انمول قدرتی حسن کا پاسبان، محکمہ وائلڈ لائف پنجاب

ارضِ مقدس پاکستان کو خدائے بزرگ و برتر نے اپنی فطرتی فیاضیوں اور قدرت کے اَن گنت شاہکاوں سے نوازا ہے، پاکستان دنیا کا واحد خطہ ہے جس میں دنیا کہ ہر قسم کی معدنیات، خوبصورت موسم، پہاڑ، صحرا، ندی نالے، دریا، سمندر، برف کی دبیز تہوں سے ڈھکی فلک بوس چوٹیوں سے لے کر قدرتی جھرنوں اور آنکھوں کو خیرہ کر دینے والے قدرتی مناظر، جنت نظیر وادیاں ربّ ِکائنات کی ربوبیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں، حسن فطرت سے مالا مال جنگلی حیات، شکار گاہیں، انسانوں کا رزق بننے والے چرند پرند، انواع و اقسام کے جاور ورطۂ حیرت میں ڈال دیتے ہیں جن کے بغیر اس جہاں کی خوبصورتی بے رنگ اور بے کیف نظر آتی ہے۔ وائلڈ لائف (محکمہ جنگلی حیات) میری طرح عام لوگوں کی سمجھ سے بالا تر ہے لیکن جب اندر جھانک کر دیکھا جائے تو یہ صرف شکاریوں تک محدود نہیں بلکہ انسانی زندگی کی چہل پہل، جنگلوں، ندی نالوں، پہاڑوں اور صحراؤں کی خاموشی اور تنہائی میں زندگی کے آثار ان کے بغیر ناممکن ہی نہیں بے سود بھی ہیں۔ گذشتہ روز مجھے ماہرین جنگلی حیات اور برسہا برس سے نادر قیمتی چرند پرند کی نسل کو بچانے اور ان کی افزائش نسل پر کام کرنے والے ملک کے نامور سرکاری و غیر سرکاری صاحبان سے شرفِ ملاقات کا موقع ملا، کچھ زیادہ باتیں تو میرے اوپر سے گزر جاتیں جن کا اداراک شاید مجھے اس سے پہلے نہ تھا مگر جتنی معلومات میری سمجھ میں آئیں وہ ایک بڑا خزانہ تھا، مجھے احساس ہو رہا تھا کہ کوئی محکمہ فضول نہیں ہوتا، یہ ہماری لاعلمی ہے کہ ہم یہ اندازہ نہیں کر پا رہے ہوتے کہ واقعتا ہر محکمہ کی اہمیت ایک سے بڑھ کر ایک ہے۔ برسہا برس سے دوستی کے ناطے میں بندھے انتہائی زیرک اور نفیس دوست خالد عیاض احمد خاں جو اِس وقت محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر متمکن ہیں ان کی دعوت پر ایک چھوٹی مگر پر وقار محفل میں شرکت کا موقع ملا جس میں نواب آف کالا باغ ملک عبدالوحید، شارخ بٹ چیف گیم وارڈن (آنریری)، بدر منیر سابق چیف گیم وارڈن (آنریری)، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف عبدالشکور منج اور بنفس نفیس محترم عیاض احمد خاں ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف پنجاب بھی موجود تھے، باقی دوستوں کے نام نہیں جان سکا، ان کی باتیں سن کر میں ورطۂ حیرت میں مبتلا تھا کہ یہ لوگ جنگلوں، پہاڑوں، دریاؤں، صحراؤں کی کتنی معلومات رکھتے ہیں اور ان میں بسنے والے چرند پرند ان کی نسلوں ان کے رنگوں اور ان کی تعداد تک کو جانتے ہیں اور آئندہ نسلوں کیلئے ان کو محفوظ بنانے کے اقدامات کس قدر دلچسپی، محنت اور جانفشانی سے کرتے ہیں جس کی طرف عام آدمی کی سوچ بھی نہیں جاتی، پاکستان میں جنگلی حیات کی نگہداشت پر مامور مختلف سرکاری و نیم سرکاری ادارے، تنظیمیں، قومی، علاقائی اور صوبائی سطح پر قائم ہیں جو جنگلی حیات کی بقاء اور تحفظ کیلئے اپنے اپنے انداز میں بھرپور کام کررہی ہوں گی، تاہم صوبہ پنجاب میں بطور ڈائریکٹر جنرل خالد عیاض احمد خاں نے جب سے چارج سنبھالا ہے اِس محکمے کے رنگ ڈھنگ اور کام ہی بدل گیا ہے کیونکہ خالد عیاض