پاکستان سے انٹرنیشنل فیری سروس کا آغاز

سمندری سیاحوں کے لئے یہ بہت بڑی خوشخبری ہے کیونکہ اب وہ پاکستان سے مڈل ایسٹ ممالک کی سیر بذریعہ فیری کر سکیں گے۔ابتدائی طور پر گوادر سے چاہ بہار ایران تک اس سروس کو شروع کیا جائے گا اور آہستہ آہستہ اس سروس کو دوبئی،مسقط و اومان تک بڑھایا جائے گا۔ایران کے ساتھ فیری سروس شروع کرنے کا فیصلہ 2014 میں بھی کیا گیا تھا اور باقائدہ طور پر پاکستان اور ایران کے درمیان زائرین کے لئے فیری سروس شروع کرنے کے معاملات طے پا گئے تھے۔اس لئے ایران کی طرف سے تو گرین سگنل ملنا یقینی ہے ۔پاکستان سے زیادہ تر زائرین ایران جانے کے لئے بلوچستان کا راستہ اختیار کرتے ہیں جو نہ صرف دشوار گذار ہے بلکہ غیر محفوظ بھی ہے اس کے مقابلے میں فیری سروس محفوظ ترین سفر ہو گا اور اس میں وقت کی بھی بچت ہو گی۔کراچی سے ایران کی بندر گاہ چاہ بہار تک کا کل سمندری فاصلہ 347ناٹیکل مائلز ہے۔فیری کی رفتار اگر 22ناٹے کل مائلز فی گھنٹہ ہو تو یہ فیری 16 گھنٹے میں اپنا سفر طے کرے گی۔اس کے برعکس میں اوپر بتا چکا ہوں کہ بلوچستان کا بائی روڈ سفر انتہائی دشوار گذار اور خطروں سے خالی نہیں۔سمندر کی نسبت بائی روڈ وقت بھی زیادہ لگتا ہے اور یہ یقیناً تکھا دینے والا سفر ہے۔پاکستان سے ایران جانے والے زاہرین کی تعداد اچھی خاصی ہوتی ہے۔اس لئے ان زائرین کے لئے یہ بہت بڑی خوشخبری ہے بہت سے زائرین ایسے بھی ہیں جو ہر سال ایران میں مذہبی زیارتوں کے لئے جاتے ہیں۔

مسافروں کی سہولت اور سیکورٹی کے لئے وزارت پورٹس اینڈ شپنگ نے وزارت دفاع،وزارت خارجہ اور وزرات داخلہ سے رجوع کیا ہے۔اس کے علاوہ مسافروں کے لئے کنٹین ،پارکنگ اور ریسٹ رومز سے متعلق تمام اتھارٹیز کو آگاہ کر دیا ہے۔اگر مسافروں کے لئے بہتر سفری سہولیات ہوں گی تبھی یہ فیری سروس کامیاب ہو سکے گی۔اس فیری سروس سے تجارت کو بھی فروغ حاصل ہو گا اور پاکستانی تاجر جن کی تجارت مڈل ایسٹ کے ان ممالک سے ہے جہاں یہ فیری سروس کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وہ یقیناً اس سسروس ے مستفید ہو سکیں گے۔اس سروس سے ان ممالک سے نہ صرف نئے تجارتی راستے کھلیں گے بلکہ اس سے پاکستان کے زرمبا لہ میں بھی اضافہ ہو گا۔

یہ سروس شروع کرنا نہایت اچھا قدم ہے اور اس سے تمام دوست ممالک کے ساتھ روابط اور مضبوط ہوں گے۔اس کے علاوہ تجارتی مقاصد بھی پورے کئے جا سکیں گے۔اس کے علاوہ یہ سروس مسافروں کے لئے نہ صرف آرام دہ بلکہ سستی بھی ہو گی۔ایک عام شہری بھی اس کا سفر کر کے لطف اندوز ہو سکے گا۔سفر کے ساتھ ساتھ سمندر کی سیر کرنے کا موقعہ بھی ملے گا۔اس سروس کو کامیاب بنانے کے لئے حکومت پاکستان کو مسافروں کا ہر طرح سے خیال رکھنا ہو گا۔ان کے سفر کو محفوظ بنانا ہو گا۔دوران سفر ان کو بہتر سہولیات اور انٹر ٹینمنٹ دینی ہوں گی تب ہی اس سروس کو کامیاب بنایا جا سکے گا۔اگر پاکستان سے لوگ دوسرے ممالک سفر کریں گے تو یقیناً بہتر سروس کی وجہ سے ان ممالک کے لوگ بھی پاکستان کا سفر کرنے کے لئے ہوائی جہاز کی نسبت فیری کو ہی ترجیح دیں گے۔
 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1841365 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More