پی آئی اے اور پائلٹ ایسوسی ایشن پالپا کے درمیان پھر ایک نئے تنازعہ نے
جنم لے لیا ہے جسے فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو حج آپریشن بری طرح متاثر
ہوسکتا ہے اور حاجیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے-
|
|
پالپا نے پی آئی اے کی انتظامیہ پر تنخواہوں میں اضافے کے معاہدے کو پورا
نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے- پی آئی اے پائلٹوں کی تنخواہوں میں سے 19
فیصد رقم کی کٹوتی کر رہی ہے اور ساتھ ہی انہیں لازمی 12 گھنٹے تک اپنی
ڈیوٹی سرانجام دینے کے لیے مجبور بھی کیا جارہا ہے-
پالپا کا کہنا ہے کہ “31 مئی 2016 کو پی آئی اے نے تنخواہوں میں اضافے کا
حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں یہ شرط بھی موجود تھی کہ ہر پائلٹ کے لیے 10
روز میں 75 گھنٹے جہاز اڑانا لازمی ہوگا- اور اس شرط کو پورا کرنے کے لیے
کاکپٹ کے عملے 10 کو بجائے 12 گھنٹے کی ڈیوٹی سرانجام دینا پڑے گی“-
لیکن چند ماہ بعد ہی پائلٹوں کی تنخواہوں میں سے 19 فیصد کی کٹوتی شروع
کردی گئی-
پالپا کا مزید کہنا ہے کہ “ اگر مکمل واجبات ادا نہیں کیے گئے تو پائلٹ بھی
جہاز سابقہ معاہدے کے مطابق یعنی صرف 10 گھنٹے کی ڈیوٹی سرانجام دیں گے-
اور یہ اس وقت تک رہے گا جب تک مکمل تنخواہ ادا نہیں کردی جاتی“-
|
|
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر پائلٹ واقعی 10 گھنٹے کی ڈیوٹی سرانجام دیتے
ہیں تو اس سے حج آپریشن بری طرح متاثر ہوسکتا ہے کیونکہ پی آئی اے انتظامیہ
نے 12 گھنٹے کے اعتبار سے حج فلائٹس کے شیڈول تیار کر رکھے ہیں- |