ماحولیاتی آلودگی اور اس کے سدباب

آلودگی ایک ایسا عمل ہے جو ہوا،زمین اور پانی کی طبعی ،کیمیائی اور حیاتیاتی خصو صیات میں نا پسندیدہ اور نقصان دہ تبدیلیاں پیدا کرتا ہے جس سے جانداروں کی زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے موجودہ دور میں آلودگی نے خطرناک صورتحال اختیار کرلی ہے اور یہ بڑے بڑے شہروں میں رہنے والوں کے لئے ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے اگر اس مسئلہ پر قابو نہ پایا گیا تو نہ صرف جانداروں میں مہلک امراض پھیلنے کاشدید امکان ہے بلکہ کراء عرض میں بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر پگھل رہے ہیں جس سے نہ صرف ماحول میں تبدیلی رونما ہو رہی ہے بلکہ گلیشیئر کی صورت میں جو پانی کے جو ذخائر ہیں ان میں بھی کمی واقع ہو رہی ہے ماحول میں آلودگی کی وجہ فیکٹریوں سے نکل نے والا زہریلا دھواں گیسز اوربغیر ٹریٹمنٹ کے زہریلے فضلے اور پانی کو دریاؤں ،نہروں اور سمندر میں گرایا جارہا ہے جس سے پینے کے پانی کو زہریلا بنا کر رکھ دیا گیا ہے جو نہ صرف انسانی حیات بلکہ سمندری حیات کے لئے بھی انتہائی خطرناک ہوگیا ہے اس سے طرح طرح کے خطرناک امراض جنم لے رہے ہیں یہ امراض نہ صرف دیہی بلکہ شہر ی علاقوں میں بھی بڑی تیزی سے پھیل چکے ہیں اس کے علاوہ گاڑیوں کے دھویں اور کارخانوں کی چنیوں سے نکل نے والے دھویں نے بھی فضائی آلود گی میں اضافہ کردیا ہے یہ گیسز ، زہریلے دھوئیں، کیمیائی مرکبات اور ان کے زرر ات جو فیکٹریوں ،گاڑیوں اور دیگر صنعتی عمل کے دوران ایندھن جلنے سے پیدا ہوتے ہیں اور گاڑیوں سے نکل نے والے دھو یں جس میں ہائیڈروکاربن،مونو آکسائیڈ ،نائٹرو جن آکسائیڈ اور لیڈ کے مرکبات شامل ہوتے ہیں وہ انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہیں یہ زہریلے اثرات سانس کے ذریعے انسانوں کے گلے،پھیپڑے اور گردوں کے امراض کو پیدا کر رہے ہیں جس سے دمے اور کینسر کے امراض میں شدید اضافہ ہو رہا ہے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے یا اس کو کم کرنے کے لئے ہمیں چا ہیے کہ ہم اپنے گھروں ،گلیوں ،محلوں اور گرین بیلٹس پر زیادہ سے زیادہ پودے اور درخت لگائیں گاڑیوں میں پیٹرول اور ڈیزل کے بجائے سی این جی کا استعمال کریں جو ماحول دوست ہے ناقص اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر جرمانے اور پابندی عائد کی جائے اس کے علاوہ درختوں کے کاٹنے پر پابندی عائد کی جائے اور جو درخت کو کسی بھی طرح نقصان پہنچائے اس کو قانون کے مطابق سخت ترین سزائیں دی جائیں اس کے علاوہ ہر قسم کی گندگی اور غلاضت کو پھیلانے سے روکا جائے اپنے گلی ،محلے اور شہر میں صاف ستھرا ماحول رکھنا بھی انسانیت کی خد مت ہے بلکہ اسلام میں صفائی ستھرائی پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صفائی نصف ایمان ہے اورخاص کر مسلمانوں کے لئے صفائی پر بہت زور دیا گیا ہے اس لئے ہمیں صفائی کا سخت خیال رکھنا چاہیے چونکہ اس سے انسانی زندگی کو تحفظ ملتا ہے اور شہر آلودگی سے پاک ہوتے ہیں -

Sonia Ali
About the Author: Sonia Ali Read More Articles by Sonia Ali: 34 Articles with 32806 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.