ورلڈ الیون کرکٹ ٹیم پاکستان آنے کا شُکریہ


ورلڈ الیون نے بین الاقوامی کرکٹ کو پاکستان میں بحال کروانے کیلئے قدم بڑھایا اور ٹی20سیریز ختم ہونے کے ساتھ ہی جناب نجم سیٹھی صاحب نے خوشخبری دی کہ ویسٹ انڈین بورڈ نے نومبر2017ء میں ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کو دورہِ پاکستان کرنے کی اجازت دے دی ہے۔و رلڈ الیون کے کھلاڑیوں کا شُکریہ۔آپ نے دہشت گردی کو شکست دی۔ ساتھ میں پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کا بھی شُکریہ۔۔۔۔

پاکستان کے کھلاڑی

ورلڈ الیون نے بین الاقوامی کرکٹ کو پاکستان میں بحال کروانے کیلئے قدم بڑھایا اور ٹی20سیریز ختم ہونے کے ساتھ ہی جناب نجم سیٹھی صاحب نے خوشخبری دی کہ ویسٹ انڈین بورڈ نے نومبر2017ء میں ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کو دورہِ پاکستان کرنے کی اجازت دے دی ہے۔و رلڈ الیون کے کھلاڑیوں کا شُکریہ۔آپ نے دہشت گردی کو شکست دی۔ ساتھ میں پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کا بھی شُکریہ۔

12ِ تا 15ِ ستمبر2017ء کو تین میچوں کی ٹی 20کرکٹ سیریز پاکستان بمقابلہ ورلڈ الیون قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلی گئی جس میں بلے بازوں نے مجموعی 38 چھکے لگا کر تماشائیوں کے دِل جیت لیئے ۔پاکستان ٹیم نے 2 - 1 سے سیریز جیت کر پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کو مستقبل میں بھی جاری رکھنے کیلئے دُنیاِ ِ کرکٹ کو ایک دفعہ پھر متوجہ کروا لیا ۔ جو ایک خوش آئندہ بات ہے۔

سیریز میں پاکستان بیٹنگ ،باؤلنگ اور فیلڈنگ سب شعبوں میں بہتر نظر آیااور نوجوانوں نے بہترین باڈی لینگویج کا مظاہرہ کیا ۔کپتان سرفراز احمد کے مطابق ٹیم ورک بہت بہتر رہا لیکن ابھی بہت محنت کی ضرورت ہے۔ دوری طرف ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں نے پاکستانیوں کا بہٹ شُکریہ ادا کیا کہ اُنکی طرف سے اعلیٰ ترین مہمان نوازی کی مثال قائم کی گئی ہے۔

کم وبیش ساڑھے آٹھ سال بعد پاکستان میں 7 ممالک کے 14 نامور بین الاقوامی کرکٹرز " ورلڈ الیون" کی حیثیت میں پاکستان میں ٹی20 سیریز کے تین میچ کھیلنے آئے ہیں۔ جسکے لیئے پاکستانی قوم اُنکی شُکر گزار ہے ۔کیونکہ مارچ 2009ء کو لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں اور کرکٹرزنے آنے سے انکار کر دیا ہوا تھا۔

یہ خوش آئندہ رہا کہ اس دفعہ2017ء میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے بہترین سیکیورٹی کی یقین دہانی پر اِ ن بین الاقوامی کھلاڑیوں نے پاکستانی عوام کے ساتھ ایک دفعہ پھر پاکستان میں کرکٹ بحال کروانے کیلئے قدم بڑھا یا۔جسکی وجہ سے یقیناًمستقبل قریب میں ایک دفعہ پھر بین الاقوامی کرکٹ کا پاکستان شہروں میں میدان لگے گا۔

