت پر ہی ہوا تھا ،منکر نبوت مسیلمہ کذاب نے سر کار دوعالم ﷺ کے زمانے میں نبوت کا دعویٰ کر دیا تھا جس پر اجماع کر کے تمام صحابہ کرام ؓ اس بات پر متفق ہو ئے کہ اس کے خلاف جہاد کیا جائے ۔

مسیلمہ کذاب کے خلاف اس جہاد میں خلیفہ اول حضرت سیدنا ابو بکر صدیق ؓ تحفظ ختم نبوت کے سب سے پہلے معرکے کی خود قیادت کررہے تھے دین اسلام کی خاطر لڑی جانے والی ستائیس جنگوں میں شہید صحابہ کرام ؓ کی تعداددو سو انسٹھ ہے جبکہ منکر ختم نبوت مسیلمہ کذاب کے خلاف لڑی جانے والی اس جنگ میں بارہ سو صحابہ کرام ؓ شہید ہو ئے جن میں سے سات سو صحابہ کرام ؓ قرآن کے قاری عالم اور مفتی تھے ،آپ ؐ کے وصال کے بعد جھوٹے نبیوں کا سلسلہ بھی جا ری رہا ،صحابہ کرام ؓ کے بتائے ہو ئے راستے پر گا مزن انبیاء کے وارثان ،علماء و مشائخ عظام منکرین ختم نبوت کے سامنے سیسہ پلائی ہو ئی دیوار بن کر ’’تحفظ نا موس رسالت ؐ ‘‘کے قافلے کی قیادت کرتے رہے ،چودھویں صدی ہجری میں اسلام کو جن فتنوں کا سامنا کر نا پڑا ان میں سب سے بد تر فتنہ قادیانیت ہے ۔

حضرت حا جی امدا د اﷲ مہا جر مکی ؒ پر اﷲ تعالیٰ نے کشف فر ما یا تھا کہ ہندوستان میں عنقریب ایک فتنہ پیدا ہو نے والا ہے چنانچہ آپ نے اپنے مرید حضرت پیر مہر علی شاہ گو لڑوی ؒ کو اس کی بیخ کنی کیلئے مکہ مکرمہ سے ہندوستان بھیجا حضرت پیر صاحب آج سے 114سو برس قبل 25اگست 1900کو جا ء الحق و زھق الباطل کا مظہر بن کر با دشاہی مسجد لاہور داخل ہو ئے جہاں تمام جید علماء کرام ،مفکرین ،دانشور ،مشائخ عظام ،صوفیاء کرام ،اور ہزاروں افراد کے اس اجتماع نے قبلہ پیر صاحب کی قیادت میں اسلام کی فتح مبین کی تاریخ رقم کر دی 90برس تک یہ فتنہ کسی نہ کسی صورت میں یونہی سر اٹھا تا رہا اور برصغیر میں سید انور شاہ کشمیری ؒ ،علامہ محمد اقبال ؒ،سید عطاء اﷲ شاہ بخاری ؒ ،مولانا محمد حسین بٹالوی ؒ جیسے جید علماء و قائدین نے اسی طرح ختم نبوت کا علم اٹھائے اس قافلے میں سر گرم رہے ،اﷲ تعالیٰ ہمیں بھی اپنے بزر گوں کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرما ئے ۔
 

Salman Usmani
About the Author: Salman Usmani Read More Articles by Salman Usmani: 182 Articles with 157468 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.