اشتہارات نہیں، حقیقت چاہئے۔۔۔

 زمانہ کیا بدلا سیاسی رنگ ہی بدلے ہیں
وقت کی دوڑ میں سب آگے ہی ہیں
میرے وطن کے سیاستدان لومڑی ہیں
بھوں بھوں، خوں خوں دست گربیاں ہیں
اپنی ذات، مفادات اور بے ضمیر ہیں
بے حسی ،بے شرمی، بے حیائی میں کمال ہیں
جھوٹ، جھوٹ اور جھوٹ کہیں اگر عروج پر دیکھا جائے تو وہ پاکستانی سیاستدانوں کی تقاریر، جلسہ ، جلوسوں اور ٹی وی انٹرویوز میں نظر آتے ہیں،اسلامی جمہوری پاکستان کو اُس عظیم ہستی نے بنایا تھاجو دنیا میں شائد ہی کوئی ایسا عظیم سیاسی لیڈر گزرا ہو،آج کے اقتدار کا مزا لوٹنے والے اُس عظیم ہستی قائد اعظم محمد علی جناح کو اہمیت سے نہیں سمجھتےجیسا کہ سمجھنے کا حق ہے ،قائد اعظم محمد علی جناح اور ان کے رفقائے کار خان لیاقت علی خان کے بعد آج تک کوئی ایسا سیاسی لیڈر، حکمران نہیںگزرا کہ جس نے ایک چھوٹے سے زمینی ٹکڑے یعنی مقبوضہ کشمیر کو بھارتی جارحیت اور ظلم و بربریت سے آزاد کرانے میں خلوص نیت کے ساتھ عملی اقدات اٹھایا ہو، ایک قائد اعظم محمد علی جناح تھے جنھوں نے قبل از پاکستان انگریزوں اور ہندوؤں سے مدبرانہ سوچ، ذہانت وقابلیت، عقلمندی و دانشوری، خلوص و اخلاص کیساتھ ایک بہت بڑا زمینی حصہ آزاد کرایا جو آج دنیائے اسلام کا نہ صرف قلعہ ہے بلکہ ایٹمی طاقت بھی ہے وہ ہے ہمارا ہم سب کا پاکستان،موجودہ دور میں اُن سیاستدانوں نےپاکستان کے اقتدار پر قبضہ کیا ہوا ہے جوتحریک پاکستان سے قبل انگریزوں کی غلاموں کی اولادہیں، یہ غلاموںکی اولادیں جن کے خون میں دشمنانان پاکستان کی وفاداری بسی ہوئی ہے ، میں کیا بتاؤں میرے قارئین خود ہی جانتے ہیں کہ آج کے سیاسی رہنما کن کن کی اولادیں ہیں ۔ بیشتر ایسے ہیں جن کے آباؤ اجداد نے خاندان در خاندان انگریزوں کی غلامی کا ثمر حاصل کرنےپرسر کا خطاب بھی حاصل کیا،یہی وجہ ہے کہ امریکہ ہو یا برطانیہ یا پھر یورپی ممالک میں ان کی شہریت ہے جسے وہ اپنا ایمان اور اعزاز سمجھتے ہیں،دشمنانان پاکستان کی اطبا کیلئے ہر وہ قدم اٹھانے سے زرا بھی شرم محسوس نہیں کرتے کہ ان کے ان اعمال سے پوری قوم کس قدر متاثر ہوگی۔۔۔۔۔!! پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نون ، ایم کیو ایم، اے این پی، جے یو آئی ف وہ خاص جماعتیں ہیں جنھوں نے اپنے ہر اقتدار میں چاہے وفاق پر ہوں یا صوبائی حکومت میں ہوں کسی طور پرقومی خذانے کو لوٹنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔۔۔۔، بلین تو کچھ بھی نہیں ٹریلین ڈالرز سے بھی کہیں زیادہ دولت دشمنانان پاکستان کے بینکوں کی نذر کردی گئی ہیں اور المیہ بھی ہے کہ ورلڈ بینک سے کثیر تعداد میں قرض لیکر مرتی ہوئی قوم کو اور موت کے منہ دکھیل دیا،ہزاروں نہیں لاکھوں کا ہر پاکستانی کو قرض کے چنگل میں باندھ دیا ہے ۔۔بے حیائی، بے شرمی، بے غیرتی کی انتہا یہ کردی ہےکہ صوبائی اور وفاقی سطح پر حکمرانی کرنے والی سیاسی جماعتوں نے مٹی کو سونا بنانے کا آسان طریقہ اختیار کرلیا یعنی اپنی حکومت کی خود ہی جھوٹی کہانیاںیا یوں کہ لیجئے اشتہارات کے ذریعےمیاں مٹھوکی طرح اپنی تعریف خود ہی کرتے پھررہے ہیں جبکہ زمینی حقائق ان کے اشتہارات کے بالکل برخلاف ہیں۔۔۔۔۔ شہنشاہ کرپشن و لوٹ مار (سندھ) سردار آصف زرداری ۔۔۔ پیپلز پارٹی صوبہ سندھ میںکئی سالوں سے حکمرانی کرتی چلی آرہی ہے ، کوئی صوبائی شعبہ، ادارہ اور وزارت ایسی نہیں رہی کہ جسے عوام کہ سکیں کہ انھوں نے عوامی حکومت کا حق ادا کیا ہے، ترقیاتی امور کو صرف کاغذ وںاور فائلوں میں قید رکھا، کھربوں روپیہ کا خوردبرد کرنا ان کا شیوہ بن گیا ہے، لاکھوں سرکاری اراضی کی فروخت کی ر قم سردار آصف علی زرداری کی جیب کی نزر کیا جاتا رہا ہے ، تھر پارکر کے مرکزی شہر میرپورخاص ،لاڑکانہ، نوابشاہ، سانگھڑ، سکھر، دادو، روہڑی، بدین، سجاول، حیدرآباد، کراچی اور اس کے نواحی علاقے کسی اجڑے یا جنگ کے بعد تباہ شدہ شہر کی مانند نظر آرہے ہیں ،سندھ بھر میں بنیادی ضروریات کا شدید فقدان پایا جارہاہے جس میں پینے کا پانی، سڑکیں، اسکول و کالج کی عمارتیں، صحت اور درس و تدریس سےعاری اور اساتذہ سے محروم سرکاری اسکول و کالج سندھ بھر کی تعلیمی نظام پر تمانچہ ہیں یہی نہیں بلکہ سب سے زیادہ اہم نقطہ تو یہ ہے کہ انسان کی زندگی اور کامیاب زندگی اس کی صحت کی بنا پر ہوتی ہے مگر سندھ بھر میں محکمہ صحت بھی کرپشن کے دلدل میں غرق ہے یہاں انسان کی جان بچانا گویا گناہ کےمترادف بن گیا ہے بس لوٹو اور مال کماؤ کی جیسے تحریک جاری ہو۔۔