جنت میں مردوں کے لیے حوریں تو عورتوں کے لیے کیا؟

اب سوال کی جانب آتے ہیں- جنت میں مرودوں کو تو حوریں ملیں گی مگر عورتوں کو کیا؟ اسکا جواب اس قدر مکمل اور خوبصورت کہ پھر کسی سوال کی ضرورت نہ رہے گی- مردوں کو جہاں حوریں ملیں گی وہیں عورتوں کے لیے بھی انعامات کا ذکر ہے-
جنت میں داخل ہونے والی خواتین کو اللہ تعالی نئے سرے سے پیدا فرمائیں گے- اور وہ کنواری حالت میں جنت میں داخل ہوں گی💞

اسلام ایک مکمل دین ہیں- اس قدر مکمل کہ انسانوں کے حقوق سے لے کر جانوروں کے حقوق بھی اس دین نے ہمارے سامنے رکھ دیے ہیں- عورت کو جو مقام و مرتبہ اسلام نے دیا ہے وہ کوئی مذہب آج تک نہ دے سکا!!

اب سوال کی جانب آتے ہیں- جنت میں مرودوں کو تو حوریں ملیں گی مگر عورتوں کو کیا؟ اسکا جواب اس قدر مکمل اور خوبصورت کہ پھر کسی سوال کی ضرورت نہ رہے گی- مردوں کو جہاں حوریں ملیں گی وہیں عورتوں کے لیے بھی انعامات کا ذکر ہے-

💞جنت میں داخل ہونے والی خواتین کو اللہ تعالی نئے سرے سے پیدا فرمائیں گے- اور وہ کنواری حالت میں جنت میں داخل ہوں گی💞

💞جنتی خواتین اپنے شوہروں کی ہم عمر ہوں گی💞

💞جنتی خواتین اپنے شوہروں سے ٹوٹ کر پیار کرنے والی ہوں گی💞

💞قرآن مجید میں ان تمام باتوں کو سورہ واقعہ میں اس طرح بیان کیا ہے💞

🌹إنا أنشأھن إنشاء 0 فجعلنھن ابکارا 0 عربا اترابا 0 لاصحاب الیمین ( 56: 38-35 )🌹

💞 ترجمہ: اہل جنت کی بیویوں کو ہم نئے سرے سے پیدا کریں گے اور انہیں با کردار بنا دیں گے اپنے شوہروں سے محبت کرنے والیاں اور انکی ہم عمر ،یہ سب کچھ داہنے ہاتھ والوں کے لیے ہوگا- 💞
(سورہ واقعہ)

💞اہل ایمان میں مردوں کے ساتھ کوئی خاص معاملہ نہ ہوگا- بلکہ ہر نفس کو اسکے اعمال کے بدولت نعمتیں عطا کی جائیں گی اور ان میں مرد و عورت کی کوئی تخصیص نہ ہوگی💞

💞جنت کی خوشیوں کی تکمیل خواتین کی رفاقت میں ہوگی💞

🌹قرآن مجید میں فرمان الہی ہے🌹

💞أدخلو ا الجنة أنتم و ازواجکم تحبرون 0 (43 70 )💞

💞ترجمہ : داخل ہو جاؤ جنت میں تم اور تمہاری بیویاں تمہیں خوش کر دیا جائے گا- " (سورہ زخرف )💞

💞یہ ان انعامات کا مختصر سے بھی مختصر حصہ ہے، جو جنت میں عورتوں کو عطا کیے جائیں گے💞

💞 جنتی عورت بیک وقت ستر جوڑے پہنے گی جو بہت عمدہ اور نفیس ہوں گے- جنتی عورتیں حسن وجمال اور حسن سیرت کے اعتبار سے بے مثال ہوں گی- 💞

💞عورت کے اندر فطری طور پر حیا کا مادہ مرد کی نسبت زیادہ ہے اور وفاداری و محبت بھی خالص ایک کے لیے رکھتی ہے اور حسن و جمال اور زینت کو پسند کرتی ہے ان تمام باتوں کی مناسبت سے جنت میں یہ عیش کریں گی اور نیک عورتیں حوروں پر افضل ہوں گی💞

💞سورہ الرحمن میں اللہ رب العزت کا یہ فرمان پھر دلوں کو سحر زدہ کر دیتا ہے💞

🌹فبای آلاء ربکما تکذبان🌹

💞 ترجمہ : "پس تم اپنے رب کی کونسی کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے "💞

🌹وَسَارِعُوٓا۟ إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا ٱلسَّمَٰوَٰتُ وَٱلْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِين🌹

💞ترجمہ : دوڑ کر چلو اُس راہ پر جو تمہارے رب کی بخشش اور اُس جنت کی طرف جاتی ہے جس کی وسعت زمین اور آسمانوں جیسی ہے، اور وہ متقیوں کے لئے تیار کی گئی ہے💞

