ٹیسٹ کرکٹ میں کھلاڑیوں کا لباس سفید کیوں؟

ٹیسٹ میچ دیکھتے ہوئے اکثر آپ کے ذہن میں ایک خیال ضرور آتا ہوگا کہ جب ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچز میں کھلاڑیوں کا لباس رنگین ہوتا ہے تو پھر ٹیسٹ میچ میں ان کے لباس کا رنگ سفید کیوں ہوتا ہے؟

تو جان لیجیے کہ کرکٹ ٹیسٹ میچ میں سفید رنگ یونیفارم پہننے کی کئی وجوہات ہیں٬ وہ کیا ہیں؟ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں-
 

image


درحقیقت اٹھارویں صدی میں جب کرکٹ برطانیہ کا قومی کھیل بن گیا تو اس وقت کھیل کے لیے ایسے رنگ کے میٹریل کا استعمال کیا جاتا جو آسانی سے دستیاب ہوتا اور وہ صرف سفید رنگ ہی تھا اور یوں اسے ہی منتخب کرلیا گیا جو کہ آج تک جوں کا توں ہے-

اس کے علاوہ آغاز میں ٹیسٹ کرکٹ صرف برطانیہ کے اعلیٰ طبقے کے افراد ہی کھیلا کرتے تھے اور کچھ اس وجہ سے بھی سفید رنگ کی جانب زیادہ جھکاؤ پیدا ہوگیا اور یوں 19ویں صدی میں اسے کرکٹ کا آفیشل یونیفارم بھی قرار دے دیا گیا-

چونکہ برطانیہ میں کرکٹ گرم موسم کے دوران کھیلی جاتی تھی اور یہی کئی دن تک جاری بھی رہتی تھی تو یہ موسم بھی ایک حد تک اس رنگ کے انتخاب کی وجہ بنا کیونکہ سفید رنگ سورج کی روشنی کو نہ صرف اپنے اندر جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ کسی قسم کے خطرات سے بھی محفوظ رکھتا ہے-
 

image

ایک اہم بات یہ بھی تھی سفید رنگ کا لباس پہننے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو سرخ رنگ کی گیند دیکھنے میں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا تھا-
YOU MAY ALSO LIKE:

White clothing has been traditionally a part of the game of cricket since the 1800s. White being considered the symbol of purity and cricket the gentleman's game may have got something to do with this. Until the early 2000s even ODI cricket used to be played in whites (except in Australia, New Zealand and South Africa). ODI cricket gears started to move from whites to colored especially after the WC 1992. It was not until 2001 or 2002 that ODI cricket completely moved to colored clothing.