شکر گزاری زیادہ پانے کا ذریعہ

سب تعریفیں اللہ کے لیئے

اچھی چھلانگ لگانے کے لیئے کچھ قدم پیچھے ہٹنا ضروری ہے . کامیابی انہیں لوگوں کا مقدر بنتی ہے جو کامیابی کی قیمت ادا کرنا جانتے ہوں کیونکہ کامیابی کی اصل قیمت کئی راستے چھوڑ دینا ، بہت ساری چیزوں سے کنارہ کشی اختیار کر لینا ، صبر اور برداشت سے کام لینا ، کشتیاں جلا دینا ہوتا ہے . انسان کو برف کی مانند ہونا چاہیئے - برف نے پگھلنا تو ہوتا ہی ہے لیکن وہ جاتے جاتے جگ کا پانی ضرور ٹھنڈا کر جاتی ہے . کامیاب انسان بھی برف کی مانند ہوتا ہے ... مددگار ، صابر ، مشکور اور عاجز . شکر گزار ہونا زیادہ پانے کا بہترین ذریعہ ہے ، کیونکہ جب انسان مغرور ہو جاتا ہے تو اس میں اکڑ آ جاتی ہے جو اللہ سے دوری کا سبب بنتی ہے اور جہاں اللہ سے دوری آجائے ، اور اگر اللہ نہ چاہے تو پھر ساری دنیا کی طاقتیں بھی مل جائیں تب بھی وہ دوری ختم نہیں ہو سکتی .جب کوئی شخص ہمارے ساتھ بھلائی کرتا ، ہمیں نفع پہنچاتا اور ہم سے اچھا رویہ اختیار کرتا ہے تو ہم دل میں پیدا ہونے والے احسان مندی کے جذبات کے تحت اس کا شکر یہ ادا کرتے ہیں۔یہ شکریہ صرف زبان ہی نہیں بلکہ عمل سے بھی ظاہر ہوتا ہے . اوصاف خداوندی یہ ہیں کہ وہ شاکر بھی ہے اور مشکور بھی اور کئی بار انسان کو حکم دیا کہ شکر گزار بنے اور جو لوگ شکر نہیں کرتے یا کم شکر کرتے ہیں ان سے ناراضگی کا اظہار بھی کیا اور فرمایا کہ شکر کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ تمہیں فائدہ پہنچاتا ہے .شکر کرنے والا انسان کبھی شیطان کے جال میں نہیں پھستا اور شیطان نے خدا سے کہا میں سب کو گمراہ کروں گا اور ہر طرف سے انسان کے پاس آؤں گا لیکن ان میں تیرے شکر گزار نہیں ہونگے ہاں نہ شکرا انسان ہی شیطان کے جال میں پھنستا ہے جیسا کہ حضرت سلمان علیہ السلام نے نعمات کو شکر کرنے والے اور نہ شکرے کے لیے امتحان بتایا تھا خالق سے تعلق کے بعد مخلوق کی محبت واجب ہو جاتی ہے . کسی کو بھی خود سے کمتر نہیں سمجھنا چاہیئے کیونکہ ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ خدا نے اسے کن کن صلاحیتوں سے نوازا ہوتا ہے . کہا جاتا ہے کہ : " ایک کامیاب انسان وہ ہے جو انہیں پتھروں سے گھر تعمیر کر لے جو اس پر پھینکے جاتے ہیں . " یہ ہی تو جیت ہوتی ہے کہ انسان تنقید بھی سنے ، اپنی محنت بھی جاری رکھے ، خالق سے اپنا تعلق بھی مضبوط سے مضبوط بناتا چلا جائے اور اپنی کامیابی پر سو فیصد یقین بھی ہو تو کوئی ایسی طاقت نہیں جو آپ سے آپ کی منزل چھین سکے .
 

Samreen Nasarullah
About the Author: Samreen Nasarullah Read More Articles by Samreen Nasarullah: 18 Articles with 33515 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.