یہ تو جنت میں عورتوں کو ملنے والے ان انعامات کا مختصر کا بھی مختصر حصہ ہے- سب سے آخری بات اللہ نے رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم سے وعدہ کیا ہے کہ ان کی امت کے نیک اعمال کرنے والوں کو اور صبر کرنے والوں کو اللہ بےحساب دینگے- اب اس سے آگے کوئی سوال ہی نہیں اٹهتا-

جزاک اللہ خیر!!
تبصرہ :

یہ سوال پہلے بھی کئی دفعہ کیا جا چکا ہے کہ اگر مردوں کو اتنی زیادہ حوریں ملیں گی جن سے وہ ہم بستری کا لطف اٹھائیں گے تو کیا عورتوں کو صرف ایک ہی مرد کی ہو کر رہنا ہوگا یا ان کو بھی 70 خوبصورت اور جوان مرد دئیے جائیں گے یا نہیں اس مسئلے کو لے کر بہت سے فاروڈ لوگ دین حق سے منحرف ہو جاتے ہیں کہ یہ تو نا انصافی ہے کہ مرد کو 70 حوریں ملیں گی اور عورت کو صرف ایک مرد کی ہوکر رہنا ہوگا تو اس کا جواب یہ ہے کہ جو لوگ ایسی سوچ کے مالک ہوتے ہیں وہ نکاح کے معاملے میں فیصلے کا حق بھی مرد کے برابر کا دینا چاہتے ہیں کہ عورت بھی مرد کی طرح اپنی مرضی سے کسی مرد کے گھر اپنا رشتہ لے کر جا سکتی ہے حالانکہ اللہ کا حکم یہ ہے کہ ایسی کافر عورتوں کو مسلمانوں کی لونڈیاں بنا کر تو رکھا جاسکتا ہے ان سے نکاح ہی نہیں کرنا چاہئے اور نا انہیں مسلمان عورتوں میں شمار کرنا چاہیے بلکہ اگر وہ مسلمانوں کی ملازمت کر کے یا نیک سلوک کر کے کافروں سے رشتہ بنا سکتی ہیں یعنی جس مسلمان نے ان کو پناہ دے رکھی ہے یا یوں کہہ لیں کہ امان دے رکھی ہے وہ ان کو کسی بھی غیر مسلم سے شادی رچانے کی اجازت دے سکتے ہیں اور جو کافر عورتیں یہ اجازت مانگیں کہ ہمیں جسم فروشی کی اجازت دی جانی چاہیے یا لائسنس دیا جانا چاہیے ان کو اپنی پناہ میں ہی نہیں رکھنا چاہیے ان کو چلتا کرنا چاہیے کہ ہماری بستی سے کہیں دور چلی جا ورنہ ہم تمھیں سنگسار کر دیں گے رہا سوال ذمّیوں کا تو ان میں بھی جسم فروشی واجب القتل گناہ ہے اس لیے ان کو قانون کی خلاف ورزی پر سزا دینی چاہیے

جو ذمّی سارے مل کر اس زانیہ کو بچانا چاہیں تو اور قانون کو خاطر میں نا لائیں تو پھر سمجھو کہ حکومت ہی ذمّیوں کی ہے پھر اس بستی میں مسلمانوں کی حکومت ہی نہیں ہے اور جو بھی حکمران ہیں وہ ذمّیوں کے کٹھ پتلی ہیں ایسی صورت میں ملک کا حشر وہی ہو سکتا ہے جو پاکستان کا دسیوں سالوں سے ہو رہا ہے اب رہا سوال یہ کہ اب جو ذمّی ہر طرف چھا چکے ہیں اور وہ پیسے دے کر یا دھمکی دے کر یا تپھّہ ترول کر کے بڑے عالموں سے اپنی مرضی کے فتوے لاکر قانون کے رکھوالوں کو دکھا دیتے ہیں کہ یہ سب جو ہو رہا ہے اسلام کے مطابق ہو رہا ہے قانون پولیس کو ہم لائسنس فیس دے دیتے ہیں تو اب ہمیں جسم فروشی سود خوری شرک اور دوسرے کالے دھندوں کی اجازت مل جانی چاہیے اور عورت کو اپنی زندگی کا فیصلہ کرنے کی اجازت مل جانی چاہیے کہ ہم غیر مسلم ہیں ہم ذمّی ہیں ہمارے مذہب میں اتنی سختی نہیں ہے شراب پیئیں جوا کھیلیں ہمیں کوئی نا روکے ہماری بہو بیٹیاں مرد بن کے پھریں اور اپنی مرضی کا خاوند تلاش کریں یا بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ کا چکّر چلائیں کوئی روک ٹوک نہیں ہونی چاہیے تو ان باتوں کی اجازت دینا ہی ملک میں کرپشن کا باعث بنتا ہے

