کوزے سے باہر نکلیں!

خوش قسمتی یہ ہے کہ دنیا میں قریباٌ تمام ہی لوگ اچھے اور چند ایک برے ہیں۔ ہمارے معاونین اور ہمدردوں کی تعداد ہمیشہ حاسدین اور دشمنوں پر بھاری رہتی ہے۔ ہمیں تباہ کرنے والے ہمیشہ چند ایک جبکہ بچانے والے بے شمار ہوتے ہیں لیکن بد قسمتی یہ ہے کہ ہم ہمیشہ دنیا کو اچھے، معاون، ہمدردوں اور بچانے والوں کے بجائے برے، حاسدین، دشمنوں اور تباہ کاروں کی نظر سے دیکھتے ہیں اورقسمت کا بصارت اور بصیرت سے کافی گہرا تعلق ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں اپنے آس پاس پھیلی بے حساب خوبصورتی کے مقابل بد صورتی، بد دیانتی اور بد مزگی پہلے نظرآتی ہے۔ ہم لوگوں سے نفرت کرنے میں سیکینڈز اور محبت کرنے میں عمریں گزار دیتے ہیں۔ ہم پٹھان کو ہمیشہ بیوقوف اور شدت پسند، سردار کو کم عقل اور باتونی، پنجابی کو خود غرض اوربے غیرت، بلوچی کو جاہل اور گنوار اور سندھی کو ظالم اور بخیل تصور کرتے ہیں۔ ہمیں ماں مظلوم، باپ ظالم، بہن خود غرض، بھائی سفاک، ساس شاطر، بہو عیار، پھوپھی فسادن، خالہ حمایتی ، مرد بد ذات، عورت بے حیا غرض ہر ایک رشتے، شخص اور نام کو اپنے ہی نظر سے جانچتے اور پرکھتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے،لوگ اتنے بھی برے نہیں جتنا ہم انہیں تصور کرتے ہیں۔ وہ قدر کرنا بھی جانتے ہیں اور انہیں محبت کرنی بھی آتی ہے۔ یقین کریں ہر شخص کی پہلی کوشش اچھائی کی تلاش ہے۔ دراصل انہیں بھی ہماری اتنی ہی ضرورت ہے جتنی کہ ہمیں انکی۔ بس ذرا سا نقطہ نظر ہی تو بدلنا ہے۔ تھوڑا سا انکے قریب ہی آنا ہے، انہیں سمجھنا ہے، ان سے بات کرنی ہے۔
اے اہل نظر، ذوق نظر خوب ہے لیکن،
جو شے کی حقیقت کو نہ سمجھے وہ نظرکیا!
سدرہ سبحان۔
 

Sidra Subhan
About the Author: Sidra Subhan Read More Articles by Sidra Subhan: 18 Articles with 18935 views *Hafiz-E-Quraan

*Columnist at Daily Mashriq (نگار زیست)

*PhD scholar in Chemistry
School of Chemistry and Chemical Engineering,
Key Laborator
.. View More