ورلڈ الیون کے کھلاڑی کن کن ممالک سے:
ورلڈ الیون کی طرف سے جو14کرکٹرز پاکستا ن آئے ہیں اُن میں سے 5جنوبی افریقہ ،3اَسٹریلیا اور 2ویسٹ انڈیزسے ہیں اور نیوزی لینڈ ،انگلینڈ، بنگلہ دیش اور سری لنکا سے ایک ایک بین الاقوامی کرکٹر شامل ہے۔ اِسطرح14 کرکٹرز کے نام بمعہ ملک ذ یل میں بالترتیب ہیں:
* فاف ڈوپلیسی(کپتان)، ہاشم آملہ ،عمران طاہر ،مورنے مورکل اور ڈیوڈ ملر (جنوبی افریقہ)
* ٹم پین (وکٹ کیپر) ، جارج بیلی اور بین کٹنگ ( اَسٹریلیا)
* ڈیرن سیمی اور سیموئیل بدری (ویسٹ انڈیز)
* گرانٹ ایلیٹ (نیوزی لینڈ) ،پال کالنگ ووڈ( انگلینڈ) ،تمیم اقبال (بنگلہ دیش) اور تھیسارا پریرا(سری لنکا)

آزاد ی کرکٹ کپ:
پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان " آزادی کرکٹ کپ" کے نام سے موسوم کی جانے والی ٹی20 سیریز کے تینوں میچ شیڈول کے مطابق 12، 13 اور15 ستمبر2017ء کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلنے کا پروگرام دیا گیا۔ لہذاپہلا میچ منگل کو شام 7بجے شروع ہوا۔

پہلے میچ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم:
سرفراز احمد(کپتان و وکٹ کیپر)، فخر زماں، احمد شہزاد،بابر اعظم، شعیب ملک، عماد وسیم، فہیم اشرف، شاداب خان، حسن علی،رومان رئیس اور سہیل خان۔

پہلے میچ میں ورلڈ الیون کی طرف سے حصہ لینے والے کھلاڑی:
فاف ڈوپلیسی(کپتان)، ہاشم آملہ ،عمران طاہر ،مورنے مورکل ، ڈیوڈ ملر (جنوبی افریقہ)،ٹم پین (وکٹ کیپر) ، بین کٹنگ (اَسٹریلیا)،
ڈیرن سیمی (ویسٹ انڈیز)،گرانٹ ایلیٹ (نیوزی لینڈ) ،تمیم اقبال (بنگلہ دیش) اور تھیسارا پریرا(سری لنکا)
ٹاس ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی نے جیتا اور پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دے دی۔پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پھر بھی وہی پہلے بیٹنگ کرتے۔

پاکستان کی طرف سے فخر زماں اور احمد شہزاد نے بیٹنگ سے کیا لیکن فخر زماں پہلے ہی اوور میں دو چوکے مار کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔جسکے بعد بابر اعظم کھیلنے کیلئے آئے اور گراؤنڈ کے چاروں طرف زور دار شارٹز کھیلتے ہوئے پہلے نصف سنچری مکمل کی اور پھر52گیندوں پر86رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔احمد شہزاد 39اور شعیب ملک جارحانہ کھیلتے ہوئے 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔کپتان سرفراز احمد صر ف 4رنز بنا کر ہی آؤٹ ہو گئے ۔ عماد وسیم15رنزبنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ جب 20اوورز مکمل ہو ئے تو پاکستان نے5کھلاڑی آؤٹ 197رنز بنا لیئے۔

ورلڈ الیون کی طرف سے باؤلر تھیسارا پریرانے 2وکٹیں حاصل کیں ۔ مورنے مورکل،بین کٹنگ اور عمران طاہر ایک ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہو ئے۔

ورلڈ الیون کے سامنے ٹارگٹ بڑا تھا اور اُنکے بلے باز بھی اعلٰی ترین تھے۔لیکن پا کستان کے کپتان سرفراز احمد کی باؤلنگ اور فیلڈنگ میں بہترین حکمتِ عملی نے اُنھیں مطلوبہ اسکور نہ کر نے دیا ۔ (کپتان)فاف ڈوپلیسی 29رنز اور ٹم پین 25رنز بنا کر آؤٹ ہو ئے۔ڈیرن سیمی 29رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے ۔ پاکستان کی طرف سے رومان رئیس ،سہیل خان اور شاداب خان نے 2،2کھلاڑی آؤٹ کیئے۔ 20اوورز مکمل ہو نے پر ورلڈ الیون کی ٹیم 7کھلاڑی آؤٹ پر 177رنز بنا سکی ۔ اسطرح پاکستان نے پہلا میچ20رنز سے جیت لیا۔
مین آف دی میچ " بابر اعظم" ہوئے اور اُنھیں انعام میں ایک موٹر سائیکل بھی دی گئی۔

