فر یادی حاضر ہو

بابا جی کا دربار لگا ہوا تھا،،،ہر طرف سکوت تھا،،،ہرکوئی کھانا پینا اور نذ رانہ ساتھ ساتھ
لا رہا تھا،،،بڑے بڑے حروف میں لکھا ہوا تھا:
‘‘ اپنے سامان،،جان مال،،جوتی،،سیل فون کی حفاظت خود کیجئے،،،با با کی کوئی جواب داری
نہیں ہے،،،‘‘ کیونکہ بابا پہلے مسجد سے جوتیوں کے چرانے والے گروپ کے چیف ایگزیکٹیو
رہ چکے تھے،،،پولیس اور لوگوں کی مار نے بابا کے اندرکی آنکھ کھول دی تھی،،،

آج کل اسی آنکھ کے چار سو چرچے تھے،،،لوگ باباجی کے دربار سے کبھی خالی ہاتھ نہیں
گئے،،،بس کئی دفعہ خالی پاؤں گئےتھے،،،کیونکہ باباجی نےپکی توبہ کرلی تھی،،،مگران کے
چیلے توبہ سےاتنی ہی دور ہیں ،،،جتنے پاکستانی عوام خوشحالی سے دور ہیں،،،

پہلا سوالی اک لاغر سا جوان تھا،،،اتنا کمزور جیسے ہمارے ملک کی معاشی حالت ہے
بابا نے کہا،،،بول بچہ،،،وہ بولا بابا جی فوج کی وردی پہننے کا شوق ہے،،،مگر دل ڈرتا بھی
ہے،،،کہیں جنگ ہو گئی،،،تو میرا کیا ہو گا،،،
مگر میری ہونے والی بیگم کہتی ہے،،،جب تک فوج میں بھرتی نہیں ہوگے،میرا انکارہے

بابا نے جلال میں کہا،،،بیٹالڑکی بدل لے،،،وہ تیری انشورنس کی رقم پر عیش کرنا چاہتی ہے

تیلی نما جوان بولا،،،باباکوئی ایسا حل بتا دو،،،لڑکی بھی مل جائے،،،جان بھی بچ جائے،،،
بابا بولا،،جا بیٹابھرتی ہو جا،،،جیسے ہی جنگ کی آمد ہو،،،چھٹی لےلینا،،،

دوسرا فریادی آیا،،،بابا جی میں کونسی نوکری کروں،،،کام بھی نہ ہو،،،بس پگھار ہو،،،
بچہ جا کوئی سرکاری نوکری کرلے،،،باباکا جلال کم ہو کے نہیں دیتا تھا،،،جیسے جلال نہ ہو
آج کل کی مہنگائی ہو،،،فریادی مطمئن نہیں ہوا،،،بابا جی،،،کونسی نوکری؟؟؟۔۔۔۔!!

بابا بولے،،،بیٹا کتنا نکھٹو ہے؟؟؟وہ بولا،،سرسے پاؤں تک،،جیسے آج کل کے وزیر اور مشیر،،
جا بچہ ہیلتھ یا ایجوکیشن میں کرلے،،،فریادی نے بابا کی قدم بوسی کی،،،اورپیٹھ کیے
بنا الٹے قدموں واپس ہو گیا۔۔

بابا جی میں کیسی لڑکی سے شادی کروں،،،نئے سوال نے بابا کو سوچنے پر مجبور کردیا،،،
پانچ منٹ کے کمرشل بریک سا بریک لیا،،،وجد میں بولے،،،کالی ہو،،،موٹی ہو،،،
گونگی ہو،،،بہری ہو،،،ایک ٹانگ چھوٹی،،،دوسری حکومت کی طرح ذرا بے حس ہو،،،

سوالی بولا،،،بابا جی ایسا کیوں؟؟،،،بابا بولے،،،ایسی بیوی کو رات چار بجے بھی دہی یا دودھ
لینے بھیجے گا،،،پھر بھی کوئی چھیڑے گا نہیں،،،رستہ بھول بھی گئی تو ٹیکسی کروا کر
گھر تک لائے گا،،،سمجھے،،،سوالی سر ہلا کر رہ گیا،،،

آپ کو بھی باباسے کچھ پوچھنا ہو تو بابا حاضر ہے۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195552 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.