ذکر الہی میں بیماریوں کا علاج

دین سے دوری، حب جاء، حب مال، لوڈشیڈنگ، بے روزگاری، انصاف کے حصول میں درپیش مسائل، نافرمان اولاد، دہشت گردی، بیماری و دیگر بہت سی معاشرتی ومذہبی خرابیوں اور گناہوں کے باعث ذہنی تناؤ، افسردگی، جیسے امراض میں بے پناہ اضافہ ہورہاہے۔ کسی بھی نفسیاتی ڈاکٹر کے پاس چلے جائیں بے پناہ رش ہوتاہے۔ بعض لوگ ذہنی تناؤکا علاج ادویات میں اور بعض دو نمبر پیر فقیر کے پاس تلاش کرتے ہیں۔ جبکہ دونو ں صرف مال بنانے کے سوا کچھ نہیں کرتے۔ ذہنی تناؤ، دباؤ، پریشانیوں کا علاج اﷲ تعالی نے اپنے ذکر میں بتایا ہے جو لوگ اﷲ کا ذکر کرتے ہیں ان کی مثال حدیث پاک ؐ کے مفہوم کے مطابق زندہ کی سی ہے اور جو ذکر نہیں کرتے ان کی مثال مردہ کی سی ہے۔ اﷲ تعالی نے ایک جنت کا دروازہ زاکرین کیلئے مختص کیاہے۔ وہ ہنستے ہوئے جنت میں داخل ہوں گے۔ ہم دنیاوی اسباب ادویات پر تو ہزاروں لٹادیتے ہیں لیکن تمام امراض کا علاج اﷲ تعالی نے قرآن مجید میں لکھ دیاہے ۔ لیکن ہماری اس طرف توجہ نہیں ہوتی اسی لئے در بدر کی ٹھوکریں کھاتے پھرتے ہیں۔ افضل ترین زکر کلمہ طیبہ کا پڑھناہے اور اﷲ کا نام نفسیاتی امراض کیلئے بہترین علاج ہے۔ ہالینڈ کے ماہر نفسیات نے انکشاف کیاہے کہ لفظ اﷲ کا ذکر افسردگی اور ذہنی تناؤ کے شکار مریضوں کیلئے بہترین علاج ہے۔ بلکہ انہیں دیگر نفسیاتی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتاہے۔ ڈچ ماہر نفسیات وینڈر ہاون نے اپنی نئی دریافت میں اعلان کیا ہے کہ قرآن مجید کا مطالعہ اور لفظ اﷲ کا بار بار دہرایا جانا مریض یا عام شخص ہر دو پر اثر کرتاہے۔ ڈچ پروفیسر اپنے مطالعہ اور تحقیق سے گزشتہ تین سالوں سے مریضوں پر تجربے کررہے ہیں۔ ان میں بیشتر مریض غیر مسلم تھے جو عربی نہیں بول سکتے تھے۔ انہیں لفظ اﷲ صاف طورپر بولنے کی تربیت دی گئی۔ اس کا غیر معمولی نتیجہ برآمد ہوا۔ خاص طورپر ان مریضوں پر جو افسردگی اور تناؤکا شکار تھے۔ سعودی روزنامہ الوطن نے لکھاہے کہ مسلمان جو کہ عربی پڑھ سکتے ہیں اور قرآن مجید کا مطالعہ بلا ناغہ کرتے ہیں وہ خود کو نفسیاتی بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ماہر نفسیات کے مطابق اﷲ کا ہر لفظ نفسیاتی امراض کے سدباب میں مؤثر ہے۔ اپنی تحقیق کی مزید وضاحت کرتے ہوئے وینڈر ہاون نے بتایا کہ لفظ اﷲ کا پہلا حرف الف نظام تنفس سے خارج ہوتاہے اور سانس کو کنٹرول کرتاہے۔ حرف ل کی ادائیگی کیلئے زبان کو معمولی سا تالو سے لگاکر تھوڑا توقف کرنے کے بعد اس عمل کو صحیح ادائیگی سے دہرانے اور سانس لینے کے عمل توقف سے جاری رکھنے سے تناؤ کو عافیت حاصل ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ لفظ اﷲ کا آخری لفط ہ کی ادائیگی سے پھیپھڑے اور دل کا رابطہ ہوتاہے اور بدلے میں یہ رابطہ دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرتاہے ۔