اہم واقعات:
* پاکستان کے8کھلاڑیوں نے ہوم گراؤنڈ پر پہلی دفعہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی۔
* فاسٹ باؤلر محمد عامر کے گھر لندن میں بیٹی کی ولادت ہو ئی ہے لہذا وہ ٹیم کا حصہ نہ بن سکے۔اُنکی جگہ سہیل خان کو شامل کیا گیا۔
* میچ کے آغاز سے پہلے پاکستان کے روایتی رکشوں کو خوبصورتی سے سجا کر کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم کا چکر لگوایا گیا۔آتش بازی بھی کی۔
* یہ میچ انتہائی سیکیورٹی میں کھیلا گیا۔

دوسرا ٹی20 کرکٹ میچ ورلڈ الیون نے جیتا:
13ِ ستمبر2017ء کو قذافی اسٹیدیم لاہورمیں ڈے اینڈ نائٹ کھیلے جانے والے ووسرے میچ میں ٹاس پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے جیتا لیکن وکٹ پر گیند آہستہ آنے اور کچھ نیچے رہنے کی وجہ سے پاکستانی بلے بازوں کو کچھ دُشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر بھی وہ 20اوورز میں 174رنز بنانے میں کامیاب ہو گئے اور اُنکے6کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔ احمد شہزاد اور بابر اعظم نے 43اور 45رنز اور شعیب ملک 39رنز بنا کر نمایاں رہے۔ورلڈ الیون کی طر ف سے تھیسارا پریرا اور سمیوئیل بدری نے 2،2اور بین کٹنگ اور عمران طاہر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

ورلڈ الیون کیلئے ایک دفعہ پھر بڑا ٹارگٹ تھا لیکن اوپنر ہاشم آملہ کی ذمہدارانہ بیٹنگ اور تھیسارا پریرا کی 5چھکوں کے ساتھ جارحانہ بیٹنگ نے کھیل کا نتیجہ اُنکے حق میں کر دیا اور20ویں اوور کی 5ویں گیند پر ورلڈ الیون نے 3کھلاڑی آؤٹ پر 175رنز بنا کر7وکٹوں سے میچ جیت لیا۔ہاشم آملہ 72اور تھیسارا پریرا47رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی طرف سے عماد وسیم، سہیل خان اور محمد نواز نے ایک ایک کھلاڑی آؤٹ کیا۔

مین آف دی میچ " تھیسارا پریرا" قرار پائے ۔ اُنھیں انعام میں ایک موٹر سائیکل بھی دی گئی۔

دوسرے میچ کے اہم واقعات:
* پاکستان کی ٹیم میں 2تبدیلیاں۔ محمد حسن اور فہیم اشرف کی جگہ محمد نواز اور عثمان شنواری خان کو شامل کیا گیا۔
* ورلڈ الیون کی ٹیم میں بھی 2کھلاڑی تبدیل ہو ئے۔ ڈیرن سیمی اور گرانٹ ایلیٹ کی جگہ سمیوئیل بدری اور پال کالنگ ووڈکھیلے۔
* پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹی 20کا پہلا گولڈن ڈ ک کیا ۔یعنی صفر پر آؤٹ ہو ئے۔
* میچ کے دوران تیز آندھی اور ہلکی بارش بھی ہوئی۔
* شائقین کو یہ شکایت رہی کہ ٹکٹیں بہت مہنگی تھیں۔

تیسر ا ٹی 20 کرکٹ میچ فائنل بن گیا:
آزادی کرکٹ کپ سیریز کے پہلے دونوں میچ پاکستان اور ورلڈ الیون نے ایک ایک جیت لیئے ۔لہذا تیسرا میچ فائنل کی حیثیت اختیار کر نے کی وجہ سے شائقین کیلئے دِلچسپی کا باعث بن گیا۔15ِ ستمبر 2017ء کو کھیلے جانے والے تیسرے ٹی20 میچ میں ٹاس ورلڈ الیون نے جیت کر فیلڈنگ کرنے کو ترجیع دی۔