احمد خاں کو جب سے میں دیکھ رہا ہوں وہ اپنے کام میں لگن اور سخت محنت پر یقین رکھتے ہیں، اُ نھوں نے کبھی اپنا کام پینڈنگ نہیں رکھا بلکہ اس میں جدت لا کر نئے تقاضوں اور وقت کے مطابق ڈھالتے ہیں، وہ ایک کری ایٹوشخصیت کے مالک ہیں یہی وہ ہے کہ نیچے سے اوپر تک محکمہ کا ہر افسر اور ملازم دل سے ان کی عزت کرتا نظر آتا ہے، ڈائریکٹر جنرل خالد عیاض احمد خاں کی شبانہ روز کاوشوں اور مسلسل محنت کی وجہ سے انتہائی تیزی سے محکمہ وائلڈ لائف جنگلی حیات کے فروغ، پارکس، چڑیا گھروں کی ترقی و ترویج کی جانب گامزن ہے، اُنھوں نے پہلی مرتبہ محکمہ کے گیم واچرز کی مختلف ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر خود جا کر یونیفارم مہیا کی، ملازمین اور افسران کو ان کی حوصلہ افزائی کیلئے اچھی کارکردگی پر تحائف سے بھی نوازا جو اُن سے پہلے اِس سے پہلے اِس محکمے میں کبھی دیکھنے کو نہ ملا، اب یہ محکمہ حقیقتاً نت نئے سنگ ِمیل عبور کرتا نظر آرہا ہے، جہاں تک محکمہ کے ملازمین اور افسران کی فلاح و بہبود اور ان کے تحفظ کیلئے بہت سارے اقدامات کیے گئے ہیں، وہاں قارئین کی دلچسپی کیلئے محکمہ کا تعارف بھی بہت ضروری ہے، جو نظرِ قارئین ہے۔
یادرہے کہ محکمہ 1934 میں گیم ڈیپارٹمنٹ کے نا م سے قائم ہواجو1973 میں محکمہ تحفظ جنگلی حیات وپارکس پنجاب کے نام سے ازسرِنو منسوب ہو کر صوبائی محکمہ جنگلات ، جنگلی حیات وماہی پر وری پنجاب سے منسلک کر دیا گیا ۔محکمہ کا موجودہ انتظامی ڈھانچہ 10علاقائی/ ڈویژنل دفاتر ، 36ضلعی دفاتراور 119تحصیل دفاتر پر مشتمل ہے ۔صدر دفتر لاہورکے علاوہ دیگر علاقائی اور ڈویژنل دفاتر بھی ہیں ۔لاہور ،گوجرانوالہ ، فیصل آباد، ساہیوال ، سرگودھا، ملتان ،سالٹ رینج چکوال ، راولپنڈی ، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان شامل ہیں۔ محکمہ وائلڈلائف ایکٹ(ترمیمی2007ء ) اور ترمیم شدہ قواعد وضوابط2010ء کے تحت صوبہ میں جنگلی حیا ت کے تحفظ ، قیام ، بقا اور بندوبست کیلئے کا م کر رہا ہے۔صوبہ بھرمیں محکمہ کے زیر انتظام 1221ایکڑپر محیط 14وائلڈلائف پارکس ، 62ایکڑپر 03چڑیا گھروں اور 242ایکڑ پرمحیط 01سفاری زو میں خطرے سے دوچار جنگلی حیات کی مقامی آبادی کی اسیری میں کامیاب افزائش نسل جاری ہے عوام کی تفریح ، تعلیم و تحقیق کے لئے ان پارکس اور چڑیا گھر وں میں 45اقسام کے1221ممالیہ، 195اقسا م کے 5826پرندے جبکہ11اقسام کے215خزندے رکھے گئے ہیں جہاں لاکھوں کی تعداد میں روزانہ آکر عوام اپنی علمی و تحقیقی تشنگی دور کرنے کے علاوہ تفریح سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔صوبہ کے طول وعرض میں ایک قدرتی ماحول میں جنگلی جانوروں اور پرندوں کے تحفظ اور بقا کو یقینی بنانے کیلئے 497612ایکڑپر مشتمل 37 وائلڈ لائف سینگچوریز (جنگلی حیات کی محفوظ پنا گاہیں)،568205ایکڑ پر مشتمل 24محفوظ شکارگاہیں قائم کی گئی ہیں علاوہ ازیں چولستان اور سالٹ رینج میں وائلڈ لائف پر وٹیکشن فورسز کا قیا م بھی اسی مقصد کے پیشِ نظرکیا گیا ہے ۔صوبہ میں اڑیال کی آبادی کو تحفظ دینے کیلئے سالٹ رینج میں پانچ کمیونٹی بیسڈ آرگنائز یشنزکلرکہار سی بی او چکوال ، پوٹھوہار کنزرویشن سی بی او چکوال، وائلڈلائف لورز جہلم،ویسٹرن سی بی او جہلم اور کالاباغ سی بی او میانوالی بھی اسی سلسلے کی مضبوط کڑیاں ہیں۔