خواجہ غلام حسن سواک رحمہ اﷲ ایک بڑے معروف بزرگ گزرے ہیں ان کا بڑا مشہور واقعہ ہے۔ اس واقعہ کے سینکڑوں لوگ گواہ موجود ہیں ۔ایک جگہ ہندو مسلمان اکھٹے رہتے تھے۔ ہندوؤں نے مقدمہ کردیا اور جج نے ان کو عدالت میں بلوالیا۔ حضرت عدالت پہنچے جج سے پوچھا کہ مجھے کیوں بلایا اس نے کہا جی آپ پر مقدمہ یہ ہے کہ آپ نوجوان ہندوؤں کو زبردستی مسلمان بناتے ہیں۔ وہ بڑے حیران ہوئے فرمانے لگے کہ میں زبردستی مسلمان بناتاہوں؟ کہا ہاں، تو یہ کہہ کر وہ ہندوؤں کی طرف متوجہ ہوئے اور ان میں سے جو آدمی قریب تھا اس کی طر ف دیکھ کر کہا اﷲ۔۔ ان کا اﷲ کہنا تھا کہ اس ہندو نے کلمہ پڑھنا شروع کردیا۔ پھر دوسری کی طرف متوجہ ہوئے پھر تیسرے کی طرف پانچ بندوں کی اشارہ کرکے اﷲ کا لفظ کہا اور پانچوں بندوں نے کلمہ پڑھا۔ جج نے یہ دیکھ کر انکا مقدمہ ہی خارج کردیا۔ سینکڑوں لوگوں نے یہ واقعہ اپنی آنکھ سے دیکھا۔ اس اﷲ کے نام کی عجیب برکات ہیں۔ ہاں ہمیں یہ نام لینا نہیں آتا۔ ذرا لے کر تو دیکھیں تب پتہ چلے گا۔ جب اﷲ تعالی نے قرآن میں کہہ دیا ،۔۔تبارک اسم ربک۔۔۔۔ برکت والا نام ہے تیرے رب کا۔ ہم پہلے یہ نام پکارنا تو سیکھیں پھر اس کی برکتیں دیکھیں۔۔ اﷲ والے یہ ۔۔۔ا ﷲ۔۔۔ کہنا سکھاتے ہیں اس کو پہلے دل میں اتارنا پڑتاہے پھر یہ دل سے نکلتاہے تو اسکی ایک تاثیر ہوتی ہے کہ دل سے جو بات نکلتی ہے اثررکھتی ہے۔

حضور ﷺکی امت کا فتنہ مال ہے مال کی محبت نے امت رسول اﷲ ؐ کو اﷲ کے ذکر سے دور رکھاہواہے۔ ذکر تو چھوڑیں ہم فرائض کی ادائیگی جن میں توحید، نماز، روزہ، حج، زکوۃ ، حج کی میں بھی انتہائی غافل ہیں جس کے باعث ہم اﷲ تعالی کی مدد و نصرت سے محروم ہیں۔ صحابہ کرام ایک ایک سنت کا خیال رکھتے تھے۔ خیبر کا قلعہ فتح نہیں ہورہا تھا معلوم ہو اکہ مسواک کی سنت کی کمی ہے۔ تمام فوج نے مسواک شروع کردی۔ اﷲ نے دشمنوں کے دلوں میں یہ ڈر طاری کردیا کہ مسلمان دانت تیز کررہے ہیں کہیں ہمیں کچہ نہ چباڈالیں۔ قلعہ کا دروازہ کھول دیا گیاہمارے وضو کا ایک ایک عمل ہمارے جسم کے ہرعضو کو ذہنی ، قلبی تندرستی دیتاہے لیکن بدقسمتی سے 90فیصد مسلمان نماز پڑھنے سے محروم ہیں۔ زکوۃ کا ادا کرنا برکت و رحمت کا ذریعہ ہے لیکن ہم اسے تاوان سمجھتے ہیں ۔ ہمارے نبی ؐ نے فرمایا کہ اپنے بیماروں کا علاج صدقہ خیرات سے کرو لیکن ہمارا اولین دھیان اچھے سے اچھے ڈاکٹر کی طرف جاتاہے۔ جب تمام سے تھک جاتے ہیں تو پھر ڈاکٹر بھی کہتاہے کہ اب آپ اﷲ اﷲ کریں۔ جو کام پہلے کرنے کا تھا وہ ہم آخر میں کرتے ہیں۔ یہ سب بداعمالیاں، دین کے علم، ماحول سے دوری کے باعث ہے اﷲ تعالی ہمیں دین کی مکمل سوجھ بوجھ عطا فرمائے۔ ذہنی تناؤ کے باعث گھروں میں فساد، طلاق اور خودکشی کی شرح میں اضافہ ہورہاہے۔ اﷲ سے دوری کے باعث نیند کیلئے بھی گولیاں استعمال کی جاتی ہیں جبکہ نفسیاتی مریضوں کے ڈاکٹرز بھی مریضوں کو زیادہ تر سکون، نیند کی گولیاں ہی لکھتے ہیں جس کے باعث مریض دیگر اور کئی بیماریوں میں بھی مبتلا ہوجاتاہے۔ آج ہمارے نبی ﷺ کی سنتوں، اﷲ کے احکامات پر اغیار ریسرچ کرکے عل پیراء ہیں لیکن گھر کی مرغی دال برابر کے مصداق ہم اﷲ کے ذکر سے محروم ہیں ۔ بروز قیامت بھی جنتی کو دنیا کے کسی بھی وقت کا افسوس نہ ہوگا بجز اس لمحے کے جو اس نے اﷲ کے ذکر کے بغیر گزارا۔ اﷲ ہمیں بھی عمل کی توفیق عطا فرمائے۔


 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Sohail Aazmi
About the Author: Sohail Aazmi Read More Articles by Sohail Aazmi: 181 Articles with 137038 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.