ہم کیوں کہیں کہ برما میں بھی مسلمان رہتے ہیں

ہم کیوں کہیں کہ برما میں خون کی ندیاں بہتی ہیں

ہم کیوں کہیں کہ برما میں ماؤں کے پیٹ چاک کرکے بچوں کو نکالاجاتاہے

ہم کیوں کہیں کہ برما میں اکثر معصوموں کے ناخنوں کو زنبور(پِلاس)سے کھینچ کھینچ کر ان ی معصومانہ چیخوں سن سن کر مسرور ہوا جاتاہے۔

ہم کیوں کہیں کہ انسانیت سوزی کے وہ تمام تر حربے جو عقلِ انسانی سے ماوراء ہیں ،ملکِ برما کی ظالم و جابر فوج اور وہاں کی نہایت امن پسند بدِّسٹ عوام نے اپنانے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی

ہم کیوں کہیں کہ برما کہ کم و بیش گیارہ لاکھ عوام ایک دو سال سے نہیں بلکہ تقریبا ساٹھ سال سے بے یار و مددگار ہے۔

جی !!!!!!
سہی فرمایا !!!!!!!

ہم تو یہ کہیں گے

وہاں کے لوگ نام کے مسلمان ہیں ،ان میں بزدلی کا عنصر سرایت کرگیا ہے ،ان کےرکھ رکھاؤ اور رہن سہن سے ان کا صاحبِ ایمان ہونا معلوم ہی نہیں ہوتا ۔

مگر یہ کیوں فراموش کردیا کہ ان پر "توحید و رسالت کے اقرار کرنے کا لیبل لگاہوا ہے" جو ہمیں "کجسد واحد " کا فرمان یاد دلاتا ہے ،

مانا کہ ہم سارے کے سارے باغیرت اور غیور مسلمان جو برما میں نہیں رہتےہیں وہ سب کے سب ان برمی خوش_حال مسلمانوں کی طرح محض اعتقادی_اورنامی_مسلمان نہیں بلکہ ہم سب تو ماشاء اللہ ،الحمدللہ،سبحان اللہ ،حق_تقاتہ کی کسوٹی پر ایک ایک انچ اور ایک ایک سوت مکمل ومجسم پورے اترنے والے اعتقادی_نامی_اور سب سے اعزازی چیز عملی_مسلمان بھی ہیں۔۔۔۔

جمہوریت اورسلطنت جیسے دکھاوے کے پرسکون ماحول میں پرتعیش زندگی بسر کررہے ہیں کیونکہ ہمیں بعث بعدالموت پر زبانی اعتقاد ہے مگر اس کے وقوع پذیر ہونے اور نہ ہونے کا معاملہ تو بہت بعد کا ہے ۔۔۔

ارے ۔۔۔۔۔۔
ہماری غیرتیں نیلام ہوچکی ہیں
ہماری احساسات پر بزدلی کی دبیز چادریں تن چکی ہیں

آج وہ۔۔۔۔ تو ۔۔۔۔۔۔کل ہماری باری ہے ،
پیر پر پیر اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے انتظار کرتے رہئیے ۔۔۔۔

کم ازکم کچھ نہیں تو جمہوریت اور سلطنتی نظام کے تحت جو طریقے رائج ہیں (گرچہ وہ جوئے شیر لانے کے مانند ہیں) انہی سے کچھ ہاتھ پیر ہلا کر ان مظلوموں کی داد رسی کا ذریعہ بنئیے ..باقی مصلوں پر مصلے بچھاکر دعا دعا دعا دعا دعا دعا دعا جو ڈھکے چھپے لفظوں میں دغا دغادغادغا ہی ہے کیونکہ ہمارے اعمال ایسے ہیں کہ ہم میں اکثریت کو خود کے مستجاب الدعوات ہونے کا مکمل یقین ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ماخوذ)
 

Asif Jaleel
About the Author: Asif Jaleel Read More Articles by Asif Jaleel: 224 Articles with 248944 views میں عزیز ہوں سب کو پر ضرورتوں کے لئے.. View More