صوبہ میں محکمہ کے جاری ترقیاتی پراجیکٹس میں 199.215 ملین کی لاگت سے امپروومنٹ/ری ہیبلی ٹیشن آف وائلڈلائف پارک بانسرہ گلی مری،131.970ملین کی لاگت سے کپیسٹی بلڈنگ آف ریسرچ اینڈٹریننگ اِن وائلڈلائف ڈسپلن،190.305ملین کی لاگت سے منی زو بھکر،399.100ملین کی لاگت سے ڈویلپمنٹ آف اینیمل سفاری اینڈ امپروومنٹ آف ایگزسٹنگ فسیلیٹیز ایٹ سفاری زو لاہور(فیز)11-،142.078ملین کی لا گت سے امپروومنٹ/ ماڈرنائزیشن آف لاہور زو ،60.529ملین کی لا گت سے ایسٹیبلشمنٹ آف اسٹرٹیجک مینجمنٹ یونٹ اِن وائلڈلائف ڈیپارٹمنٹ اور 151.152ملین کی لاگت سے ایسٹیبلشمنٹ آف منی زو ایٹ تونسہ سٹی شا مل ہیں جبکہ مستقبل کے منصو بہ جا ت میں 10481.183ملین کی لاگت سے سا لٹ رینج میں نیشنل سفا ری پا رک کا قیام ،80.000ملین کی لاگت سے پنجا ب ولچر ریسٹو ریشن اینڈ کنزر ویشن پرا جیکٹ،120.000ملین کی لا گت سے اوکاڑہ شہر میں وائلڈ لائف پا رک کا قیا م ،85.000 ملین کی لاگت سے امپروومنٹ اینڈڈیویلپمنٹ آف چشمہ ویٹ لینڈ با ئیو ڈائیورسٹی ، 59.988ملین کی لا گت سے امپروومنٹ/ ری ہیبلیٹیشن آف وا ئلڈ لائف پارک ہیڈسلیما نکی ضلع اوکاڑہ ، 85.071ملین کی لاگت سے چھا نگا ما نگا وائلڈلائف پا رک کی امپروومنٹ اور ڈئیر سفا ری کا قیا م اور 78.249ملین کی لاگت سے پر وٹیکشن، کنزرویشن اینڈ سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ آف ویٹ لینڈ ایٹ تونسہ بیرا ج ضلع مظفر گڑھ شا مل ہیں۔

مزید برآں جنگلی حیا ت کے تحفظ اور فروغ کیلئے کئے جانے والے حا لیہ اقدامات میں محکمہ کی تا ریخ میں پہلی مرتبہ سفا ری زولاہور میں ہنٹر ز سیمینار ، کلر کہار میں کمیو نٹی بیسڈآرگنا ئزیشن کنونشن اور لا ہور چڑیا گھر لاہور میں پرا ئیویٹ وائلڈ لائف بر یڈنگ فا رمرز کنونشن کا انعقاد ، وا ئلڈ لائف ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے قواعد و ضوابط میں قید و جرما نے کی سزا ں میں اضافہ ،سفا ری زورائیونڈ روڈلا ہور میں نئے جنگلی جانوروں کی نما ئش کے علاوہ سٹیٹ آف دی آرٹ فوڈکورٹ اور پلے لینڈکا قیام ، کپیسٹی بلڈنگ آف ریسرچ اینڈٹریننگ اِن وائلڈلائف ڈسپلن،صحرائے چولستان بہا ولپور میں کالا ہرن اور چنکارہ کی ٹرافی ہنٹنگ اور کلر کہار میں فیزنٹ شوٹنگ کا انعقاد جس سے محکمہ کولاکھوں روپے ریونیوحاصل ہوا علاوہ ازیں کیپٹو ہیڈوائلڈ لائف سپیشیز میں ڈیلنگ لائسنس کا اجرا اور صوبہ میں غیر قانونی شکاریوں کے خلاف ایک موثراور مر بوط مہم کا آغاز قا بل ذکر ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ حسن فطرت کے نگہبان اس محکمہ جنگلی حیات و پارکس پنجاب کے شانہ بشانہ عوام بھی اس قومی کاز اور اثاثے کے تحفظ کیلئے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں تا کہ جنگلی حیات کی شکل میں یہ قیمتی سرمایہ ہماری آئندہ نسلوں کیلئے محفوظ رہے۔

Attique Yousuf Zia
About the Author: Attique Yousuf Zia Read More Articles by Attique Yousuf Zia: 30 Articles with 25294 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.