حصولِ تعلیم

انسان کی بے شمار بنیادی ضرورتوں حصولٰ تعلیم کو نہ صرف بنیادی ضرورت کا درجہ حاصل ہے بلکہ ایک قابل و کامیاب انسان بننے کے لیے انتہائی اہم ستون کامرتبہ حاصل ہے۔

انسان کی بےشماربنیادی ضرورتوں میں علم کے حصول کونہ صرف بنیادی ضرورت کادرجہ حاصل ہےبلکہ انسان کےقابل و کامیاب بننےکےلیےانتہائی اہم ستون کامرتبہ حاصل ہے۔

اور اسی تعلیم کےحصول لے لیےانسان بچپن سے ہی نکل پڑتاہےدیگرانسانی ضروریات اپنی جگہ اہمیت کی حامل ضرور ہیں لیکن علم ایک ایسی بنیادی ضرورت اور اساسہ ہے انسان کا جس کےبغیر وہ ایک نامکمل اور کھوکلےبرتن کی مانند ہےجو بظاہرتوخوبصورت دکھنے کےلیےمعاشرےمیں بہت سےمختلف ہربے توکرتاہےلیکن علم کی روشنی اور خوبصورتی سے محروم ہوتا ہے۔

جی ہاں علم کا حصول ہی کسی شخص کو صحیح معنوں میں انسان بناتا ہے اور علم ہی اسُ کے اندر تہذیب کے روشن پہلوکواُجاگر کرتاہے۔

تعلیم ہی انسان کو آج کے اس سائنسی دور میں سائنسی ترقی وکرشموں سے روشناس کرتی ہے۔
"بے شک علم ہی مومن کی میراث ہے"

علم ہی ایک ایسی دولت ہے جو کبھی چوری نہیں ہو سکتا کبھی مٹ نہیں بلکہ صرف پھیلایا جاتا اور صرف بڑھ سکتا ہے۔

ہم اس زمانے میں داخل ہوچکےہیں جہاں ہم تعلیم کےمختلف شعبوں میں خواتین اور مردوں کوعلم کے حصول کی راہوں میں اور معاشی سرگرمیوں سے وابستہ شعبوں میں مردوخواتین کو شانہ بشانہ دیکھ رہے ہیں جس سےتعلیم کی اہمیت کو بخوبی سمجھاجاسکتا ہے۔

دیکھا جائے تو مغربی ممالک تعلیم و ترقی کے سفر میں تیزی سے گامزن اپنی مثال آپ ہیں۔

حصولِ تعلیم ہی انکی ترقی کا راز ہے

علم کی بدولت ہی مغربی ممالک نے دنیاکوفتح کیا ۔

ہمارے معاشرے میں بھی اس طرز کی اعلٰی وجدید تعلیم مناسبت و مذہب کو مدِنظر رکھتے ہوئےایسے مواقعے فراہم کرنےکی اشد ضرورت ہے۔

اس سلسلے میں حکمرانوں کوچائیےکہ وہ حصولِ علم کے کٹھن راستوں کو ہموار کرنے کےلیے ایسے اقدام اٹھائیں اور مواقعے فراہم کریں جہاں ہرشخص خواہ امیروغریب معیاری تعلیم حاصلکر سکیں۔

یقیناًتعلیم کے حصول کو ریاست میں عام کرنے سے ترقی و کامیابی میں کسی شک وشبہے کی گنجائش نہیں بچے گی۔
دعاؤں کا طالب
تحریر: محمد ملک مراد اعوان

Murad Malik
About the Author: Murad Malik Read More Articles by Murad Malik: 2 Articles with 1953 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.