آسٹریلوی نوجوان کے پاؤں کا انگوٹھا ہاتھ میں لگا دیا گیا

ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے کامیاب اور طویل آپریشن کے ذریعے ایک آسٹریلوی نوجوان کے ہاتھ میں اس کے پاؤں کا انگوٹھا لگا دیا ہے- 20 سالہ نوجوان زیک مچل کے ہاتھ کا انگوٹھا رواں سال اپریل میں ہی ایک بیل نے ٹھوکر مار کر ہاتھ سے علیحدہ کر دیا تھا-
 

image


یہ بیل ویسٹرن آسٹریلیا کے دور دراز علاقے میں واقع اس نوجوان کے اپنے فارم پر ہی موجود تھا-

آغاز میں ڈاکٹروں نے ہاتھ کا انگوٹھا ہی واپس جوڑنے کے لیے دو آپریشن کیے لیکن دونوں ناکام رہے- جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا زیک کے پاؤں کا انگوٹھا کاٹ کر ہاتھ میں لگا دیا جائے-

اپنی نوعیت کے اس منفرد آپریشن میں ڈاکٹروں کو آٹھ گھنٹے کا وقت لگا-

زیک کے مطابق “ کٹے ہوئے انگوٹھے کو محفوظ بنانے کے لیے ان کے دوستوں نے اسے برف میں ڈال کر کولر میں رکھ دیا تھا- تاہم پھر بھی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی اور انگوٹھا مردہ ہوگا“-
 

image

ڈاکٹروں کے مطابق زیک کے ہاتھ کو مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں ابھی 12 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے-

پلاسٹک سرجن ڈاکٹر شان نکلن کا کہنا ہے کہ “اگر آپ کی چار انگلیوں سلامت بھی ہوں تب بھی کسی چیز کو پکڑنے کے لیے انگوٹھا نہ ہو تو ہاتھ کے فعل کا بڑا حصہ ضائع ہو جاتا ہے“۔
YOU MAY ALSO LIKE:

An Australian cattle worker whose thumb was severed by a bull has had his toe surgically transplanted in its position. Zac Mitchell, 20, was injured in April while working on a remote farming property in Western Australia.