اس طرح ہی فحاشی و عریانی پھیلتی ہے لاقانونیت پھیلتی ہے ان چیزوں پر حکومت وقت کو قابو پانا چاہیے ورنہ وہ اپنا وجود کھو دے گی یعنی وہ حکومت جلد ختم ہو جائے گی اور لوگوں سے جوتے الگ سے کھانے پڑیں گے جیسا کہ نواز شریف حکومت کے ساتھ ہو رہا ہے اب اپنے آپ کو ذلّت کی دلدل سے نکالنے کے لیے نواز حکومت کو وقت لگے گا کیونکہ ذمّیوں کے چکّر میں آکر اپنا فرض بھولنے کا جرم کر بیٹھے ہیں اب زرداری سب پر بے دینی کا ٹیکس لگا کر سب کو تون کے رکھے گا تو سب اپنی اوقات میں رہیں گے اور پانچ سال تک کسی کی جرآت نہیں ہوگی کہ اس کو مسند حکومت سے اتاریں اور ذمّی اس طرح کے نعروں سے ہی اپنا الّو سیدھا کرتے ہیں کہ جی عورت کو بھی اپنی مرضی کا شوہر ڈھونڈنے اجازت ہونی چاہیے تو میرا موقف قارئین کی سمجھ میں آ گیا ہو گا کہ جو لوگ عورتوں کو ایسی پٹیاں پڑھاتے ہیں ان کا ملنا جلنا مسلمان عورتوں سے نہیں ہونا چاہیے وہ غیر مسلم عورتیں ہی مسلماں عورتوں کو ورغلانے کے لیے ایسے سوال پوچھتی ہیں کہ اسلام میں عورتوں کو جنت میں جانے کے بعد ایک ہی خاوند ملے گا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ مردوں کو بغیر حساب کے اتنا کچھ ملے گا اور عورت کا حساب ایک خاوند پر ہی ختم تو اس بات کا کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ اس سوال کا جواب دے کیونکہ ایسے لوگ اس قابل ہی نہیں ہیں کہ وہ اسلام میں داخل ہوں ایسے لوگوں کو غلام بنا کے رکھنا مسلمانوں پر فرض ہے ورنہ وہ مسلمانوں کو اپنا غلام بنا لیں گے اسی لیے صلح حدیبیہ کی شرط کے نام پر کافر ملکوں نے یہ معاہدہ کر رکھّا ہے کہ مسلمان کسی غیر مسلم کو غلام نہیں بنا سکتے اور غیر مسلم کسی مسلمان کو غلام بنا لیں تو ان کو آزاد نہیں کرا سکتے

جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا ہے کہ جو لوگ اس قسم کے سوال کرتے ہیں وہ اگر یہ بھی کہیں کہ اگر اہل اسلام نے صحیح جواب دے دیا تو ہم مسلمان ہو جائیں گے لیکن واضح رہے کہ اسلام میں داخل ہونے کا یہ ریزن ہی نا مناسب ہے بلکہ اسلام میں داخل ہونے کی وجہ یہ ہونی چاہیے کہ ریزن یہ ہونا چاہیے کہ اللہ نے ہمیں پیدا کیا ہے اورہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے اور اس دنیا جہاں کا خالق و مالک بھی اللہ پاک ہی ہے اور اس کا یہ حکم ہے کہ صرف اور صرف میری ہی عبادت کرو اور میرے ساتھ کسی ایک کو بھی میرا شریک نا بناو اور میری نازل کردہ شریعت کی پیروی کرو جو قرآن وحدیث کی صورت میں موجود ہے جو اللہ کی نافرمانی کرے گا اس کو عذاب میں مبتلا کیا جائے گا جس میں وہ ہمیشہ جلے گا جو اللہ کی فرماں برداری کرے گا اس کے لیے ہمیشہ کی جنّت ہے جس کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور ایسی ایسی نعمتیں جن کا انسان گمان بھی نہیں رکھتا جن کی لذّتوں کا انسان اندازہ بھی نہیں کر سکتا اور خاص بات یہ کہ جنّت میں فضول باتیں نہیں ہوں گی لغو باتیں نہیں ہوں گی اور یہ سب جانتے ہیں کہ یہ لغو بات ہے کہ عورت کو ایک سے زیادہ مردوں سے جنّت میں بھی ہم بستری کی اجازت کیوں نہیں ہوگی یا مرد دو یا دو سے زیادہ عورتوں سے بیک وقت ہم بستری کیوں نہیں کر سکتا یہ باتیں سب جانتے ہیں کہ لغو باتیں ہیں اور لغو باتوں کا جنّت میں خیال بھی نہیں آئے گا اور نا ہی فرصت ہی ملے گی اور جو دنیا میں خیال آتے ہیں وہ اس لیے آتے ہیں کہ دنیا دارلامتحان ہے یہاں اس بات کا علم حاصل کرنے کی تاکید کی گئی ہے کہ کون سا خیال زبان پر لانا ہے اور کون سا نہیں کن خیالا ت کو ذہن سے چھٹک دینا ہے اور کن خیالات کو یاد رکھنا ہے اور شیطان کے وسوسوں سے اللہ کی پناہ مانتے رہنا ہے یہ بھی اللہ کی عبادت میں شامل ہے اور اطاعت میں بھی

محمد فاروق حسن
About the Author: محمد فاروق حسن Read More Articles by محمد فاروق حسن: 108 Articles with 125883 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.