نا کر بھائی نا کر

کچھ لمحے جو کہ لاکھوں کی تعداد میں پائےجاتے ہیں،،،جس میں ہم بہت ہی
ناراض،،،غصے،،،جھنجھلاہٹ اور ناراضگی سے کہتے ہیں،،،نا کر بھائی نا کر،،،
دوسرے الفاظ میں،،،بندہ بن جا،،،یا دبی زبان میں دل کی شدید خواہش سے مغلوب
ہوکر،،،کھوتے دے پتر،،،کہہ دیتے ہیں،،،جب کہ اس کی حرکتیں ایسی ہوتی ہیں،،،
کہ کھوتا بھی احتجاج کرتا ہے،،،ظالموں کوکا کولا نہ پلاؤ،،،مگر اس سے تو نہ ملاؤ
مجھے،،،

جیسے ہماری والدہ محترمہ کو پورا یقینِ کمال تھا،،،کہ ہم الو ہیں،،،بابا کا خیال،،،
جوکہ اکثر ہمارے استادوں کے ہم خیال تھے،،،کہ ہم آل موسٹ کھوتا صاحب
ہیں،،،یعنی کہ گدھے ہیں،،،نا نا ڈنکی نہیں،،،انگلش کا ورڈ یوز کرنے سے انسان کے
کھوتا پن میں کمی سی آجاتا ہے،،،
جیسے ہم کھوتا سے پہلے مسٹر لگا دیں،،،توکھوتا بھی معزز لگنے لگتا ہے،،،

جیسےہمارے اک دوست کی شادی تھی،،،وہ دلہابنے ہوئے،،،انسانیت کو لو گریڈ
کیے جا رہے تھے،،،ہم بڑی ہمت کرکے دلہا کو مبارک دینے سٹیج پرگئے،،،پہلے
اس نے پوچھا،،،دیکھ کھوتے لفافہ خالی تو نہیں ہے؟؟،،،
ہم بولےنہیں ہے،،،وہ مسکرا کے گلےملا،،،اس کی تسلی ہوگئی،،،وہ بولا،،،،،یار
اک بات تو بتا،،،آج ہر کوئی مجھے ہی کیوں دیکھ رہا ہے،،،

ہم سے رہا نہ گیا،،،ہم بولنے والے تھے نا کر ایسا مزاق رہنے دے،،،،مگر ہم اس کا
دل نہیں توڑنا چاہتے تھے،،،
ہم بولے،،،ساتھ بھابھی کو بٹھا لو،،،مجال کہ کوئی آپ پر نظرِ خیر بھی ڈال دے،،،
اس نے تقریباَ دھکا دے کر ہمیں سٹیج بدر کر دیا،،،مگر اتنا کمینہ تھا،،،مسکراتا
بھی رہا ،،،کوئی شک نہ کرلے کہ ہمیں دھکا دیا ہے،،،

خیر مٹی ڈالیے اس کی بے وفائی پر،،،ویسے ہمیں یقین ہے سب اسے اس لیے دیکھ
رہے تھے،،،کہ روز کھوتا نظر آنے والا آج کتنا اور کس قدر کھوتا لگ رہا ہے،،،

جملہ نہ کر بھائی نہ کر،،،بہت ذیادہ یوز ہوتا ہے،،،بارش میں کار والا گندے پانی کا
شاور کردےتو‘‘ نا کر بھائی نا کر‘‘،،،راستے میں کوئی دھکا دے دے،،،نا کر بھائی،،،
مرزا صاحب کی مسز نے جو گوبر سےبھرا جوتا عین ناک پر مارا،،،تو مرزا کےمنہ سے
بے ساختہ نکلا،،،نہ کر بھائی نہ کر،،،

مسزمرزا نے سیاپا ڈال دیا،،،بھائی کیوں بولا نکاح ٹوٹ گیا،،،ہم بولے،،،بہن تو نہیں کہا
وہ جھٹ بولیں،،،ہائےمر کیوں نہیں گئی،،،کم بخت،،،اسی بات کا تو افسوس ہے،،،
ہائے اللہ! یہ بہن نہیں کہتا،،،آپ ہی کم سے کم بیوہ کردو،،،دنیا میں روز کتنی
بیوائیں ہوتی ہیں،،،میں بد نصیب،،،کلموہی،،،کرم جلی،،،
مسزمرزا کی آہ و بکا جاری تھی،،،ہم بس آمین بول سکے،،،نا کر بھائی نا کر۔۔۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195529 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.