حسبِ معمول وکٹ نے ورلڈ الیون کے باؤلرز کی کو ئی خاص مدد نہ کی اور پاکستانی بلے باز اسکور کرنے میں بھی کامیاب ہو گئے ۔ بہرحال آؤٹ بھی اپنی غلطی پر ہوئے۔ دونوں اوپنر ز احمد شہزاد 89اور فخر زماں 27رنز بنا کر بین کیٹنگ اور ڈیرن سیمی کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو گئے۔بابر اعظم ایک دفعہ پھر اپنی نصف سنچری مکمل نہ کر سکے اور48رنز پر اونچا شارٹ کھلتے ہو ئے آؤٹ ہوئے۔عماد وسیم صفرپر پویلین واپس گئے اور شعیب ملک 17 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔اسطرح20اوورز کے مکمل ہونے پر 4کھلا ڑی آؤٹ پر 183اسکور بنائے۔ ورلڈ الیون کی طرف سے تھیسارا پریرا نے 2کھلاڑی آؤٹ کیئے۔

ورلڈ الیون کے اوپنر تمیم اقبال نے بیٹنگ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنانے کی کوشش کی لیکن14رنز پر ہی آؤٹ ہو گئے اور دوسرے اوپنرہاشم آملہ 21رنز بنا کر حسن علی کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوئے۔جسکے بعد باقی کھلاڑی بھی جم کر نہ کھیل سکے اور آؤٹ ہو نے شروع ہو گئے۔ڈیویڈ ملر اور تھیسارا پریر نے32،32رنز بنائے اور ڈیرن سیمی 24رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔لہذا 20اوورز میں ورلڈالیون8 وکٹوں پر 150اسکور بنا سکے اور 33رنز سے شکست کھا گئے۔پاکستان کی طرف سے باؤلنگ میں نمایاں رہے حسن علی2وکٹیں حاصل کر کے۔ عماد وسیم، عثمان شنواری خان اور رومان رئیس نے ایک ایک کھلاڑی آؤٹ کیا۔

مین آف دِی میچ بنے " احمد شہزاد" ۔ اُنھیں انعام میں ایک موٹر سائیکل بھی دی گئی۔

اہم واقعات:
* پاکستان کی طرف سے سہیل خان کی جگہ حسن علی کو کھلایا گیا۔
* ورلڈ الیو ن کی طرف سے پال کالنگ ووڈ اور ٹم پین کو آرام کروا کرڈیرن سیمی اور جارج بیلی کو کھیلنے کا موقع فراہم کیا گیا۔
* احمد شہزاد کی خلاف توقع دُھواں دار بیٹنگ پر شائقین حیرانگی کا اظہار کرتے رہے ۔ گراؤنڈ کے چاروں طرف چوکے چھکے لگائے۔
* رومان رئیس نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے سیریز کا پہلا اور واحد میڈن اوور کیا۔
* شاہد آفریدی اور مصباح الحق کی قذافی اسٹیڈیم میں آمد اور سجائے ہوئے رکشوں میں اسٹیڈیم کا چکر لگانے پر شائقین خوش ہوئے۔
* مین آف دِی سیریز " ہاشم آملہ اور بابر اعظم" ہوئے۔
* اس میچ میں قذافی اسٹیڈیم ہاؤس فُل رہا۔
* " اَرشمہ" نامی لڑکی نے گلے میں بڑا ڈھول ڈال کر پاکستان کی جیت کی خوشی میں بجایااور ڈھول کی تھاپ پر لڑکوں نے بھنگڑا بھی ڈالا۔

سیریز کا مختصر تجزیہ :
شائقینِ پاکستان کیلئے اپنے ملک میں کرکٹ دیکھنا اور اپنے کھلاڑیوں کی اچھی پرفارمنس سے لُطف اندوز ہو نا ہی اس سیریز کا اہم خاصہ ہے جو تینوں میچوں میں ہی پاکستان ٹیم کی بہترین کارکردگی سے نظر آیا۔ لیکن ماضی کی طرح ایک سوال پھر اہم رہا کہ " پیچ" کیسی بنائی گئی تھی؟ نہ فاسٹ باؤلر کا ساتھ دیا اور نہ ہی وکٹ میں کچھ خاص سپن نظر آیا۔ورلڈ کے کرکٹرز کے مطابق وکٹ بھی ورلڈ کلاس ہونی چاہیئے۔ بہرحال ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پاکستانی بلے بازوں نے جارحانہ بیٹنگ کی اور شائقین سے داد بھی وصول کی۔ پاکستانی شائقین نے ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں کے کھیل کی بھی بہت تعریف کی۔

Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 204 Articles with 304829 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More