ماہ رمضان گناہوں سے توبہ کا سیزن

مراسلہ: ثوبیہ اجمل
ہم سب مسلمانوں کی یہ بڑی خوش نصیبی ہے کہ رمضان المبارک جیسا بابرکت اور مقدس مہینہ ایک بار پھر ہم پر سایہ فگن ہے۔ یہ وہ ماہ مبارکہ ہے جس میں شا طین کو قید کر دیا جاتا ہے۔ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے ’’جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں‘‘۔ اس ماہ میں ہم مسلمانوں کو نیکیاں کرنے کا ایک اور موقع رب تعالی نیعنایت فرمایا ہے۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ اﷲ نے ہماری سانسوں میں روانی رکھی اور ہمیں یہ رمضان کا مہینہ عطا کیا ہے۔

رمضان المبارک میں سب کی یہ ہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اﷲ کی خوب عبا دت کریں ا ور اسے رضی کریں روزہ رکھ کر سارا دن کھانے پینے سے باز رہ کر اﷲ کو خوش کرنے کی سعی کرتا ہے کہ حلال چیزیں سامنے ہونے کے باوجود انسان اﷲ کی خوشنودی کے لئے خود کو روکے رکھتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کی تلاوت اور صدقہ خرات کثرت سے دے جاتے ہیں اور اس ماہ مبارک کے آخری دس دنوں میں زوق عبادت کچھ اور ہی بڑھ جاتا ہے۔ لوگ آہ و زاری کے ساتھ دعا ئیں کرتے ہیں اور اپنے گناہوں پر توبہ کرتے ہیں۔

مگر یہ بھی حقیقت کہ جیسے ہی یہ بابرکت مہینہ اپنے اختتام کی طرف بڑھتا ہے۔ ہم پھر اپنی پرانی روش پر آ جاتے ہیں۔اور اﷲ سے اپنے کیے ہوئے وعدوں کو یکسر فراموش کر دیتے ہیں۔ نمازیں بھی چھوڑ دیتے ہیں اور د یگر عبادات بھی چھوڑ دیتے ہیں جو ہم روزوں میں اپناتے ہیں جبکہ رمضان تو صرف عبادات کی پر یکٹس کا مہینہ ہے لیکن ہم صرف رمضان کو ہی کا مہینہ سمجھتے ہیں۔

ایک طرف تو کچھ لوگ رمضان میں رب راضی کی کوشش کرتے ہیں خشوع خضوع سے اﷲ کی عبادات کرتے ہیں۔کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اس ماہ میں بھی خود کو بدل نہیں۔پاتے بلکہ جو آسانیاں ان کو دی جاتی ہیں ان کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں، مثلا رمضان میں دفاتر میں جلدی چھٹی ہوتی ہے اس لیے لوگ بہت کم کام کر تے ہیں اور جلدی گھروں کو لوٹ جانا چاہتے ہیں۔ اسی طرح سڑکوں پر ہر کوئی بہت جلدی میں نظر آتا ہے جس سے ٹریفک کی بہت ہی بری صورت حل سامنے آتی ہے حالانکہ روزہ تو ہمیں تحمل مزاجی کا درس دیتا ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کے ہم رمضان کی اصل روح کو سمجھیں اور جن باتوں سے ہمیں منع کیا گیا ہے ان سے باز رہیں اور جو عادات رمضان میں اپنائیں ان پر پورا سال عمل پیرا رہنے کی کوشش کریں۔ اﷲ ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرماے۔ آمین
Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1024198 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.