، غریب انسان کا جینا اب محال بن گیا ہے ، پی پی پی کےمنتخب ممبرانوں نے نجی جیل بناکر بیشتر غریب لوگوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ کھڑے کیئے ہوئے ہیں یہ وہ جماعت ہے جو خود کو عوامی جمہوری جماعت کہلاتے تھکتی نہیں مگر ان کے افعال کسی بھیڑیئے سے کم نہیں ہیں۔سردار آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نے بھی سندھ کے بجٹ کو لوٹنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی ، آسف علی زرداری کےکنگلے کنگلے جیالے دولت مند بن گئےیہی حال سندھ کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کا حال بھی کچھ جدا نہیں وہ بھی ان کی روش پر قائم ہیںبلکہ کچھ لوگ تو لوٹ مار اور کرپشن میں ایم کیو ایم کو پی پی پی سے زیادہ تشبیہ دیتے ہیں، صوبہ سندھ مکمل طور پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کرپشن ،لوٹ مار کی بنا پر تباہ و برباد ہوکر رہ گیا ہے اور اب بھی بہروپیئے چہرے بناکر سندھ بھر کے عوام کو بے وقوف بنانے میں تلے ہوئے ہیں۔۔۔۔۔معزز قائرین!!۔۔۔۔۔ شہنشاہ کرپشن و لوٹ مار (پنجاب) میاں نواز شریف/میاں شہباز شریف ۔۔۔ سندھ میں سردار آصف علی زرداری اور ایم کیو ایم جبکہ پنجاب میں شریف برادران دوسرے الفاظ میں شریف فیملی نے پاکستان کی پائی پائی نہ چھوڑی، جیسے کوئی بھکاری گداگر بھیک منگنے کیلئے چمٹ جاتا ہے اور دینے والی کی جیب میں پیسہ تک نہیں رہنے دیتا یا یوں بھی کہ سکتے ہیں کہ کسی تھانے دار کے ہاتھوں کوئی شریف النفس ہاتھ لگ جائے تو پولیس والے جو حال کرتے ہیں وہی شریف فیملی نے پاکستان اور پاکستانی قوم کیساتھ کیا ہے۔پاکستان کی تاریخ ان سیاستدانوں کے بارے میں جس قدر غلاظت، خباثت کیساتھ تحریر کریگی آنے والی نسلیں انہیں گندے الفاظ سے یاد رکھے گی،ہر وہ صوبائی ہو یا وفاقی حکومت جو اپنے عیب پر پردہ رکھنے کیلئے اشتہارات، ڈاکومنٹیری بناکر غلاظت سے پر جسم کو دھو نہیں سکتے یقیناً ہماری عدالت عظمیٰ ان کےچہروں سے نقاب اٹھاتی رہیگی، یہ سب جتنی بھی چالیں چل لیں انشا اللہ ان کی سب چالیں بےنقاب ہو کر رہ جائیں گی اور پاکستان آگے بڑھتا جائیگا، پاکستانی عوام مین شعور بڑھتا جائیگا اور اداروں کے سربراہوں کے ضمیر ضرور جاگ اٹھیں گے اور وہ وطن عزیز کیلئے اپنی جان کی پروا کیئے بغیر ان کرپٹ سیاستدانوں کے مکر و فریب کو عدالت میں پیش کرکے حقیقی معنوں میں ان سب کا کڑا احتساب کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں گے ،یقیناً جمہوری ذہن رکھنے والے بے شمار سیاستدان موجود ہیں اور ایسے سیاستدانوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے جو اپنے وطن عزیز سے والہانہ عقیدت و محبت کا جذبہ بھی رکھتے ہیں، بد نما سیاسی جماعتوں کے اشتہارات کسی طور کام نہ آویں گے بہتر یہی ہے کہ ان مٰن جو اچھے لوگ ہیں وہ کمان سنبھالیں اور حقیقی معنوں میں عوامی خدمات پیش کرکے جمہوریت کو زندہ کریں بصورت جمہوریت کے قاتل کوئی اور نہیں یہی سیاستدان ہونگے۔ اللہ پاکستان کی حفاظت فرمائے، پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔۔۔

جاوید صدیقی‎
About the Author: جاوید صدیقی‎ Read More Articles by جاوید صدیقی‎: 310 Articles with 245169 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.