میں سلمان ہوں(٦٢)

ہر بار زندگی نیا سوال پوچھتی ہے
جو نہ کر پائے،نہ جان پائے اسے پوچھتی ہے

دیکھو فراز انسان اچھا یا برا نہیں ہوتا‘‘،،،بس خیالات میں فرق ہوتا ہے‘‘،،،آئی مِین اِٹ کڈ بی ڈیفرینس آف اپینین‘‘،،،
بس اس کی سوچ کو درست سمت دینا ہوتی‘‘،،،قائل کرلو یا قائل ہو جائے‘‘،،،روزی کسی ٹیچر کی طرح فراز کو سمجھا رہی تھی‘‘،،،یو گوٹ بزنس ڈگری اِٹ ڈز ناٹ مین یو کین ٹولیریٹ سمپل تھنگز اِن لائف‘‘،،،
فراز نے روزی کو ہمیشہ کی طرح سنجیدہ دیکھا‘‘،،،تو اسے بے نام سی بے عنوان سی الجھن ہونے لگی‘‘،،،وہ ڈر رہا تھا کہ کہیں یہ الجھن کوفت میں نہ بدل جائے‘‘،،،
روزی کی بڑی بہن جو کہ ظاہر ہے بہت ہی نازو نعم میں پلی بڑھی تھی‘‘،،،اس کا کینڈا سے فون آیا تھا اور وہ بہت اپ سیٹ تھی‘‘،،،،اس کی فیملی بھی اس کی وجہ سے بہت اپ سیٹ ہو رہی تھی‘‘،،،ماں تو کہنے والی تھی وہ فوراَ پاکستان آجائے‘‘،،،،،مگر روزی کے سمجھانے پروہ فل الوقت رک گئی تھی‘‘،،،مگر روزی جانتی تھی‘‘،،،اس کی بہن کی اک اور کال
سے وہ بھی ماں کو نہیں روک سکے گی‘‘،،،
فراز اور اس کی ماں بھی پریشان سے ہو گئے‘‘،،،کیونکہ روزی کو بھی یو۔کے ہی جانا تھا‘‘،،،ذرا سی گڑبڑ سارا معاملہ خراب کرسکتی تھی‘‘،،،روزی کو فراز اور اسکی ماں کی پریشانی سے کوئی سروکار نہ تھا‘‘،،،مگر وہ اپنی بہن کو خوش و خرم،آباد
دیکھنا چاہتی تھی‘‘،،،
اس نے بہن کو سمجھانے کے لیے کینڈا کال کی تھی‘‘،،،مگر اسکی بہن کال ریسیو نہیں کرپا رہی تھی‘‘،،،فراز کو وہ سمجھارہی تھی کہ زندگی میں سب اک سا نہیں رہتا‘‘،،،ابھی اس کی بات مکمل نہ ہو پائی تھی کہ فون کی بیل بجنے
لگی‘‘،،،روزی نے فون اٹھایا‘‘،،،دوسری طرف اس کی بہن کینڈا سے لائن پر تھی‘‘،،،
فراز نے شکرکیا اب روزی اسے سمجھا دے گی‘‘،،،معاملہ بگڑنے سے بچ جائے گا‘‘،،،اسے حیرت ہورہی تھی‘‘،،،
پاکستان سے کئی دفعہ بہتر اور محفوظ لائف وہاں تھی‘‘،،،ہر چیز بہتر‘‘،،،ہیلتھ،،،ایجوکیشن،،،لیونگ سٹینڈر‘‘،،،انوائرمینٹ‘‘،،،لائف سیکیورٹی‘‘،،،سب کچھ‘‘،،،
یہاں کیا تھا‘‘،،،بدنظمی،،جھوٹ،،،دھوکا فریب،،،انہیں سوچوں میں گم اس کی نظر روزی پر پڑی تو‘‘،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195518 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.