میں سلمان ہوں(٦٥)

جانے وہ ایسے کیوں مسکراتی ہے
ہر اداسی کو اپنے ساتھ لے جاتی ہے

اے طو فان اب تو تھم جا‘‘،،،،ہو گیا ہوں تنکا تنکا‘‘،،،سمیٹے گا کون مجھے یہ سمجھا جا‘‘،،،ورنہ ریت کا ذرہ بناجا‘‘،،،
روزی کی سوچ یہاں آکر رک سی گئی‘‘،،،بندہ کب خود کی تباہی کی خواہش کرتا ہے‘‘،،،کیا زندگی کا یہ چہرہ بھی ہے‘‘
کہ انسان بھاگنا چاہتا ہے‘‘،،،چھپنا چاہتا ہے‘‘،،،سلمان تو بہت مضبوط ہے‘‘،،،یا نظر آتا ہے‘‘،،،ان سوالوں کا جواب
تووہی دے سکتا ہے‘‘،،،روزی صاحبہ فراز صاحب یاد کررہے ہیں‘‘،،،شاید کوئی کام ہے‘‘،،،برکت کی آواز نے اس کی‘‘
سوچوں کو لگام دے دی‘‘،،،برکت میں ذرا آرام کروں گی‘‘،،،آج‘‘،،نہیں تو پھر کل بات ہوگی‘‘،،،
برکت اچھا جی کہہ کرسلمان کو پیغام دینے چلاگیا‘‘،،،روزی نے آنکھیں بند کرلی‘‘،،وہ بہت سی سوچوں کو ترتیب دینے لگی‘‘،،،نیندنے اسے بہت سی سوچوں سے آذاد کردیا‘‘،،،رات کےگیارہ بج رہے تھے‘‘،،،سردی جسم میں گھستی

ہوئی محسوس ہو رہی تھی‘‘،،،روزی سونے اور ڈنر کرنے کے بعد فریش سا فیل کررہی تھی‘‘،،،وہ گرم شال اوڑھ کر کچن
میں گئی‘‘،،،برکت نے اس کے پوچھنے پر بتایاکہ فراز اور اس کی امی کسی رشتہ دار سے ملنے گئے ہوئے تھے‘‘،،،

سلمان کاپوچھا توپتا چلا وہ ڈرائیورکے کمرے میں ابھی ابھی گیا ہے‘‘،،،برکت دو کپ کافی بناکر سلمان والے کمرے‘‘
میں لے آؤ‘‘،،،میں وہاں جارہی ہوں‘‘،،،وہ سلمان کے کمرے کی جانب بڑھ گئی‘‘،،،برکت چائے بنانے لگ گیا‘‘،،،
روزی کے سلمان کے کمرے کی طرف جاتے قدم رک گئے‘‘،،،وہ واپس اپنے کمرے میں گئی‘‘،،،آئینے میں خودکو‘‘
دیکھا‘‘،،،شال‘‘،،گلاسز‘‘،،،بالوں کو سلیقے سے کرکےخود کو غورسے دیکھا‘‘،،،
میں جانتا ہوں چاند بھی نیچے آجاتا ہے‘‘،،،،جب وہ آئینے میں خود کوسنوارتاہے‘‘،،،
سلمان ہر طرف سے اس پر حملہ آورتھا‘‘،،،اپنے آپ کو آئینےمیں دیکھ کرروزی کے لبوں پرفاتحانہ مسکراہٹ آگئی‘‘،،جیسے اس نے کوئی قلعہ فتح کرلیاہو‘‘،،،سلمان نے دروازے پر دستک سن کر دروازہ کھول دیا سامنے‘‘،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1193752 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.